PSX میں دن کا منفی اختتام ، ملک کی غیر واضح معاشی صورتحال اور کرنٹ اکاؤنٹ

PSX  میں کاروباری دن کا اختتام منفی رجحان پر ہوا ہے ، جس کی بنیادی وجوہات ملک کی غیر واضح معاشی صورتحال اور جمعہ کے روز ریلیز ہونے والی کرنٹ اکاؤنٹ رپورٹ ہے .

ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال PSX پر کیسے اثر انداز ہو رہی ہے. ؟

اگرچہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہو چکا ہے تاہم سیاسی میدان میں ہونے والی سرگرمیوں باالخصوص انتخابات کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال دیکھی جا رہی ہے. جو کہ اس معاشی امداد کے پروگرام کا مستقبل مشکوک کر رہی ہے ، عالمی ادارے بھی حالیہ عرصے میں ہونیوالی پیشرفت کا بغور جایزہ لے رہے ہیں . اگر  الکشنز مقررہ وقت پر نہ ہوے تو یہ ایک بڑا سیٹ بیک ہو گا جس سے IMF  اور دیگر اداروں کی طرف سے امداد روکی بھی جا سکتی ہے .

جمعہ کے روز پاکستانی کرنٹ اکاؤنٹ  رپورٹ جاری کر دی گئی۔ جس کے مطابق یہ اکاؤنٹ 4 ماہ سرپلس دکھانے کے بعد یہ دوبارہ خسارے میں تبدیل ہو گیا .

Pakistani Current Account کی تفصیلات

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی طرف سے جاری کئے جانیوالے اعداد و شمار میں جاری کھاتوں (Current Account) کا بیلینس 4 ماہ تک سرپلس دکھانے کے بعد ایک بار پھر 809 ملیئن ڈالرز خسارے میں آ گیا۔ جو کہ اکتوبر 2022ء کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ یاد دلاتے چلیں کہ گذشتہ سال اکتوبر میں پاکستان میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر سنگین حد تک نیچے آ گئے تھے۔ جس کے بعد درآمدات (Imports) پر کڑی پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔

Pakistani Current Account دوبارہ خسارے میں۔ پاکستانی روہے کی بے قدری کا سفر

اسکے نتیجے میں اگرچہ ملک میں پیداواری صنعتوں کیلئے خام مال کی قلت پیدا ہو گئی تھی تاہم وزارت خزانہ کے حکام Import Bills کو خسارے سے نکالنے میں کامیاب ہو گئے اور اگلے 4 ماہ تک سرپلس برقرار رکھنے میں کامیاب بھی رہے۔ جسے  ہی   IMF  کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ ہوا اور درآمدات کھولی گیئں سرپلس غایب ہو گیا اور درآمدی بل دوبارہ اسی ساتھ پر آ گیا . 

درآمدات اور برآمدات کا فرق کتنا رہا۔؟

جولائی 2023ء کے دوران ملکی برآمدات کم ہو کر 2.65 ارب ڈالر رہیں۔ جبکہ درآمدات 5.03 ارب ڈالرز تھیں۔ خیال رہے کہ جولائی 2023ء میں درآمدی بل 6.07 بلیئن ڈالرز رہی تھیں۔ پاکستانی معیشت گذشتہ 50 سالوں سے مسلسل درآمدات پر انحصار کر رہی ہے اور خسارہ دور کرنے کے لئے دوست ممالک اور عالمی معاشی اداروں سے مدد لیتا رہا ہے۔ جس سے پاکستانی ڈالر کی قدر میں کمی کا تسلسل جاری رہا۔

مارکیٹ کی صورتحال

آج KSE100 میں کاروباری دن کا اختتام 557 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 47661 پر ہوا . اسکی کم ترین سطح 47607 رہی .

psx

دوسری طرف KSE30 بھی 302 پوائنٹس نیچے 17 ہزار کی نفسیاتی سطح بریک کرتے ہوے 16827 پر بند ہوا . اسکی ٹریڈنگ رینج 16811 سے 17123 کے درمیان رہی . جبکہ اسکی مارکیٹ  کیپٹلائزیشن میں 2 فیصد کے قریب کمی ہوئی.

kse30

مارکیٹ میں  21 کروڑ 12 لاکھ شیئرز کا لیں دیں ہوا . جن کی مالیت 7 ارب روپے بنتی ہے .

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button