چین کا 2022ء کے چوتھے کوارٹر کا توقعات سے بہتر GDP, تمام انڈیکیٹرز کو مات

آج عالمی مارکیٹس (Global Markets) میں چین کی سال 2022ء کے چوتھے کوارٹر کی GDP رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا تھی۔ چینی ٹریڈ کے ساتھ منسلک کرنسیز بالخصوص آسٹریلیئن ڈالر (AUD) اس کے انتظار میں انتہائی محتاط انداز اپنائے ہوئی تھیں۔ چینی حکومت کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سال کے چوتھے کوارٹر کے دوران کورونا کی عالمی وباء کے باعث عائد سخت ترین معاشی و سماجی پابندیوں کے باوجود GDP میں اضافے کی شرح 0.00 فیصد رہی ہے۔ جبکہ رپورٹ کے اجراء سے قبل جاری کئے جانیوالے تخمینے میں 1.8 فیصد کی کمی کی پیشگوئی کی جا رہی تھی۔ رپورٹ نے تمام اندازوں اور تخمینوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سالانہ GDP میں 2.9 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ 1.8 فیصد اضافے کی پیشگوئی کی جا رہی تھی۔

رپورٹ کے ساتھ ہی دسمبر 2022ء کی معاشی سرگرمیوں کی تفصیلات بھی پبلش کی گئی ہیں۔ جس کے مطابق صنعتی پیداوار (Industrial Production), ریٹیل سیلز اور Fixed Assets Investment یعنی تینوں معاشی انڈیکیٹرز کے اعتبار سے توقعات سے زیادہ مثبت رہا ہے جو کہ 2023ء میں چینی معیشت کے معمول پر آنے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے اجراء کے بعد ایشیائی اسٹاکس (Asian Stocks) میں تیزی دیکھی دیکھی گئی ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر جو کہ CPI ڈیٹا کے اجراء کے بعد سے بیک فٹ پر نظر آ رہا تھا مثبت انداز میں پیشقدمی کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ چینی مارکیٹس کے غیر ملکی سرمایہ کاروں میں امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ جبکہ آسٹریلیئن ڈالر جو کہ چینی معیشت کے ساتھ انتہائی مربوط ہے گراوٹ کا شکار نظر آ رہا ہے لیکن آسٹریلیئن اسٹاکس جو کہ رپورٹ کے اجراء سے قبل گراوٹ کے شکار تھے بحال ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button