برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں گراوٹ ، امریکی معاشی ڈیٹا کے بعد امریکی ڈالر میں تیزی

GBPUSD امریکی سیشن کے دوران ١.2700 سے نیچے آ گیا . 

برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں گراوٹ وسعت اختیار کر گئی ہے . امریکی معاشی ڈیٹا جاری ہونے کے بعد امریکی ڈالر میں تیزی آ گئی ہے . US SESSIONS کے دوران  GBPUSD قدر میں کمی کے بعد ١.2700 سے نیچے ٹریڈ کر رہا ہے . US PCE Report  کے بعد ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے . 

US PCE Data کی تفصیلات۔

امریکی محکمہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک میں Headline Inflation کی ماہانہ شرح میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا۔ جبکہ اس سے قبل اتنی ہی پیشگوئی تھی۔ دوسری طرف Core personal Consumption Expenditure کی سالانہ شرح 4.2 فیصد رہی۔  بتاتے چلیں کہ اتنی ہی توقع تھی۔ڈیٹا کا تقابلہ جون کے ساتھ کریں تو سابقہ ریڈنگ 4.1 فیصد تھی۔  حقیقی افراط زر کی ریڈنگ گزشتہ ماہ کی نسبت زیادہ رہی ہے۔

US PCE Data جاری کر دیا گیا۔ ، امریکی ڈالر انڈیکس میں تیزی۔

یہ پوائنٹ بھی قابل ذکر ہے کہ PCE کی سالانہ سطح 3.3 فیصد رہی ہے۔ معاشی ماہرین بھی اتنی ہی توقع کر رہے تھے۔  ذاتی آمدنی (Personal Income) کا جائزہ لیں تو اس کے فگرز توقعات سے قدرے کم رہی ہے۔ جو کہ ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد بڑھی ہے۔ آمدنی کا تخمینہ 0.3 فیصد تھا۔ صارفین کی قوت خرید میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اس کی پیشگوئی 0.7 فیصد تھی۔  ہم کہہ سکتے ہیں کہ صارفین کی حقیقی آمدنی توقعات سے کم رہی لیکن اخراجات میں اضافہ ہوا۔ جو کہ افراط زر کے گہرے اثرات کی علامت ہے۔

رپورٹ کے معاشی اثرات کیا ہو سکتے ہیں۔؟

یہ رپورٹ افراط زر کی پیمائش اور معیشت پر اسکے اثرات کے حوالے سے فیڈرل ریزرو کا ترجیحی گیج ہے۔ اس لئے FOMC کی میٹنگ اور Rate Hike Program کے جاری رہنے یا نہ ہونے کے حوالے سے اس کے گہرے اثرات مرتب ہونیکی توقع ہے۔

بتاتے چلیں کہ گذشتہ پالسی ساز میٹنگ کے اختتام پر چیئرمین فیڈ Policy Tightening Program بند کرنے کا اشارہ دے چکے ہیں۔ لیکن اس میں غیر یقینی صورتحال اسوقت پیدا ہوئی جب Jackson Hole Symposium میں اپنی تقریر کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ ضرورت پڑنے پر مانیٹری پالیسی مزید سخت کی جا سکتی ہے۔

حقیقی آمدنی میں کمی اور صارفین کے اخراجات میں اضافے سے افراط زر کے رسک فیکٹر میں اضافہ ہوا ہے جو کہ فیڈرل ریزرو کی آئندہ میٹنگ میں شرح سود میں ممکنہ طور پر ایک اور اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ وہ محرک ہے جو کہ امریکی ڈالر کے لئے عمل انگیز ثابت ہوا ہے۔

برطانوی پاؤنڈ کا تکنیکی تجزیہ

تکنیکی اعتبار سے برطانوی پاؤنڈ اپنی Fibonacci کی 23.6  فیصد ریترسمنٹ کے قریب آ گیا . جو کہ آج کی ٹریڈ میں اسکا محور ہے. اگر کیبل یہ سپورٹ قائم رکھنے میں کامیاب ہو گئی تو یہاں سے اوپر بحالی کی بڑی لہر دیکھنے کو مل سکتی ہے اور  ١.2730 اور ١.2760 کی طرف ریلی شروع ہو سکتی ہے . 

برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں گراوٹ ، امریکی معاشی ڈیٹا کے بعد امریکی ڈالر میں تیزی

موجودہ سطح پر اسکے سپورٹ لیولز ١.2680 ، ١.2650 اور ١.2620 جبکہ مزاحمتی حدیں ١.2730 ، ١.2760 اور ١.2790 ہیں. تیسری مزاحمت پر یہ 61.8 فیصد ریترسمنٹ بھی عبور کر  لے گا . 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button