کیا بٹ کوائن (BTC) کی Bullish ریلی 22 ہزار کی سطح تک جا سکتی ہے ؟

بنیادی جائزہ

گذشتہ ہفتے کے دوران امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کے مثبت اعداد و شمار جن میں امریکی معیشت پر افراط زر (Inflation) کی سالانہ شرح 7.1 سے کم ہو کر 6.5 فیصد پر آ گئی۔ جس کے بعد عالمی مارکیٹس (Global Markets) میں رسک فیکٹر کے کم ہونے اور فروری 2022ء کیFOMC کی میٹنگ میں متوقع طور پر گذشتہ 5 بار کی نسبت شرح سود (Interest rate) کے کم اضافے کی پیشنگوئیوں کے بعد ڈالر انڈیکس (DXY) کے نیچے جانے سے جہاں ایک طرف کماڈٹیز (بالخصوص گولڈ) اور اسٹاکس کی طلب (Demand) میں اضافہ ہوا۔ وہیں ڈوبتے ہوئے بٹ کوائن (BTC) میں بھی ایک نئی جان پڑتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ 16 ہزار ڈالرز کی سپورٹ پر موجود BTC رپورٹ کے بعد 20 ہزار کی اہم ترین نفسیاتی سطح کو عبور کر گیا۔ بلاشبہ FTX گیٹ اسکینڈل کے بعد وقوع پذیر ہونیوالے واقعات کے After Shocks نے کرپٹو مارکیٹ کو انتہائی دفاعی انداز اختیار کرنے پر مجبور کر دیا تھا، جس کے بعد سرمایہ کاروں نے ایک بار پھر کرپٹو پلیٹ فارمز کا رخ کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ سطح بٹ کوائن کی تاریخ میں ہمیشہ سے انتہائی اہمیت کی حامل رہی ہے۔

امریکی ڈیٹا بٹ کوائن پر کیسے اثر انداز ہوا ؟

امریکی CPI کے اجراء کے بعد پہلے پندرہ منٹس کے دوران بٹ کوائن (BTC) کی قدر میں 2 فیصد سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔ لیکن ابتدائی اصلاح (Correction) کے بعد آنیوالی ریلی بٹ کوائن کو دو گھنٹوں کے دوران 18 ہزار کے قریب جبکہ 24 گھنٹوں میں 19 ہزار ڈالرز فی کوائن کی سطح تک لے گئی۔ جبکہ آج بٹ کوائن 20500 سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جو کہ بٹ کوائن کے عروج و زوال کے دوران ہمیشہ سے انتہائی اہمیت کا حامل رہا ہے۔ اسی لیول پر 2020ء میں ایلون مسک سمیت کئی عالمی سرمایہ کاروں نے بٹ کوائن میں بھاری سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد کرپٹو کی دنیا کی یہ سب سے بڑی کرنسی 70 ہزار ڈالرز کے قریب معاشی آسمان کی بلندیوں پر پہنچ گئی تھی۔ دوسری طرف جب بھی اس نے 21 اور 20 ہزار کے لیولز کو بریک کیا۔ اسے بٹ کوائن پر Bears کا حملہ قرار دیا گیا۔ امریکی CPI میں کمی کے معنی عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کاروں نے رسک فیکٹر میں کمی کے طور لئے۔ جس کے بعد کرپٹو میں کئی ماہ کے بعد کھل کر خریداری (Buying) نظر آئی۔

ٹیکنیکی تجزیہ

آج بٹ کوائن (BTC) 200DMA سے اوپر آ گیا ہے۔ جبکہ 7، 20 اور 100 دنوں کی Moving Averages کو اس نے گذشتہ ہفتے کے دوران ہی عبور کر لیا تھا۔ اگر موجودہ سطح پر اسکی مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) کا جائزہ لیں تو 21 ہزار، 22400 اور 23700 کی مزاحمتی اور نفسیاتی حدیں دیکھی جا سکتی ہیں۔ تیسری مزاحمتی حد (R3) کو عبور کرنے کے بعد اسکے اگلے بڑے اہداف 25، 27 اور 30 ہزار ڈالرز فی کوائن کے ہوں گے۔ جبکہ موجودہ سطح سے نیچے اسکے سپورٹ لیولز 20 ہزار کی نفسیاتی سپورٹ سے نیچے 19200، 18400 17200 ہیں۔ تیسرے سپورٹ لیول کے بریک ہونے سے بٹ کوائن دوبارہ Bearish اٹیک کی زد میں آ جائے گا۔ اگر گذشتہ تین دن سے بٹ کوائن کے Active Addresses کا جائزہ لیں تو 769000 سے 943000 کے درمیان ایڈریسز کی 22 فیصد شیمولیت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس لیول کے ایڈریسز بٹ کوائن کو ہمیشہ متحرک کرتے ہیں۔ جبکہ 9 لاکھ سے 10 لاکھ کے درمیان کے ایڈریسز کے متحرک ہونے سے بٹ کوائن جارحانہ Bullish انداز اختیار کر لیتا ہے۔ بٹ کوائن کے لئے سب سے مشکل سطح 21 ہزار کو عبور کر کے برقرار رکھنا ہے۔ جبکہ اوپر کی ریلی میں 19248 کی مزاحمتی سطح بھی انتہائی مشکل ثابت ہوتی ہے۔ تاہم 21 ہزار کی سطح سے اوپر بٹ کوائن کی ریلی 28 ہزار پر جا کر ختم ہوتی رہی ہے۔ اس طرح اس کے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز 20 سے 21 ہزار کے درمیان بڑی خریداری (Buying) کو ظاہر کر رہے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button