امریکی کنزیومر کانفیڈینس رپورٹ جاری کر دی گئی۔
امریکی کنزیومر کانفیڈینس رپورٹ (Consumer Confidence report ) جاری کر دی گئی ہے۔ محکمہ شماریات (Statistical Department ) کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق امریکی صارفین کے اعتماد کا انڈیکس 102.5 رہا ہے جبکہ اس دے قبل جاری کئے گئے تخمینے کے مطابق یہ سطح 106.5 رہنے کی پیشگوئی کی جا رہی تھی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل جولائی 2022ء کی رپورٹ میں یہ انڈیکس 95.0 تک گر گیا تھا۔ کانفرنس بورڈ کے سینئر ڈائریکٹر کے مطابق اگرچہ یہ رپورٹ توقعات سے برعکس خاصی تشویشناک ہے تاہم ماضی میں اس سے بھی زیادہ درجے تک صارفین کے اعتماد کی سطح گر چکی ہے۔
جون اور جولائی کے دوران 100 کی بنیادی سطح سے نیچے گرنے کے بعد اگست اور ستمبر کے دوران یہ دوبارہ 139 کی سطح تک پہنچ گیا۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد ڈالر انڈیکس (DXY ) میں نمایاں گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے اور عالمی کرنسیز کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USD ) کی قدر میں شدید کمی واقع ہوئی ہے۔ معاشی ماہرین اس سطح کو الارمنگ قرار دے رہے ہیں اور اس سے صرف ایک قدم نیچے 80 کی سطح کو کساد بازاری (Recession ) سے تعبیر کر رہے ہیں۔ اس رپورٹ کے جاری کئے جانے کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/USD ) درجہ مسابقت (Parity Level) کے قریب پہنچ گیا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔