غزہ جنگ اور رسد کا بگڑتا ہوا توازن ، ایک نئے عالمی معاشی بحران کا پیش خیمہ.

عالمی تجارت میں عدم استحکام رسد کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس کےسبب امریکی ڈالر کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے

غزہ جنگ  کے وسعت اختیار کرنے کے بعد عالمی تجارت میں عدم استحکام رسد کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس کےسبب امریکی ڈالر کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے . مارکیٹ پلیئرز محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں یہی وجہ ہے کہ  مارکیٹس بغیر  کسی سمت کے ٹریڈ کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں .

روس ، چین اور ترکی کی جانب سے نئی سیکورٹی کونسل کے قیام کا مطالبہ .؟

. مشرق وسطیٰ میں جنگ کا دائرہ کار وسعت اختیار کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے . آج جنوبی اسرائیل پر نامعلوم سمت سے ہونے والے ڈرون حملے کی ذمّہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کر لی ہے . جس کے بعد صیہونی ریاست کی طرف سے شدید ردعمل کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے .

پینٹاگون کی جانب سے مزید ایک ہزار فوجی اسرائیل بھجوانے کے اعلان سے چین ، روس اور ترکی نے اقوام متحدہ کی تشکیل نو کا مطالبہ کر دیا ہے . عالمی امور کے ماہرین اسے ایک نئی سرد جنگ سے تعبیر کر رہے ہیں.

غزہ جنگ اور رسد کا بگڑتا ہوا توازن ، ایک نئے عالمی معاشی بحران کا پیش خیمہ.

بتاتے چلیں کہ یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جبکہ متحدہ عرب امارات کی درخواست پر بلایا جانے والا سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ ثابت ہوا ہے . ان حالات میں امریکی ڈالر کی طلب میں اتار چڑھاؤ دیکھے میں آ رہا ہے اور عالمی مارکیٹس بغیر کسی سمت کے ٹریڈ کر رہی ہیں .

غزہ جنگ ایک نئے عالمی تصادم کا پیش خیمہ.

مشرق وسطیٰ جنگ میں وسعت اور ایرانی حمایت یافتہ یمنی باغیوں کے گروپ کی طرف سے جنوبی اسرائیل پر ڈرون حملے سے سرمایہ کار انتہائی محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں . ادھر امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے واضح کیا ہے ہے کہ امریکی افواج اسرائیل کو صرف تکنیکی سپورٹ مہیا کریں گی اور کسی قسم کی زمینی کاروائی میں شریک نہیں ہوں گی . 

امریکی نائب صدر کمیلا ہیرس نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ امریکی افواج کی خطے میں موجودگی سیکورٹی تحفظات کی وجہ سے ہے  ، تا کہ دیگر علاقائی طاقتیں جنگ کا حصہ بننے سے گریز کریں . انہوں نے مفصل انداز میں کہا کہ امریکہ فلسطینیوں کی زندگیوں کو بھی اسرائیلی شہریوں کی طرح قیمتی سمجھتا ہے  اور انکے لئے وہی حقوق چاہتا ہے جو اسرایلوں کو حاصل ہیں .

ایرانی حمایت یافتہ گروپ حزب الله نے جنوبی لبنان سے اسرائیل کے خلاف کاروائیاں تیز کرنے کا اعلان کیا ہے . جنگ کا دائرہ پھیلنے کے ساتھ دیگر عالمی طاقتوں کی مداخلت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ادھر وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے غزہ جنگ میں معصوم شہریوں کی حفاظت کیلئے اقدامات پر زور دیا ہے

. لاجسٹک روٹس بند ہونے سے عالمی مارکیٹس پر کیا اثرات مراتب ہوں گے.؟

جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا گزشتہ روز صیہونی افواج نے غزہ میں زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے. یہی وجہ ہے کہ عالمی  مارکیٹس کے سرمایہ کار انتہائی محتاط انداز اختیار کر گئے ہیں . تاہم دیگر ٹریڈنگ اثاثوں کی نسبت سنہری دھات کو محفوظ قرار دیا جا رہا ہے . کیونکہ پچھلے بیس ٹریڈنگ سیشنز کے دوران اس کی قدر میں 1 سو 85 ڈالرز کی بحالی ہوئی ہے .

مشرق وسطیٰ کے حالات دنیا کو یوکرین کے بعد ایک نئے بحران میں مبتلا کر سکتے ہے .کیونکہ اس خطے کے سپلائی روٹس آبنائے ہرمز سے لے کر سویز کینال تک یورپ کی 80 فیصد لاجسٹک لائن کو کنٹرول کرتے ہیں . بالخصوص روس کی طرف سے تیل و گیس کی فراہمی منقطع ہونے کے بعد اس کا خلیج فارس اور افریقی ممالک پر انحصار بڑھ گیا ہے .

اگر خطّے میں تصادم کی صورتحال برقرار رہی یا اس جنگ وسعت اختیار کر گئی اور عرب ممالک کسی معاشی بائیکاٹ کی طرف چلے گئے  تو یورپی زون میں توانائی کا بحران کساد بازاری کی شکل اختیار کر سکتا ہے . جس کے بعد عالمی مالیاتی نظام بھی مفلوج ہونے کا امکان موجود ہے .

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button