Pakistani Economy کیلئے Saudi Investment کی کیا اہمیت ہے اور اسکے اثرات کتنے دور رس ہوں گے؟

Saudi Crown Prince will expectedly visit Islamabad in upcoming days, Financial Indicators cherished

Pakistani Economy کیلئے انتہائی اہم قرار دی جانیوالی  دو روزہ Investment Conference جاری ہے۔ Saudi Minister for Investment  نے اس موقع پر کہا کہ Saudi Government اور Companies کے لیے Pakistan سرمایہ کاری کے لیے ایک Preferred Region ہے۔ اور یہاں اس حوالے سے بہت پوٹینشل موجود ہے . یہ کانفرنس آج بھی جاری رہے گی.

Saudi Investment کی توقعات کتنی ہیں اور یہ سب کیسے ممکن ہو پائےگا؟

Pak-Saudi Investment Conference باضابطہ طور پر گزشتہ روز شروع ہو گئی  . جس سے جنوبی ایشیائی ملک کو 10 ارب ڈالرز کے قریب Foreign Direct Investment حاصل ہونے کی توقع ہے . اگر یہ پیشگوئیاں درست ثابت ہوئیں تو یہ Foreign Debts کے بوجھ تلے دبی ہوئی Pakistani Economy کیلئے بہت بڑا بریک تھرو ثابت ہو گا . یہی وہ پہلو ہے جس کی وجہ سے  سوموار کو  Pakistan Stock Exchange کے سرمایہ کار متحرک نظر آئے اور KSE100 میں 1000 پوائنٹس کا اضافہ ہوا.

Pakistani Economy کیلئے Saudi Investment کی کیا اہمیت ہے اور اسکے اثرات کتنے دور رس ہوں گے؟
KSE100 Index during trade on 6th May 2024

گزشتہ دو سالوں سے Nuclear Capability کا حامل 3rd Largest Islamic country in the World ان گنت Political اور Economic Challenges کا سامنا کر رہا ہے . اس دوران کئی بار یہ Default ہوتے ہوتے بچا . تاہم ان مواقع پر International Monetary Fund اور برادر ممالک جن میں Kingdom of Saudi Arabia سرفہرست ہے کے Bailout Packages کی بدولت یہ اس سے بال بال بچا. 

Saudi Arabia حالیہ عرصے کے دوران اپنی ترجیحات تبدیل کر چکا ہے اور Oil Based Economy کو Diversified Sectors میں تبدیل کرنا چاہتا ہے . یہ Saudi Crown Prince محمّد بن سلمان کے Vision 2030 کا ایک حصہ ہے . Gulf Country ماضی میں جن ملکوں کو Financial Aid دیا کرتا تھا اب وہ اس میں Business Opportunities تلاش کر رہا ہے .

کیا Pakistani Government خلیجی ملک کے سرمایہ کاروں کو قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیگی؟

General Elections 2024 کے بعد بننے والی Pakistani Collation Government جسکے سربراہ موجودہ شہباز شریف ہیں ابتدا سے ہی Saudi Arabia سمیت دیگر Gulf Countries کے سرمایہ کاروں کو ملک میں سرمایہ کاری کے لئے راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں .

ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ مشکلات میں گھری ہوئی Pakistani Government نے ریاض کا رخ کیا ہو ، بلکہ کئی عشروں سے جنوبی ایشیائی ملک میں یہی روایت رہی ہے کہ کامیاب ہونے والے پاکستانی حکمرانوں کیلئے پہلا دروازہ وہیں سے کھلتا ہے .

Crown Prince محمد بن سلمان کی ہدایت پر پاکستان پہنچنے والے Saudi Delegation میں 50 سے زائد کمپنیوں کے سرمایہ کاروں سمیت 50 ارکان شامل ہیں۔ ان کمپنیوں کے سربراہان اس حد تک تو آمادہ ضرور ہیں کہ Foreign Investment Opportunities in Pakistan کو جانچا جائے.

مذاکرات کا پس منظر.

یہ تعلق یکطرفہ نہیں ہے اور ایسا بھی نہیں کہ  Saudi Royal Family کے  تیسری دنیا کے اس ملک سے کوئی مفادات جڑے ہوئے نہیں ہیں . تاہم Crude Oil اور دیگر Natural Minerals سے مالامال Kingdom of Saudi Arabia کو اس حوالے سے اپر ہینڈ ضرور حاصل ہے. کیونکہ ہر  Financial Crisis in Pakistan کا حل چاہے IMF یا World Bank  نکالے ، پرواز براستہ Abu Dhabi اور Riadh ہی جاتی ہے.

گزشتہ ماہ Saudi Foreign Minister فیصل بن فرحان السعود کے کامیاب دورے کے نتیجے میں دو روز قبل Saudi Arabia کے Deputy Minister for Investment کی زیر قیادت سرمایہ کاروں کا اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچا تو وفاقی وزرا مصدق ملک اور جام کمال نے Islamabad Airport پر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

کیونکہ  پاکستانی عوام کے دل میں Custodian of Two Holy Mosques کیلئے انتہائی زیادہ احترام پایا جاتا ہے وہیں عملی طور پر Pakistan آبادی کے اعتبار سے 6th Most Populous Nation in the World جو Saudi Companies کو  افرادی قوت مہیا کر سکتا ہے . علاوہ ازیں مذہبی روابط اتنے مضبوط ہیں کہ یہاں کام کرنے کے لئے Saudi Corporate Sector کو کسی قسم کے  ذہنی یا ثقافتی ٹکراؤ کا سامنا نہیں ہے . 

دونوں ممالک کے درمیان اب تک Bilateral Trade کا حجم کتنا ہے؟

رواں Financial Year کی پہلی ششماہی کے دوران Pak Saudi Bilateral Trade کا حجم  2.4بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا ۔ جس میں Pakistani Exports لگ بھگ  262.58 ملین ڈالر اور Saudi Arabian Exports کا حجم  2.219 بلین ڈالر تھیں۔

پاکستان اور سعودی عرب باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے معاہدوں کو بڑھانے کے لیے حالیہ ہفتوں میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر تیزی سے کام کررہے ہیں۔ ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی پانچ بلین ڈالر کے Saudi Investment Package کو تیز کرنے کے لیے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں۔ سعودی عرب میں 2.7 ملین سے زیادہ Pakistani Immigrants رہتے ہیں، جو Foreign Exchange Reserves  میں اضافے کا باعث Foreign Remittances  کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ سعودی عرب ماضی میں اکثر پاکستان کی مدد کرتا رہا ہے

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button