Australian Business Confidence Report ریلیز ، AUDUSD میں تیزی

ستمبر 2023ء میں کاروباری اعتماد کی سطح تبدیل نہیں ہوئی۔

Australian Business Confidence Report ریلیز کر دی گئی۔ جس کے بعد AUDUSD میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

Australian Business Confidence Report کی تفصیلات۔

National Australia Bank کی طرف سے جاری کردہ سروے ڈیٹا کے مطابق کارپوریٹ سیکٹر کے اعتماد میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ یہ اگست 2023ء کی سطح 1 فیصد ہی ظاہر کر رہا ہے۔ Business Conditions کی ریڈنگ 11.00 فیصد رہی۔ یاد دلاتے چلیں کہ سابقہ رپورٹ میں یہ سطح 14 فیصد تھی۔

تحقیقاتی ٹیم کے مطابق Labor Cost میں 2 فیصد اضافہ ہوا۔ جبکہ اس سے قبل یہ 3.2 فیصد تھی۔ خریداری کی لاگت (Purchasing Costs) 1.8 فیصد رہیں۔ ۔ اگست کے سروے میں یہ سطح 2.9 فیصد تھی۔ اگر Capacity Utilization کی بات کریں تو یہاں پر اگست کی نسبت کوئی تبدیلی نہیں آئی یعنی نئے کاروباری آرڈرز میں اضافہ نہ ہونے کے سبب اسکی شرح 84.2 فیصد ہی رہی ہے۔

نیشنل آسٹریلیا بینک کے تاثرات۔

بینک کے تحقیقاتی ونگ نے اپنے تاثرات میں کہا ہے کہ کارپوریٹ سیکٹر تاحال Inflationary Shocks سے باہر نہیں آ سکا ۔ مزید برآں Labor Cost میں کمی ملازمین کی عدم دلچسپی کو ظاہر کر رہی ہے جسکی بنیادی وجہ مارکیٹ پر آنیوالا دباؤ ہے۔ تاہم Purchasing Cost میں آنیوالی کمی سپلائی بہتر ہونے کی نشاندہی کر رہی ہے۔

اپنے قارین کو بتاتے چلیں کہ یوکرین جنگ اور چینی معیشت کی سست روی سے آسٹریلین  شرح نمو اور کاروباری اعتماد کی سطح گزشتہ کوارٹر تک منفی رہی تھی تاہم مئی 2023 کے بعد سے معاشی سرگرمیوں میں بتدریج وسعت آ رہی ہے .

چین آسٹریلیا کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے . اسکی 70 فیصد تجارت ایشیائی ملک کے ساتھ ہے ہوتی ہے . علاوہ ازیں چین بین الاقوامی ٹریڈ میں آسٹریلوی کرنسی کو کلیرنگ یونٹ کے طور پر بھی استعمال کرتا ہے . یہی وجہ ہے کہ اس سی جڑی خبریں خود چین سے زیادہ آسٹریلوی معیشت پر اثر انداز ہوتی ہیں. کورونا کے بعد چینی اکانومی کھلنے سے اسکی بین الاقوامی ٹریڈ کے انڈیکیٹرز میں بھی بہتری آیی ہے .

مارکیٹ کا ردعمل۔

ملے جلے اعداد و شمار پر مشتمل ڈیٹا پبلش ہونے کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلوی ڈالر (AUDUSD) کی قدر میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

اس کی ایک بڑی وجہ Geo Political صورتحال اور مشرق وسطی میں ایک اور بڑی جنگ کے خطرے کا رسک فیکٹر ہے جو امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں کمی کا باعث بن رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ایشیائی سیشنز کے دوران امریکی ڈالر فروخت کرنے کا رجحان نظر آ رہا ہے۔ گزشتہ روز کی تعطیل کے بعد آج بانڈز مارکیٹ اوپن ہونے پر US Bonds Yields میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے . جس کے مثبت اثرات بھی AUDUSD پر مرتب ہوئے ہیں .

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button