گولڈ کی قدر میں گراوٹ ، US Treasury Bonds کی اسٹرینتھ برقرار.
سنہری دھات 1860 ڈالرز سے نیچے کئی ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی۔
گولڈ کی قدر میں گراوٹ کا تسلسل جاری ہے۔ US Sessions کے دوران سنہری دھات کئی ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔
امریکی ڈالر کا دفاعی انداز لیکن گولڈ میں مندی کا تسلسل برقرار۔
آج جاری ہونیوالی توقعات سے مثبت US GDP Report اور Weekly Jobless Claims کے بعد امریکی ڈالر بیک فٹ پر آتا ہوا دکھائی دیا۔ تاہم گولڈ اس کا کوئی ایڈوانٹیج حاصل نہیں کر سکا کیونکہ US Bonds Yields ایک عشرے کی بلند ترین سطح پر قائم اور کماڈٹیز کی Demand کو چیلنج کر رہی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ کماڈٹیز کے سرمایہ کار محتاط انداز میں سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں۔ امریکی ڈالر کی کمزوری سے البتہ تین روز کی مندی کے شکار اسٹاکس اور دیگر عالمی کرنسیز جن میں یورو ، برطانوی پاؤنڈ ، کینیڈین ڈالر اور سوئس فرانک شامل ہیں نے بحالی کا مومینٹم حاصل کیا اور مارکیٹ موڈ میں بہتری آئی ہے۔
چینی پراپرٹی سیکٹر بحران کے اثرات۔
چین دنیا میں گولڈ کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ حالیہ عرصے کے دوران پیپلز بینک آف چائنا (PBOC) نے 36 ارب ڈالرز کے ذخائر گولڈ میں تبدیل کئے ہیں۔ جو کہ عالمی مارکیٹس میں تین ماہ کی ٹرانزیکشنز کے برابر ہیں۔ رواں ہفتے چینی مارکیٹس میں سنہری دھات کی طلب میں آنیوالی کمی چینی پراپرٹی بحران ہے جو کہ بیجنگ انتظامیہ کے لئے سر درد بنا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ یہ وہی پراپرٹی فرمز ہیں جنہوں نے 2008ء کے Recession میں اضافی سرمایہ کاری کے ذریعے یورپ اور امریکہ کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔ دراصل Covid19 کی عالمی وباء کے باعث تین سال تک عائد رہنے والی سخت سماجی اور معاشی پابندیوں نے چینی ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی دیو ہیکل کمپنیوں کو سنگین مالیاتی بحران کی شکار کر دیا ہے۔
گذشتہ روز قرض کے باعث دیوالیہ ہونے والی کمپنیوں میں سے گرفتاریوں نے مارکیٹ کا منظرنامہ منفی کر دیا۔ جس سے گولڈ اور دیگر کماڈٹیز Risk Assets کی حثیت اختیار کر گئے ہیں۔ اگرچہ چینی حکومت نے اسے حفاظتی تحویل کا نام دیا ہے۔ تاہم وال اسٹریٹ میں لسٹڈ ان کمپنیوں میں شدید فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ سرمایہ نکالنے والے مارکیٹ پلیئرز US Treasury Bonds میں سوئچ کر رہے ہیں۔
ٹیکنیکی تجزیہ۔
ٹیکنیکی نقطہ نظر سے گولڈ کا 14 روزہ ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس مکمل طور پر اوور سولڈ ایریا میں یے۔ جہاں سے اسکی بحالی کے امکانات موجود ہیں لیکن بلز کو متوجہ کرنے کیلئے رسک فیکٹر میں کمی ضروری ہے۔ کماڈٹیز میں والیوم کی کمی اسے محدود رینج میں رہنے پر مجبور کر رہی ہے۔ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز یہاں سے اوپر کی جانب ریلی اور 1860 کے قریب خریداری کی ایڈوائس دے رہے ہیں۔
آج بھی سنہری دھات اپنی تمام موونگ ایوریجز سے نیچے ہے۔ تاہم قلیل المدتی ٹرینڈ لائنز ابھی بھی 100 اور 200 روزہ ٹرینڈ لائنز سے اوپر ہیں۔ جس سے توقع ہے کہ گولڈ ایشیائی سیشنز تک بحالی کے موڈ میں آ جائے گا۔ اسکے سپورٹ لیولز 1854 , 1844 اور 1834 جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1864 ، 1875 اور 1885 ہیں
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔