BOJ Monetary Policy بغیر کسی تبدیلی کے برقرار . جاپانی ین میں گراوٹ.
گورنر کازو اویدہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مستقبل میں نرم پالیسی جاری رکھنے کا اعلان کیا .
BOJ Monetary Policy کا اعلان کر دیا گیا ہے . جس کے بعد جاپانی ین میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے ، جبکہ اس کے مقابلے میں امریکی ڈالر 150 سے اوپر ٹریڈ کرتا ہوا دیکھا جا رہا ہے . گورنر کازو اویدہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مستقبل میں نرم پالیسی جاری رکھنے کا اعلان کیا .
BOJ Monetary Policy کا جائزہ.
آج بینک آف جاپان کی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا گیا. کئی روز سے منفی شرح سود ختم کرنے کی افواہوں اور بیانات کے برعکس مرکزی بورڈ نے نرم پالیسی کا تسلسل جاری رکھتے ہوے ٹرمنل ریٹس میں کوئی تبدیلی کی اور اور نہ ہی مستقبل کا کوئی روڈ میپ دیا ہے . گورنر کازو اویڈہ نے اپنی پریس کانفرنس میں نرم مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ متبادل مانیٹری ٹولز استمعال کرتے ہوئے کرنسی کو ضروری سپورٹ دیں گے .
گورنر کازو اویدہ کی پریس کانفرنس.
مانیٹری پالیسی فیصلے کے بعد سربراہ جاپانی مرکزی بینک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقدامات کا دفاع کیا. انہوں نے کہا کہ جاپانی گروتھ ریٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ، انکا کہنا تھا کہ معاشی شرح نمو کے اہداف کامیابی کے ساتھ حاصل کئے جا رہے ہیں . گورنر بینک آف جاپان نے واضح کیا کہ اس وقت بھی دنیا کے تمام طاقتور ممالک میں سے جاپان میں افراط زر کم ہے .
لیبر مارکیٹ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں اب وقت آ گیا ہے کہ open Market Intervention کے ذریعے کرنسی کو سپورٹ دی جائے . انہوں نے وضاحت کی کہ یہ فوری طور پر موثر انداز میں کی جائے گی .
کیا بینک آف جاپان فوری طور پر اوپن مارکیٹ مداخلت کر سکتا ہے.؟
اگرچہ پریس ریلیز میں اس قسم کا کوئی پواینٹ ڈسکس نہیں کیا گیا . تاہم قوی امکان موجود ہے کہ گورنر کی پریس کانفرنس سے روڈمیپ واضح ہو رہا ہے . کیونکہ طویل عرصے سے جاپانی کرنسی کو مرکزی بینک سے زبانی دعووں کے باوجود کوئی بھی عملی سپورٹ نہیں ملی. پالیسی میکرز کئی بار اپنی ریڈ لائن تبدیل کر چکے ہیں . بتاتے چلیں کہ بینک آف جاپان دنیا کا واحد مرکزی بینک ہے جس کی شرح سود منفی ہے اسی وجہ سے یہ عالمی اداروں کی طرف سے تنقید کی زد میں رہا ہے .
مارکیٹ کی صورتحال.
توقعات کر برعکس پالیسی اعلان سے جاپانی ین کی قدر میں شدید گراوٹ دیکھی جا رہی ہے . جبکہ اس کے مقابلے میں امریکی ڈالر 150 سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے . اس کے علاوہ برطانوی پاؤنڈ ، آسٹریلین ڈالر اور یورو بھی ایشیائی کرنسی کے خلاف جارحانہ انداز اختیار کر گئی ہیں .
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔