عالمی بینکنگ بحران سے کساد بازاری کا خطرہ، سربراہ IMF

سربراہ IMF نے کہا ہے کہ عالمی بینکنگ بحران سے مالیاتی نظام خطرے میں ہے اور کساد بازاری کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ کرسٹیلینا جارجیوا نے ان خیالات کا اظہار بیجنگ میں China Development Forum سے خطاب میں کیا۔ عالمی خبر رساں ایجنسی AFP کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے کی سربراہ نے خبردار کیا کہ 2023ء بین الاقوامی معیشت کے حوالے سے چیلنجنگ سال رہے گا۔

کرسٹیلینا جارجیوا نے کہا کہ کورونا کی وباء سے تباہ حال بین الاقوامی معیشت پر روس کی طرف سے یوکرائن پر ہونے والے حملے نے کاری ضرب لگائی ہے۔ جس سے طویل المدتی بنیادوں پر شرح نمو (Growth rate) کمزور رہنے کا امکان ہے۔ مارکیٹس کا رویہ انتہائی محتاط ہو گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بینکنگ سسٹم تباہی کے دہانے پر آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کی بلند سطح کے دوران شرح سود میں ہونیوالا اضافہ مارجن لیول کم کر رہا ہے۔ بینکنگ سیکٹر شدید دباؤ کا شکار ہے۔

عالمی ادارے کی سربراہ نے طاقتور ممالک کے ٹرمینل ریٹس میں بے تحاشہ اضافے کو ایک بڑے خطرے سے تعبیر کیا۔ انکا کہنا تھا کہ لیکوئیڈیٹی کو بہتر بنانے اور ترسیل زر کے نظام کو شفاف بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی معیشت کا اوپن ہونا عالمی معاشی بحران کی شدت کو کم کرے گا۔ کیونکہ بیجنگ میں ہونیوالے فیصلوں کے اثرات نیوزی لینڈ سے لے کر امریکہ تک عالمی معیشت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

تقریر کے دوران انہوں نے اعتراف کیا کے عدم استحکام رسد کے باوجود پالیسی سازوں نے حالیہ دنوں میں فیصلہ کن انداز میں کام کیا جس سے مارکیٹ کے تناؤ میں کمی آئی ہے۔ لیکن گذشتہ دو ہفتوں میں کئی ملٹی نیشنل بینک دیوالیہ ہوئے ہیں۔ جس سے مالیاتی نظام شدید خطرے کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ انہوں نے اعداد و شمار کے تقابلے سے واضح کیا کہ چینی معیشت میں 3 فیصد اضافے کا مطلب باقی دنیا میں 1 فیصد گروتھ ریٹ ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے

کیا عالمی مالیاتی نظام واقعی خطرے میں ہے ؟

مارچ 2023ء بینکنگ سیکٹر کے لئے انتہائی پریشان کن رہا ہے۔ امرئکی ریاست کیلہفورنیا سے شروع ہونیوالا بحران یورپی ملک سوئٹزرلینڈ کے بعد اب جرمنی کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔ سیلیکون ویلی بینک (SVB) کے بعد دنیا کے قدیم ترین معاشی اداروں میں سے ایک کریڈٹ سوئس بینک کے مبینہ طور پر دیوالیہ ہونے اور حجم میں اپنے سے کئی گنا چھوٹے یونین بینک آف سوےٹزرلینڈ (UBS) کو فروخت سے معاشی صورتحال خاصی پریشان کن نظر آ رہی ہے۔ جس کے بعد بینکاری نظام اپنی ساکھ تیزی سے کھو رہا ہے۔ عاللمی مالیاتی فنڈ کی سربراہ اسی حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button