Gold Price مستحکم، USD دباؤ میں، Fed Rate Cut کی توقعات.

Investors Monitor Fed Policy Speculations and Geopolitical Tensions

Global Markets میں Gold Price ایک مرتبہ پھر مستحکم نظر آ رہی ہے، جو کہ پیر کی صبح یورپی سیشن میں قدرے دباؤ میں تھا، مگر $3,000 کی نفسیاتی حد کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ سرمایہ کاروں کی نظر اب بھی اس بات پر ہے کہ آیا امریکی صدر Donald Trump کی جانب سے تجویز کردہ نئے Tariffs متوقع حد سے کم سخت ہوں گے یا نہیں۔

Risk Sentiment اور Safe-Haven Demand میں اتار چڑھاؤ

گزشتہ ہفتے کے آخر میں آنے والی رپورٹس کے مطابق، Trump Administration کی جانب سے Reciprocal Tariffs کے منصوبے میں نرمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے. جس نے Global Markets میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو قدرے بحال کیا۔ اس کا براہ راست اثر Equity Markets پر پڑا، جہاں ایک مثبت رجحان دیکھنے میں آیا. جس نے Safe-Haven Demand کو کمزور کیا اور Gold Price پر دباؤ ڈالا۔

دوسری طرف، USD اپنی تین روزہ بحالی کے بعد بھی ایک نئی کم ترین سطح پر برقرار ہے. جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ امریکی معیشت پر محصولات کے اثرات Federal Reserve (Fed) کو مزید Rate Cuts کی جانب دھکیل سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہوا، تو Non-Yielding Gold Price کے لیے ایک مضبوط سہارا پیدا ہوگا۔

Geopolitical Risks اور Gold Market کی صورتحال

Gold Market کی حالیہ صورتحال میں جغرافیائی سیاسی خطرات بھی ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ یوکرین تنازعے کے حل کے لیے امریکی اور روسی حکام کے درمیان مذاکرات جاری ہیں. جبکہ اسی دوران مشرق وسطیٰ میں کشیدگی مزید بڑھ رہی ہے۔

Israel-Gaza Conflict میں شدت دیکھنے میں آئی ہے. جہاں اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے سب سے بڑے اسپتال پر حملہ کیا اور Hamas کے ایک سینئر رہنما کو ہلاک کر دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ، Iran-Backed Houthis نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغا، جو کہ اسرائیل کی فضائی دفاعی نظام نے ناکام بنا دیا۔ دوسری طرف، امریکی فوج نے یمن کے صوبہ صعدہ میں فضائی حملے کیے. جبکہ Red Sea میں ایک امریکی طیارہ بردار بحری جہاز پر حملے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ یہ سب عالمی سطح پر غیر یقینی صورتحال کو بڑھا رہے ہیں. جو کہ Gold Price کے لیے ایک مضبوط سپورٹ ثابت ہو سکتا ہے۔

Fed Policy اور سرمایہ کاروں کی حکمت عملی

مالیاتی پالیسی کے حوالے سے، Fed Chair Jerome Powell نے گزشتہ ہفتے عندیہ دیا تھا کہ موجودہ محصولات امریکی اقتصادی ترقی کو متاثر کر سکتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ Federal Reserve جون، جولائی، اور اکتوبر میں ممکنہ طور پر Rate Cuts کرے گا. جس کی وجہ سے USD دباؤ میں رہ سکتا ہے اور XAU/USD جوڑی کو استحکام مل سکتا ہے۔

Market Outlook اور سرمایہ کاروں کے لیے ممکنہ مواقع

اس ہفتے سرمایہ کاروں کی توجہ عالمی PMI Data پر مرکوز رہے گی. جو کہ عالمی اقتصادی صحت کے بارے میں ایک تازہ نقطہ نظر فراہم کرے گا۔ تاہم، اصل توجہ جمعہ کو آنے والے US Personal Consumption Expenditure (PCE) Price Index پر ہوگی. جو کہ Fed’s Interest Rate Policy کے لیے ایک اہم اشاریہ ہوگا۔

موجودہ صورتحال میں Gold Price کے لیے USD کی کمزوری اور عالمی غیر یقینی صورتحال دو بڑے محرکات کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اگر Fed اپنی پالیسی میں نرمی دکھاتا ہے. اور Rate Cut کی توقعات بڑھتی ہیں. تو Gold Bulls کے لیے مزید مواقع پیدا ہو سکتے ہیں، جو کہ قیمت کو $3,000 کی سطح سے اوپر رکھنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

تکنیکی جائزہ.

تکنیکی اعتباز سے Gold ابھی بھی اپنی تمام موونگ ایوریجز  سے اوپر  ٹریڈ کر رہا ہے .اسوقت یہ  3024 ڈالرز کی  سطح  پر آ گیا ہے. اور  یہ Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹرسمنٹ ہولڈ کئے ہوئے ہے.

European Sessions  کے دوران اس کا مجموعی منظرنامہ  نیوٹرل ہے.  14 روزہ RSI اسوقت 70  کے قریب ہے جو کہ بحالی کے امکانات کی نمائندگی کر رہی ہے . اس سطح پر مضبوط ترین سپورٹ 3014 ہے .

Gold Price as on 24th March 2025 during European Sessions.
Gold Price as on 24th March 2025 during European Sessions.

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں۔
Close
Back to top button