آسٹریلین اور نیوزی لینڈ اسٹاکس میں ملا جلا رجحان

آج آسٹریلین اور نیوزی لینڈ اسٹاک مارکیٹس میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔ 2023ء کے آغاز سے ہی دونوں ممالک کے اسٹاکس کے سرمایہ کار محتاط نظر آ رہے ہیں۔ جس کی بنیادی وجہ چین میں تین سال سے کورونا کی وباء کے باعث عائد سخت ترین معاشی اور سماجی پابندیوں کے خاتمے اور سفری پابندیوں کے ہٹائے جانے کے بعد کماڈٹیز بالخصوص گولڈ اور کروڈ آئل کی طلب (Demand) میں ہونیوالے زبردست اضافہ ہے۔ امریکی مثبت Non Farm Payroll رپورٹ کے اجراء کے بعد امریکی ڈالر (USD) کے دفاعی انداز اختیار کر لینے سے بھی دیگر کرنسیز کی طلب (Demand) میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد آسٹریلین اور کیویز اسٹاکس کے سرمایہ کار فاریکس کا رخ کر رہے ہیں اس وجہ دے بھی اسٹاکس کو سرمایہ کاری کے کم حجم اور شیئر والیوم میں کمی کا سامنا ہے۔

آج ASX200 انڈیکس ایک محدود رینج میں ٹریڈ کر رہا ہے اور 42 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 7152 پر آ گیا ہے۔ آج اس میں ٹریڈ کا آغاز 7109 سے ہوا جبکہ ٹریڈنگ رینج 7109 سے 7186 تک رہی ہے۔ انڈیکس آج گذشتہ ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے اور آسٹریلوی شیئر بازار اسوقت تک 35 کروڈ 36 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔

آج نیوزی لینڈ اسٹاک ایکسچینج (NZX) میں بھی یہی صورتحال ہے۔ NZX50 انڈیکس 20 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 11646 پر محدود رینج میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ آج اسکی ٹریڈنگ رینج 11602 سے 11661 کے درمیان ہے۔ جبکہ شیئر والیوم بھی معمول سے کم ہے۔ اب تک مارکیٹ میں 1 کروڑ 18 لاکھ شیئرز کی خرید و فروخت ہوئی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button