کازو اوئیڈا کی پریس کانفرنس: نرم مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کا اعلان
BOJ کی موثر حکمت عملی سے افراط زر 3.5. فیصد پر محدود
کازو اوئیڈا نے نرم مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ وہ بینک آف جاپان (BOJ) کے پالیسی ساز اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے عالمی معاشی بحران کے دوران مثبت شرح نمو (Growth Rate) کو مرکزی بینک کی بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
کازو اوئیڈا کی پریس کانفرنس، لیکن اوپن مارکیٹ مداخلت کا کوئی ذکر نہیں
اپنے پیشرو ہارو ہیکو کروڈا کی ریٹائرمنٹ اور بینک آف جاپان کے گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کازو اوئیڈا پہلی بار پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ شرح سود (Interest Rate) برقرار رکھنے کا فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ دو ہفتوں کے دوران جاپانی ین کی قدر میں رواں سال کی بدترین گراوٹ نئے ریکارڈز قائم کر رہی ہے۔
یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ گذشتہ ہفتے پیپلز بینک آف چائنا (PBOC) کی طرف سے اپنی Trade Clearance کے لئے جاپانی ین سے آسٹریلیئن ڈالر میں منتقلی کا اعلان کیا گیا تھا۔ جس کے بعد سے جاپانی کرنسی میں شدید گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے جبکہ ایشیائی مارکیٹس میں آسٹریلیئن ڈالر کی طلب (Demand) میں 25 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا یے۔ اسکے باوجود بینک آف جاپان کے نئے گورنر انتہائی پراعتماد نظر آ رہے تھے۔
جاپانی معیشت انتہائی مضبوط بنیادوں پر کھڑی ہے۔ ہم معاشی ترقی کے نئے اہداف حاصل کر رہے ہیں۔ اس کئے ضروری ہے کہ شرح سود میں مزید کمی کی جائے۔
انہوں نے فیصلے کے محرکات پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے مارکیٹ ضروریات کے مطابق قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک کے لئے لمحہ فکریہ وہ ہوتا ہے جب لیبر مارکیٹ دباؤ کا شکار ہو جائے یا پھر کساد بازاری (Recession) شروع ہو۔ لیکن جاپانی معیشت میں یہ دونوں فیکٹرز موجود نہیں ہیں۔
جاپانی معیشت پر کساد بازاری کے کوئی اثرات نہیں ہیں
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میٹنگ میں شرح سود منفی 0.10 فیصد پر ہے۔ ضرورت پڑی تو اس میں مزید کمی کی جائے گی۔ کازو اوئیڈا نے جاپانی ین کو ایشیاء کی سب سے متحرک اور مضبوط کلیئرنگ کرنسی قرار دیا۔ تاہم انہوں نے چین کی طرف سے آسٹریلیئن ڈالر کے استعمال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
گورنر جاپانی مرکزی بینک نے کہا کہ کورونا کی عالمی وباء کے بعد سے دنیا بھر میں Headline Inflation انتہائی سطح پر آ گئی۔ تاہم جاپان واحد ملک ہے جس کا GDP اور Trade Surplus مسلسل مستحکم ہو رہے ہیں۔ انکا یہ بھی کہنا تھا کہ جاپانی اسٹاک مارکیٹس اسوقت مثبت منظرنامہ پیش کر رہی ہیں اور ان پر Banking Crisis کے کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ جغرافیائی بنیادوں پر عدم استحکام رسد کے مسائل درپیش ہیں لیکن جاپانی شہریوں کا معیار زندگی مسلسل بہتر ہو رہا ہے اور کوئی رسک فیکٹر معیشت کو منفی سمت میں نہیں لے کر جا رہا۔
مارکیٹ کا ردعمل
معاشی ماہرین کازو کی پریس کانفرنس کو سابق گورنر ہاروہیکو کروڈا کی اپروچ کا تسلسل قرار دے رہے ہیں۔ انکے مطابق جاپانی کرنسی اسوقت افراط زر کے بدترین سائیکل کا سامنا کر رہی ہے لیکن BOJ اسے کوئی سپورٹ نہیں دے رہا۔
انکی پریس کانفرنس کے بعد جاپانی ین کی قدر میں شدید مندی دیکھی جا رہی ہے جبکہ اسکے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDJPY) 141.50 اور آسٹریلیئن ڈالر (AUDJPY) 97.00 کی سطح سے اوپر آ گیا ہے۔ دیگر کرنسیز کے مقابلے میں بھی جاپانی ین شدید دباؤ کا شکار ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔