Hang Seng اور Nikkei225 میں منفی رجحان، دیگر ایشیائی مارکیٹس میں ملا جلا رجحان

آج ایشیئن اسٹاکس (Asian Stocks) میں منفی اور ملا جلا رجحان نظر آ رہا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ سال 2022ء کے اختتام پر کرسمس کی تعطیلات کے بعد سرمایہ کاروں کی اکثریت سال نو کے آغاز کے انتظار میں سائیڈ لائن نظر آ رہی ہے۔ گذشتہ رات (ایشیائی وقت کے مطابق) امریکی وال اسٹریٹ کے ٹریڈنگ ہال میں اسٹاکس کی شدید سیلنگ دیکھنے میں آئی ہے۔ جبکہ آج جنوبی کوریا کی صنعتی پیداوار رپورٹ (Industrial Output report) تو مثبت رہی تاہم Retail Sales Report کے اعداد و شمار خاصے منفی رہے ہیں۔ آج ایشیائی اسٹاکس میں سب سے زیادہ مندی Nikkei225 میں دکھائی دے رہی ہے جو کہ 302 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 26035 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ انڈیکس کی آج بلند ترین سطح 26126 رہی ہے جبکہ ایک بار یہ آج کے ٹریڈنگ سیشن کے دوران ایک بار یہ 26 ہزار کی نفسیاتی سپورٹ سے نیچے 25953 تک آ چکی ہے۔ دوسری طرف Hang Seng میں بھی منفی رجحان جاری ہے۔ انڈیکس 223 پوائنٹس کی مندی کے ساتھ 19675 کی سطح پر گراوٹ کا شکار ہے۔ امریکی وال اسٹریٹ سیشن سے ہی ایشیائی اسٹاکس بالخصوص ٹیکنالوجی اسٹاکس کی قدر میں شدید گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ Hang Seng کی بلند ترین سطح 19764 اور کم ترین لیول 19539 رہا ہے۔ اسوقت تک مارکیٹ میں 1 ارب ہانگ کانگ ڈالرز کی مالیت کے شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔

چین کی سب سے بڑی اسٹاک ایکسچینج SHENZHEN میں اگرچہ ملا جلا رجحان ہے لیکن اسکا جھکاؤ قدرے مثبت سمت میں ہے۔ انڈیکس 17 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 11027 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جنوبی کوریا کی مایوس کن Retail Sales Report کے اجراء کے بعد KOSPI میں بھی منفی رجحان ہے۔ انڈیکس 39 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 2240 پر منفی سمت میں بڑھ رہا ہے۔ یہاں یہ بتاتے چلیں کہ آج جاری ہونیوالے ڈیٹا میں کوریا کی ریٹیل سیلز مسلسل تیسرے ماہ منفی اعداد و شمار پر مشتمل ہے۔ Shanghai Composite بھی ملے جلے رجحان اور 9 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 3077 کی سطح پر آ گیا ہے۔ چین میں کورونا کی پابندیوں میں سے زیادہ تر کے خاتمے کے بعد اسٹاکس میں تیزی کی توقع تھی تاہم سال کے اختتام پر سرمایہ کاروں کی طرف سے پوزیشنز فروخت کرنے کی وجہ سے اس مثبت ٹریگر سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا۔ NIFTY50 میں اب سے تھوڑی دیر قبل ٹریڈنگ کا آغاز ہوا ہے۔ انڈیکس منفی رجحان کے ساتھ 96 پوانٹس کی کمی سے 18024 کی سطح سے کاروباری سرگرمیوں کا آغاز کر رہا ہے۔

سنگاپور کے Straight Times Index میں بھی سست روی سے بھرپور دن ہے۔ انڈیکس 27 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 3239 کی سطح پر ہے جبکہ ملائیشیا کی کوالالمپور اسٹاک ایکسچینج (KLSE) میں بھی صورتحال سنگاپور والی ہی نظر آ رہی ہے۔ FTSEKLCI انڈیکس محض 2 پوائنٹس کے اضافے سے 1482 پر سست روی کا شکار ہے۔ تائیوان اسٹاک ایکسچینج (TSEC) میں منفی رجحان کے ساتھ ٹریڈ جاری ہے۔ TSEC50 انڈیکس 105 پوائنٹس مندی کے ساتھ 15 ہزار کے نفسیاتی سپورٹ لیول (Psychological Support Level) سے نیچے 14072 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ آج اسکی ٹریڈنگ رینج 13981 سے 14097 کے درمیان رہی ہے۔

آخر میں ایشیائی ٹریڈ مارک اور مجموعی انڈیکس CNBC100 کا جائزہ لیتے ہیں۔ جو کہ 76 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 7803 کی سطح پر آ گیا ہے۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 7775 سے 7860 کے درمیان رہی ہے جبکہ ابتداء سے ہی یہ گراوٹ کا شکار ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق عالمی اسٹاکس میں گراوٹ کی موجودہ لہر جنوری 2023ء کے پہلے ہفتے کے دوران جاری رہ سکتی ہے۔ کیونکہ سرمایہ کاروں کی اکثریت سال نو کی تقریبات سے چند روز بعد نئی پوزیشنز لینے سے سرگرمیوں کا آغاز کرے گی۔ کرسمس کے اختتام کے بعد سے ہمیشہ نئے سال کے پہلے ہفتے کے دوران مارکیٹ میں ٹریڈنگ سست روی کی شکار ہو جاتی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button