امریکی معیشت میں کساد بازاری کے آثار نہیں۔جو بائیڈن، ڈالر انڈیکس میں تیزی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکی معیشت میں کساد بازاری کے کوئی آثار موجود نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی نشریاتی ادارے PBS News کو انٹرویو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کساد بازاری (Recession) لیبر مارکیٹ پر دباؤ میں اضافہ کرتی ہے۔ لیکن ساری دنیا نے دیکھا کہ ہر نئی آنیوالی U.S Non Farm Payroll رپورٹ پچھلی رپورٹ سے زیادہ مثبت ہے۔ ریکارڈ ملازمتیں پیدا ہو رہی ہیں۔ شرح نمو (Growth rate) اور معاشی اعشاریے (Economic Indicators) بہتر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ دنیا کی معاشی قیادت کر رہا ہے۔
جو بائیڈن نے اپنے انٹرویو کے دوران چین کو معاشی حریف قرار دیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ امریکہ چین مسلح تصادم دنیا میں تیسری عالمی جنگ کی ابتداء ہو گا۔ لیکن انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ چین سے مقابلہ چاہتے ہیں تنازعہ یا جنگ نہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بیجنگ کسی بھی شرارت سے گریز کرے۔ چینی صدر ژی جن پنگ کو انہوں نے بڑا عالمی لیڈر قرار دیتے ہوئے صحتمندانہ معاشی مقابلے اور مذاکرات کی پیشکش کی۔
مارکیٹ کا ردعمل۔
امریکی سیشنز کے اختتام اور ایشیائی مارکیٹس کے آغاز پر نشر ہونیوالے انٹرویو کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) 103 سے اوپر مستحکم ہوتے ہوئے ریکارڈ کیا گیا۔ جس کے بعد جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDJPY) جارحانہ انداز اختیار کر گیا۔ AUDUSD اور NZDUSD میں گراوٹ نظر آ رہی ہے۔ دوسری طرف گولڈ محدود رینج اپنائے ہوئے 1878 ڈالرز فی اونس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ چین کے ساتھ فوجی تنازعے کو خارج از امکان قرار دینے پر ایشیائی اور آسٹریلوی اسٹاکس میں ملا جلا ردعمل پایا جا رہا ہے۔ چین کی سب سے بڑی اسٹاک مارکیٹ SHENZHEN میں تیزی کا رجحان ہے انڈیکس 100 پوائنٹس کے اضافے سے 11953 پر آ گیا۔ Shanghai Composite انڈیکس 19 پوائنٹس کی تیزی سے 3251 اور Hang Seng انڈیکس 65 پوائنٹس مستحکم ہو کر 21347 ہر ٹریڈ کر رہا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔