پاکستانی روپے کی قدر میں کمی ، امریکی ڈالر ایک ماہ بعد دوبارہ مستحکم.

انٹربنک میں USDPKR آج دن کے اختتام پر 280 روپے 29 پیسے میں فروخت ہوتا ہوا ریکارڈ کیا گیا

پاکستانی روپے کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے ، جبکہ اس کے مقابلے میں امریکی ڈالر  ایک ماہ بعد مستحکم ہوا ہے . اس کی بنیادی وجہ درآمدی بلز کی کلیئرنس ہے . جس سے انٹربنک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے .

پاکستانی روپے کی قدر میں کمی . ڈالر دوبارہ جارحانہ موڈ میں .

پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کے مطابق  آج پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر 3 روپے مستحکم ہوئی . اس طرح انٹربنک میں USDPKR آج دن کے اختتام پر 280 روپے 29 پیسے میں فروخت ہوتا ہوا ریکارڈ کیا گیا .

پاکستانی روپے کی قدر میں کمی ، امریکی ڈالر ایک ماہ بعد دوبارہ مستحکم.

دوسری طرف اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قدر 3 روپے 50 پیسے تیزی کے ساتھ 282 روپے سے تجاوز کر گیا .

افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور درآمدی بلز  کی کلیئرنس.

آج سے افغان مہاجرین کی اپنے وطن واپسی شروع ہو گئی ہے . پہلے روز تین ہزار سے زاید افراد نے طورخم بارڈر کے ذریعے  سرحد عبور کی ، کئی عشروں سے یہاں مقیم یہ افراد واپسی کے لئے اوپن مارکیٹ سے امریکی ڈالر خرید رہے ہیں . اس طرح مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھی ہے . علاوہ ازیں درآمدی بلز کی کلیئرنس کے لئے بھی فارن ایکسچینج ریزروز میں کمی آئی ہے . پاکستانی روپے کی قدر کم ہونے کی یہ بھی ایک بڑی وجہ ہے .

خیال رہے کہ اگست کے آخر میں آرمی چیف سید عاصم منیر کی بزنس کمیونٹی کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں انھیں جو تجاویز پیش کی گئی تھیں ان میں ڈالر کی اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی کے علاوہ ٹرانزٹ ٹریڈ پر سختی شامل ہیں . اس ملاقات کے بعد حکومتی اور عسکری اداروں کی طرف سے سخت اقدامات کئے گئے تھے اور کریک ڈاؤن کا سلسلہ اب تک جاری ہے

ان تمام ایکشنز کے نہ صرف پاکستانی روپے بلکہ دیگر تمام معاشی اعشاریوں پر مثبت اثرات مراتب ہوئے ، اٹھائیس مسلسل سیشنز میں پاکستانی روپے کی قدر میں تیزی نوٹ کی گئی . اس کے علاوہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج بھی 7 سالوں کے بعد 50 ہزار کی نفسیاتی سطح عبور کر کے گلوبل اسٹاکس میں پانچویں نمبر پر آ گئی .

معاشی ماہرین کیا کہتے ہیں.؟

ARY News سے منسلک سینئر صحافی اور تجزیہ کار آصف قریشی کہتے ہیں کہ ڈالر کی طلب میں آج ہونے والا اضافہ وقتی ہے ، اسکی وجوہات معاشی سے زیادہ تکنیکی ہیں ، کیونکہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ کوئی کرنسی مسلسل گراوٹ کی شکار رہے . بلکہ اسکا تعلق ترسیل زر اور ادائیگیوں کے توازن کے ساتھ ہے . انکا یہ بھی کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں پاکستانی روپیہ دوبارہ کم بیک کرے گا اور ڈالر 265 تک نیچے آ سکتا ہے .

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button