بٹ کوائن اتار چڑھاؤ کا شکار۔ FOMC فیصلے اور کرپٹو کرنسیز کا جائزہ
بٹ کوائن 28 ہزار ڈالر سے اوپر اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ سرمایہ کار FOMC فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ جس کے بعد بٹ کوائن (BTC) اور دیگر کرپٹو کرنسیز ایک واضح سمت اختیار کر لیں گی۔ آج معاشی ماہرین دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی کے 30 ہزار ڈالرز تک پیشقدمی کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ تاہم مارکیٹ توقعات سے زیادہ شرح سود کی صورت میں بٹ کوائن 25 ہزار کی سپورٹ پر آ سکتا ہے۔
فیڈرل ریزرو کے پالیسی ریٹس اور کرپٹو سرمایہ کاروں کی محدود رینج
تجزیہ کاروں کے مطابق فیڈرل ریزرو عالمی بینکنگ بحران کے بعد فیڈرل ریزرو ٹرمینل ریٹس میں 25 بنیادی پوائنٹس اضافہ کر سکتا ہے۔ کیونکہ یوکرائن جنگ کے بعد جارحانہ مانیٹری پالیسی کے باعث عالمی نظام زر عدم استحکام کا شکار ہوا۔ اور یکے بعد دیگرے ملٹی نیشنل بینکس لیکوئیڈیٹی مسائل کے شکار ہو کر اور صارفین کی طلب (Demand) پوری نہ ہونے سے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔
اس کی تازہ ترین مثال سلیکون ویلی بینک (SVB) کی ہے۔ جسے ٹیکنالوجی فائنانسنگ کی وجہ سے عالمی شہرت حاصل تھی۔ لیکن اس کی طرف سے امریکی محکمہ خزانہ کے بانڈز میں سرمایہ کاری کی گئی اور اسکے بعد پالیسی ریٹس میں اضافے سے مارجن لیول انتہائی کم رہ گیا۔ اور اسے سرمایہ کاروں کے فنڈز منجمند کرتے ہوئے ڈیفالٹ ڈیکلیئر کرنا پڑا۔ جس کے بعد مزید امریکی بینک ڈوبنے کے بالکل قریب ہیں۔
ایسے میں امریکی ڈالر کی طلب میں شدید کمی واقع ہوئی ہے اور سرمایہ کاروں کا رجحان کرپٹو کرنسیز کی طرف منتقل ہو گیا ہے۔ کیونکہ اسٹاکس پہلے ہی بینکنگ کمپنیز کے شیئرز کی قدر کم ہونے اور انتقال سرمایہ سے گراوٹ کے شکار ہیں۔ ملٹی نیشنل بینک دیوالیہ ہونے سے دنیا بھر میں کساد بازاری (Recession) کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ عالمی سرمایہ کار ایسے تمام اثاثوں سے گریز کر رہے ہیں جن میں بینکنگ یا ترسیل زر کا نظام انوالو ہو
۔ جس کے بعد واحد دستیاب آپشن کرپٹو کرنسیز ہی رہ جاتی ہیں جو کہ بلاک چین نظام کے تحت مرکزی بینک سے الگ نظام رکھتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کرپٹو فرینڈلی سلور گیٹ بینک دیوالیہ ہونے کے باوجود بٹ کوائن کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اور ہر آنیوالے دن کے ساتھ ان کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں اضافہ ہو رہا ہے۔ FTX گیٹ اسکینڈل کے بعد نئی ریگولیشنز کے خوف میں مبتلا صارفین دوبارہ کرپٹو ایکسچینجز کا رخ کر رہے ہیں۔ بٹ کوائن نے لگ بھگ ایک سال کے بعد 28 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کی ہے۔
کرپٹو کرنسیز کی صورتحال
فیڈرل ریزرو پالیسی کا منتظر بٹ کوائن اگرچہ محدود رینج میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ تاہم امریکی سیشنز کے دوران 270 ڈالرز اضافے سے مجموعی طور ہر 28400 سے اوپر مستحکم نظر آ رہا ہے۔ ایتھیریئم بھی اپنی Gains جاری رکھے ہوئے ہے۔ ETH کی قدر میں موجودہ سیشن کے دوران 2 ڈالرز کمی سے 1805 ڈالرز فی کوائن پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ یورپی سیشنز کے دوران مستحکم نظر آنیوالا بائنانس امریکی سیشنز میں 8 ڈالرز گراوٹ سے 326 ڈالرز ہر آ گیا ہے۔ واضح رہے کہ FTX اسکینڈل منظر عام پر آنے کا مرکزی کردار Binance ہی تھا۔
تمام کرپٹو اسکینڈلز کے دوران ثابت قدم رہنے والا لائٹ کوائن بھی آج 80 ڈالرز سے اوپر اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ فیڈ پالیسی سامنے آتے ہی سرمایہ کاروں کی طرف سے بھرپور سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی۔ اس بار کرپٹو صارفین مثبت توقعات کے ساتھ جیروم پاول کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔