امریکی ڈالر انڈیکس، 105 کے نفسیاتی ہدف کے قریب

امریکی ڈالر انڈیکس گذشتہ روز US PPI جاری ہونے اور افراط زر کے مثبت اعداد و شمار آنے پر 105 کے قریب آ گیا۔ افراط زر کی بلند شرح سے امریکی فیڈرل ریزرو کیلئے FOMC کی آئندہ میٹنگ میں جارحانہ انداز میں پالیسی ریٹس میں اضافے کا جواز مل گیا۔ یہی وجہ ہے کہ ڈالر انڈیکس (DXY) میں تیزی اور USD کی طلب (Demand) میں اضافہ ہوا ہے۔

ٹیکنیکی تجزیہ

تیزی کے مومینٹم اور Bonds Yields کی اضافی سپورٹ سے DXY رواں ماہ کی بلند ترین سطح 105.70 پر آ گیا۔ اسکی موجودہ ٹرینڈ لائن 106.44 تک جاتی ہوئی نظر آ رہی ہے جو کہ گذشتہ سال کی بلند ترین سطح ہے۔ انڈیکس کی دوسری مزاحمتی حد (Resistance Level) اسکی 200SMA بھی ہے جبکہ موجودہ سطح پر یہ 6 جنوری کی بلند ترین سطح سے نیچے ہے۔ آج اس میں 0.58 فیصد اضافہ ہوا۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ آج دن کے آغاز پر یہ 104.03 پر تھا۔ DXY کی 50SMSA موجودہ سطح سے اوپر 105.71 کے پوائنٹ پر ہے جبکہ 50 دنوں کی اوسط یہ پہلے ہی 103.35 پر عبور کر چکا ہے۔ Fibbonacci کی 61.8 ریٹریسمنٹ 103.8 پر جبکہ 38.2 فیصد 103.97 پر ہے۔ سپورٹ لیولز کا جائزہ لیں تو 103.60, 103.20 اور 102.90 ہیں۔

تیسرا لیول بریک ہونے سے یہ بیئرش چینل میں داخل ہو جائے گا۔ ان لیولز پر اسکے محور (Pivots) 103.63, 103.23 اور 102.92 ہیں۔ اوپر کی طرف اسکی مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 105.05, 105.60 اور 105.90 ہیں۔ دوسری مزاحمتی حد عبور ہونے تک ٹیکنیکی اعتبار سے یہ نیوٹرل ہی رہے گا۔ تاہم 105.60 اور اس سے ذرا اوپر 200SMA کو عبور کرتے ہی یہ واپس اپنے Bullish چینل میں داخل ہو جائے گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button