Interest Rate کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ فیڈرل ریزرو
بیان کے بعد مارکیٹ موڈ مزید محتاط ہو گیا۔
Interest Rate کو موجودہ سطح پر کچھ عرصہ برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ یہ کہنا ہے فیڈرل ریزرو فلاڈیلفیا کے صدر پیٹرک ہارکر کا۔ جو کہ Monetary Policy میں تبدیلیوں کا اثرات پر ایک انٹرویو دے رہے تھے۔ ان کے اس بیان کے بعد مارکیٹ موڈ مزید محتاط ہو گیا ہے جو کہ رواں ہفتے US CPI ریلیز ہونے کا انتظار کر رہی ہیں۔
پیٹرک ہارکر نے Interest Rate کے حوالے سے مزید کیا کہا ؟
فیڈ فلاڈیلفیا کے صدر نے اس حوالے سے واضح انداز میں کہا اسوقت مارکیٹ میں مانیٹری پالیسی اور Rates Hike Cycle کے حوالے سے خدشات ہیں تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ یہ مناسب موقع ہے کہ Cash Rates کو اسی سطح پر ہولڈ کر لیا جائے کیونکہ ملک میں Headline Inflation خاصی نیچے آئی ہے لیبر مارکیٹ بھی بہترین پرفارمنس دے رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ Non Farm Payroll کے اعداد و شمار نیچے آئے ہیں لیکن توقعات اور حقائق کے درمیان اتنا چھوٹا گیپ آنے کے امکانات بہرحال موجود ہوتے ہیں۔ ماہانہ 2 لاکھ نئی ملازمتیں اور کانٹریکٹس بہرحال بڑی کامیابی ہے۔
افراط زر اور PCE کا باہمی تعلق۔
فیڈرل ریزرو اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC) کےسینیئر ممبر کا کہنا ہے کہ اگرچہ مارکیٹ میں زیادہ تر افراد CPI Report کو ترجیح دیتے ہیں تاہم ٹیکنیکی بنیادوں پر U.S PCE Data افراط زر کی پیمائش کیلئے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ یہ ہر وقت پالیسی ساز اراکین کی میز پر موجود ہوتا ہے اور نہ صرف Headline اور Core Inflation کا عکاس ہے بلکہ صارفین کی قوت خرید اور اخراجات کی نمائندگی بھی کرتا ہے۔
ہارکر نے واضح کیا کہ اگر PCE Report میں افراط زر 4 فیصد آتی ہے اور قوت خرید میں 5 فیصد اضافہ ہوتا ہے تو اس سے یہ پیغام جاتا ہے کہ یہاں کوئی کساد بازاری (Recession) موجود نہیں اور قومی آمدنی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
انٹرویو کے دوران انکا کہنا تھا یہ گذشتہ دو ماہ سے Unemployment Claims میں کمی آئی ہے جو کہ لیبر مارکیٹ کے صحتمندانہ رجحان کی علامت ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ نرم مانیٹری پالیسی اور ٹرمینل ریٹس میں کمی کی ٹھوس وجوہات موجود نہیں ہے بلکہ کرنٹ لیولز پر ہولڈ کرنا زیادہ کارآمد رہے گا۔ انہوں نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ 2024ء کے آغاز تک Core PCE کی ریڈنگ 3 فیصد تک آ جائے گی۔ اور یہی وہ وقت ہو گا جب ہم Growth Rate میں اضافے کیلئے نرم پالیسی اختیار کر سکتے ہیں۔
مارکیٹ کا ردعمل
بیان کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) میں اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے تاہم محتاط مارکیٹ موڈ ابھی بھی برقرار ہے۔ لیکن چونکہ Rate Hike Program کو بند کرنے کی بجائے ہولڈ کرنے کا کہا گیا ہے اس لئے امریکی ڈالر کو کسی حد تک سپورٹ ملی ہے۔ جبکہ اس کے مقابلے میں یورو 1.0950 سے نیچے ٹریڈ کرتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
ادھر کماڈٹیز میں بھی گراوٹ نظر آ رہی ہے۔ گولڈ 1930 کی سطح سے نیچے بیئرش ریلی کو وسعت دے رہا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔