NZDUSD میں گراوٹ، PBOC Monetary Policy بغیر کسی تبدیلی کے برقرار.
Peoples Bank of China keeps interest rates on second consecutive months, erasing demand for Kiwi Dollar
NZDUSD میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے ، جس کی بنیادی وجہ PBOC Monetary Policy بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھے جانے کا فیصلہ ہے . Peoples Bank of China نے مسلسل دوسرے ماہ Interest Rates کو 2.5 فیصد پر قائم رکھا ہے ، جس کے نتیجے میں Kiwi Dollar کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے .
Chinese Monetary Policy کی تفصیلات۔
پیپلز بینک آف چائنا (PBOC) کی پالیسی میٹنگ کے اختتام پر Interest Rate میں مارکیٹ توقعات کے برعکس کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ۔ جاری کردہ اعلان میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں Deflation اور معاشی سست روی سے بحالی کیلئے یہ اقدامات کئے گئے ہیں۔ Covid-19 کے کی وجہ سے عائد سخت سماجی اور معاشی ہابندیاں مرحلہ وار نرم کرنے کے باوجود Chinese Real Estate اور Property Sector بری طرح سے قرضے میں ڈوبا ہوا ہے۔
NZDUSD کا ردعمل
Chinese Monetary Policy توقعات کے برعکس رہی اس سے قبل Interest Rate میں اضافے کے بارے میں تخمینے جاری کئے گئے تھے۔ کے بعد Australian اور New Zealand Dollar کی قدر میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ ان کرنسیز کے سرمایہ کار رواں ہفتے Fiscal Stimulus Program کا اتظار کر رہے ہیں ۔ خیال رہے کہ Australia اور New Zealand چین کے سب سے بڑے ٹریڈنگ پارٹنرز ہیں۔ ان کرنسیز کی سب سے زیادہ طلب بھی چینی مارکیٹس سے پیدا ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایشیائی ملک سے جڑی خبریں ان پر سب سے زیادہ اثر انداز ہوتی ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔