بٹ کوائن 3 ماہ کی کم ترین سطح پر۔ چیئرمین فیڈ کی گواہی کے اثرات۔

بٹ کوائن 3 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ چیئرمین فیڈ کی امریکی سینیٹ میں گواہی کے بعد کرپٹو کرنسیز میں گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ معاشی ماہرین کے مطابق فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول کے امریکی سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے خزانہ کے سامنے شرح سود میں اضافے اور 5.5 فیصد سالانہ پالیسی ریٹ کے بیان کے بعد کرپٹو کرنسیز سے بڑے پیمانے پر سرمائے کا انخلاء دیکھا گیا۔ ایشیائی سیشنز کے دوران بٹ کوائن تین ماہ کے بعد 22 ہزار کی نفسیاتی سطح سے نیچے آ گیا۔ تاہم یورپی سیشنز میں کسی حد تک بحالی کے بعد BTC دوبارہ 22 ہزار فی ڈالر پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ ایتھیریئم 8 ڈالرز کی کمی کے ساتھ 1554 ڈالرز پر آ گیا ہے۔

شرح سود کرپٹو کرنسیز پر کیسے اثر انداز ہوتی ہے ؟

ٹرمینل ریٹس حقیقی کرنسیز کی طرح ہی کرپٹو کو متاثر کرتے ہیں۔ ہر ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کے بدلے میں اتنی مالیت کے اسٹیبل کوائنز فیڈرل ریزرو کے سسٹم میں امریکی ڈالر کے بدلے میں ڈیپازٹ ہو جاتے ہیں۔ اسی طرح جب کرپٹو کرنسیز بیچی جاتی ہیں تو اسٹیبل کوائنز ڈالر سے الگ ہو کر کرپٹو نیٹ ورک کے ساتھ منسلک ہو جاتا ہے۔ اسی طرح شرح سود بڑھنے سے جب ڈالر انڈیکس میں اضافہ ہوتا ہے تو سرمایہ کاروں کا رجحان رسک اثاثوں کی طرف منتقل ہو جاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں کرپٹو کرنسیز کی طلب و قدر میں کمی واقع ہوتی ہے۔ گذشتہ روز بھی فیڈرل ریزرو کے سربراہ کی طرف سے سالانہ شرح سود 5.5 فیصد تک بڑھانے کے بیان پر کرپٹو کرنسیز بیک فٹ پر آ گئیں۔

سلور گیٹ اسکینڈل اور کرپٹو ریگولیشنز

گذشتہ ہفتے کے دوران کرپٹو فرینڈلی سلور گیٹ بینک کی طرف سے سالانہ رپورٹ جاری کرنے سے انکار کے بعد 70 ملیئن ڈالرز کے کرپٹو اثاثوں کا انخلاء ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ دوران تحقیق یہ انکشاف ہوا کہ سلور گیٹ بینک نے فیڈرل پروگرام سے قرض لے کر بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیز کو مارگیج لینڈنگ میں مدد دی۔

امریکی محکموں کی چھان بین میں 2008ء کے دوران بٹ کوائن کو لانچ کئے جانے کے وقت اسکی فائنانسنگ میں سلور گیٹ بینک کا کردار سامنے آیا واضح رہے کہ FTX اور المیڈا کے غیر قانونی فنڈز کی ٹرانسفر بھی اسی کے ذریعے کی گئی ڈیجیٹل معیشت کے ماہرین اس معاملے کو رواں سال کا پہلا بڑا کرپٹو شاک قرار دے رہے ہیں۔ ادھر امریکی ریگولیٹری اداروں کی طرف سے بائنانس کے خلاف ہونیوالے کریک ڈاؤن بھی مارکیٹ کے محتاط رویے کی بڑی وجہ ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button