China کی جانب سے Counter-Tariffs کا اعلان: امریکی Imports پر 10 فروری سے ٹیکسز نافذ.

Measures Include Duties on US coal, LNG, crude oil, and Automobile

China نے امریکہ کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے نئے Counter-Tariffs کا اعلان کر دیا ہے. جو 10 فروری سے نافذ العمل ہوں گے۔ چین کی Commerce Ministry نے منگل کے روز اعلان کیا کہ وہ امریکی Coal اور Liquefied Natural Gas (LNG) کی درآمدات پر 15% نیا Trade Tariff عائد کرے گی۔

وزارت کے مطابق، "اضافی 10% Tariffs خام تیل (Crude Oil) ، زرعی مشینری (Farm Equipment) اور کچھ گاڑیوں (Automobiles) پر بھی لاگو کیے جائیں گے۔”

قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے Export Controls

چین کی Commerce Ministry نے مزید کہا. کہ "قومی سلامتی کے مفادات کو محفوظ رکھنے کے لیے” ملک Tungsten، Tellurium، Ruthenium، Molybdenum اور Ruthenium-related Items پر Export Controls عائد کر رہا ہے۔

یہ کارروائی امریکہ کی جانب سے چینی مصنوعات پر 10% نئے Tariffs کے جواب میں کی گئی ہے. جو امریکی درآمدات پر براہ راست اثر ڈالے گی۔

مارکیٹ کا ردعمل

چین کے ان نئے Tariffs کے اعلان کے بعد Financial Markets میں ردعمل دیکھا جا رہا ہے۔Australian Dollar – جسے اکثر چینی معیشت کے ساتھ منسلک سمجھا جاتا ہے. دباؤ میں آ گیا ہے۔ چین کے جوابی اقدامات کے پیش نظر AUDUSD کی قدر میں 0.63% کمی دیکھی گئی اور یہ 0.6185 کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔

AUDUSD as on 4th Feb. 2025 during Asian FX Sessions
AUDUSD as on 4th Feb. 2025 during Asian FX Sessions

ماہرین کے مطابق، امریکہ اور چین کے درمیان یہ تجارتی کشیدگی عالمی معیشت پر نمایاں اثر ڈال سکتی ہے. خاص طور پر Energy, Automobile اور Agricultural Equipment کے شعبے متاثر ہو سکتے ہیں۔

اگر US-China Trade War شروع ہو جائے تو عالمی معیشت پر کیا اثرات ہوں گے؟

دنیا کی دو بڑی معیشتوں، United States (US) اور China کے درمیان اگر تجارتی جنگ شروع ہو جاتی ہے تو اس کے عالمی معیشت پر شدید اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ دونوں ممالک عالمی Trade میں نمایاں حصہ رکھتے ہیں. اور ان کے درمیان تنازعہ بین الاقوامی Markets میں عدم استحکام پیدا کر سکتا ہے۔

Global Supply Chains پر بھی اس تنازعے کے اثرات مرتب ہوں گے. کیونکہ چین اور امریکہ کئی اہم صنعتوں جیسے کہ Technology, Automobile اور Energy Sector کے بنیادی مراکز ہیں۔ اضافی Tariffs کی وجہ سے Manufacturing Costs میں اضافہ ہوگا. جس کا اثر صارفین پر بھی پڑے گا۔

تجارتی جنگ Global GDP کو کم کر سکتی ہے. کیونکہ International Trade میں رکاوٹیں معیشت کی ترقی کو سست کر سکتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق، اگر یہ جنگ طویل ہو گئی تو دنیا کو ایک نئی Recession کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button