IMF Agreement سے پاکستان معیشت پر مرتب ہونیوالے مثبت اثرات

معاہدے سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

IMF Agreement کے مثبت اثرات کا تسلسل آج دوسرے کاروباری روز بھی نظر آ رہا ہے۔ سب سے خوش آئند عمل سائیڈ لائن ہونیوالے سرمایہ کاروں کی Capital Market میں واپسی ہے۔

IMF Agreement پاکستانی معاشی اعشاریوں پر کیسے اثر انداز ہوا ؟

عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ معاہدے کا سب سے پہلا ردعمل پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں دکھائی دیا۔ گذشتہ روز عید الاضحی کی تعطیلات کے بعد پہلے کاروباری روز مارکیٹ کے ابتدائی سیشن میں پانچ منٹس کے دوران 23 سو پوائنٹس سے زائد کا اضافہ ہوا۔ دلچسپ امر یہ تھا کہ شیئر بازار میں صرف خریدار موجود تھے اور فروخت کرنیوالے کہیں نظر نہیں آ رہے تھے۔ ایسے میں زیادہ تر کمپنیوں کے اسٹاکس چند منٹس میں اپر کیپ کر گئے۔

Capital Market

چونکہ KSE100 اور KSE30 میں تیزی 5 فیصد سے زائد تھی اس لئے PSX کا خودکار Risk Management System خود بخود آپریشنل ہو گیا اور مارکیٹ کی تاریخ میں پہلی بار پانچ منٹس کے بعد ہی ایک گھنٹے کیلئے کاروباری سرگرمیاں معطل ہو گئیں۔

 

اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ اس نظام کے تحت اگر انڈیکس میں ہونیوالی تبدیلی 4 فیصد یا اس سے زائد ہو تو آن لائن ٹریڈنگ کا مرکزی نظام ایک گھنٹے کیلئے مفلوج ہو جاتا ہے۔ تا کہ اس دوران غیر معمولی محرکات کو نارمل کیا جا سکے۔ اس دوران سرمایہ کاروں کے اکاؤنٹس کی سیٹلمنٹ بھی ہوتی ہے۔

یہ سارا عمل نیشنل کلیئرنگ کمپنی یعنی NCL کی زیر نگرانی مکمل کیا جاتا ہے۔ آج اگرچہ PSX میں کاروباری دن کا اختتام منفی رجحان پر ہوا ہے۔ تاہم معاشی ماہرین کے مطابق آج زیادہ تر لوگوں نے اپنے شیئرز پر پرافٹ ٹیکنگ کی ہے اور تیزی کا رجحان آنیوالے دنوں میں بھی جاری رہے گا۔

سادہ الفاظ میں ہم یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ گذشتہ روز مارکیٹ میں اسکی کیپیسٹی سے زائد خریداری ہوئی تھی لہذا آج اس کی اصلاح (Correction) ضروری ہو گئی تھی۔

پاکستانی فوریکس مارکیٹ کا ردعمل

معاہدے کے بعد پاکستانی اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر میں گراوٹ دیکھی گئی جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستان روپے کی قدر مستحکم ہوئی۔ امریکی ڈالر 2 روز کے دوران 15 روپے نیچے آ چکا ہے۔ آج دن کے اختتام پر USDPKR آج 275 روپے پر بند ہوا ہے جبکہ عید کی تعطیلات سے قبل یہ 290 پر تھا۔ انٹربینک میں آج کی اختتامی قیمت 270 روپے رہی۔

معاشی ماہرین کے مطابق پاکستانی کارپوریٹ سیکٹر کی نظریں طویل عرصے سے اس معاہدے پر تھیں اور ڈگمگاتی ہوئی معیشت کے لئے یہ ایک بڑا ریلیف ہے۔ مزید برآں 12 جولائی کو IMF Executive Board کی منظوری کے بعد اس سے بھی بڑا سرپرائز دیکھنے کو مل سکتا ہے۔

گولڈ مارکیٹ کی صورتحال

پاکستانی گولڈ مارکیٹ یعنی صرافہ بازار میں گذشتہ روز سے گولڈ کی قیمتوں میں 10 ہزار روپے کی نمایاں کمی واقع ہو چکی ہے اور سنہری دھات 2 لاکھ 5 ہزار روپے فی تولہ پر آ گئی ہے۔ خیال رہے کہ تعطیلات سے قبل اسکی قدر 2 لاکھ 15 ہزار روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔

عالمی ریٹنگ ایجنسیز کی پیشگوئیاں۔

آج موڈیز انویسٹر سروس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ IMF پروگرام بحال ہونے سے نہ صرف پاکستان ڈیفالٹ سے بچ جائے گا بلکہ دوست ممالک سے ملنے والی فنڈنگ سے جنوبی ایشیائی ملک میں میکرو اکنامک استحکام بھی آئے گا۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سے لیکوئیڈٹی میں بہتری اور پاکستانی مارکیٹس میں براہ راست سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button