گولڈ کی قدر میں کمی ، US CPI کے پیش نظر امریکی ڈالر کی طلب میں اضافہ۔

سنہری دھات 1910 ڈالرز کی سپورٹ بچانے کی کوشش میں۔

گولڈ کی قدر میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ US CPI کے پیش نظر امریکی ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے جبکہ کماڈٹیز اور اسٹاکس میں رسک فیکٹر سے فروخت کا دباؤ نظر آ رہا ہے۔

US CPI Report اور افراط زر کا رسک فیکٹر۔

بدھ کے روز US CPI Report جاری کی جائے گی۔ اگرچہ رہورٹ ریلیز ہونے سے قبل ہمیشہ امریکی ڈالر دباؤ میں ہوتا ہے۔ تاہم اس بار معاملہ قدرے مختلف ہے۔ Rate Hike Program پر پائی جانیوالی غیر یقینی صورتحال نے افراط زر (Inflation) اور کساد بازاری (Recession) کے رسک فیکٹر میں اضافہ کر دیا ہے۔

سرمایہ کار Policy Rates کے بارے میں اس لئے شکوک و شبہات میں مبتلا ہو رہے ہیں کیونکہ یہ قیاس آرائیاں جنم لے رہی ہیں کہ اگر یہ Tightening Cycle بند ہونے جا رہا ہے تو اس بار اتنی بحث کیوں ہو رہی ہے۔ مالیاتی نظام کی کمزوری ایک ایسا محرک ہے جس نے امریکی ڈالر اور اس سے منسلک Treasury Bonds کو مارکیٹ پلیئرز کے لئے فیورٹ ٹریڈنگ اثاثے بنا دیا ہے۔

چین کی طرف سے گولڈ کی خریداری معطل۔

گذشتہ کئی ماہ سے گولڈ کی سب سے زیادہ طلب چینی مارکیٹس سے پیدا ہو رہی تھی۔ برکس کے معاشی فورم سے رکن ممالک کی مشترکہ ٹریڈنگ کرنسی کو 2024ء کی میٹنگ تک موخر کئے جانے کی خبروں نے گولڈ کی فروخت کے رجحان میں اضافہ کیا ہے۔

بتاتے چلیں کہ ایشیائی ملک ایسی کرنسی لانچ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جس کے بیک اینڈ پر امریکی ڈالر کی بجائے گولڈ ہو گا۔ اس مقصد کیلئے چین اور برکس کے ممبرز سنہری دھات کے اسٹریٹیجک ذخائر میں اضافہ کر رہے تھے۔ بیجنگ انتظامیہ نے نئی کرنسی کا پلان موخر ہونے پر ابھی تک کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔

لیکن افواہیں مارکیٹ موڈ پر اثر انداز ہو کر مجموعی منظرنامہ منفی بنا رہی ہیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق چین کی برف سے گولڈ کی خریداری میں کمی کی ایک اور بڑی وجہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کیلئے بیل آؤٹ پیکج دیا جانا ہے۔ جو کہ تفریط زر اور کورونا کی تین سالہ سخت پابندیوں کے سبب قرض میں ڈوبا ہوا ہے۔

بینک آف جاپان کا عملی طور پر اوپن مارکیٹ مداخلت سے گریز۔

گذشتہ ایک ہفتے سے بینک آف جاپان (BOJ) ین کی گرتی قدر کو سہارا دینے کیلئے اوپن مارکیٹ مداخلت کے دعوے کر رہا یے لیکن اس نے عملی اقدامات سے گریز کیا ہے۔ ایشیائی مارکیٹس میں گولڈ کا ٹریڈنگ یونٹ جاپانی ین ہے۔اس لیے اس سے متعلقہ خبریں اس کی قدر و طلب کو متاثر کر رہی ہے۔ معاشی ماہرین اور بین الاقوامی ادارے بھی جاپانی مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسی اور بیانات کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ نئے گورنر کازو اوئیڈا نے اپنی بنائی ہوئی ریڈ لائنز عبور ہونے پر بھی متبادل مانیٹری ٹولز استعمال نہیں کئے حالانکہ اس حوالے سے وہ کئی بار پریس ریلیز اور بیانات جاری کر چکے ہیں۔ حالیہ عرصے کے دوران جاپانی ین کی قدر میں شدید کمی آئی جبکہ اس کے مقابلے میں امریکی ڈالر ، برطانوی پاؤنڈ اور یورو تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئے۔

ٹیکنیکی جائزہ۔

ٹیکنیکی اعتبار سے گولڈ اپنی 20 اور 50 روزہ موونگ ایوریجز کے درمیان ٹریڈ کرتے ہوئے 19 سو کی نفسیاتی سپورٹ بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ سنہری دھات میں فروخت کا رجحان ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 14 روزہ ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) اپنے وسطی پوائنٹ سے نیچے موجود یے جو کہ قلیل المدتی بیئرش رینے کا امکان ظاہر کر رہا ہے۔ 19 سو کا نفسیاتی لیول بریک ہونے کی صورت میں یہ 1885 کی سپورٹ پر آ جائے گا جہاں اسکے خریدار ہمیشہ اسے اسٹرینتھ دیتے ہیں۔

گولڈ کی قدر میں کمی ، US CPI کے پیش نظر امریکی ڈالر کی طلب میں اضافہ۔

اسکے برعکس اوپر کی جانب 1917 پر 20 اور 1932 پر 50 روزہ ٹرینڈ لائنز اسکا جھکاؤ اور ارتکاز بلش بنا سکتی ہیں۔ یہاں پر یہ Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ بھی حاصل ہو جائے گی۔ لیولز عبور ہونے پر گولڈ 27 جولائی کی بلند ترین سطح 1982 کی طرف پیشقدمی کر سکتا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button