Crude Oil کی قدر میں تیزی، Russia & Saudi Arabia کی طرف سے Production Cut کا فیصلہ.
Russia & Saudi Arabia Decide to Cut Crude Production to Maintain Price & Supply Ballance
Crude Oil کی قدر میں تیزی دیکھی جا رہی ہے . Russia & Saudi Arabia کی طرف سے پیداوار میں کمی کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد اس کی طلب میں اضافہ ہوا ہے . معاشی ماہرین کے مطابق فیصلہ عالمی سطح پر قیمتوں کے توازن اور جغرافیائی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا . واضح رہے کے یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ مشرق وسطیٰ جنگ وسعت اختیار کر رہی ہے اور گزشتہ روز اسرائیلی سینئر وزیر کی طرف سے غزہ پر ایٹمی حملے کی دھمکی دی گئی ہے .
Crude Oil میں کمی کے فیصلے کا پس منظر
گزشتہ ہفتے OPEC اور Russia کے اجلاس میں oil کی قیمتوں اور رسد کا توازن برقرار رکھنے کیلئے 2024ء تک پیداوار میں ایک ملیئن بیرل کمی کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس طرح ریاض کی طرف سے بائیڈن انتظامیہ کی درخواست کے باوجود ایک سال کے دوران تیسری بار پیداوار میں کمی کر کے اپنے روائتی اتحادی امریکہ کی ناراضگی مول لے رہا ہے۔
اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ گذشتہ سال نومبر میں سعودی عرب نے صدر جو بائیڈن کے دورے اور تیل کی پیداوار بڑھانے کی اپیل کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مارکیٹ کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پیداوار میں کمی کر دی تھی جس کے بعد صدر امریکہ جو بائیڈن نے دھمکی دی تھی کہ اس فیصلے کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں ۔
تاہم حالیہ عرصے کے دوران بالخصوص یوکرائن جنگ کے آغاز سے اوپیک ممالک روسی مشاورت کے ساتھ مارکیٹ میکانزم کو کنٹرول کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں جو کہ واشنگٹن کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔
مشرق وسطیٰ کی گھمبیر صورتحال.
مشرق وسطیٰ میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے بعد امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے فضائی اور بحری افواج اسرائیل کی مدد کے لئے بھجوانے کے اعلان سے جنگ کا دائرہ وسعت اختیار کر گیا ہے .
دنیا میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والے سعودی عرب اور دیگر مسلم خلیجی ممالک کی طرف سے فلسطین کی سپورٹ سے ایک مرتبہ پھر آئل کو بطور ہتھیار استمعال کرنے کی افواہیں طلب میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں . اس معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دونوں ہنگامی اجلاس بے نتیجہ ثابت ہوئے .
عالمی مارکیٹس کو Crude Oil کی سپلائی روکنے کی تجویز
ایرانی سپریم کمانڈر آیت الله علی الخامنائی نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ کفر و شر کی طاقتیں نہتے فلسطینوں کے خلاف یکجا ہو چکی ہیں . اس لئے وہ بھی اپنے عرب بہن بھائیوں کی سپورٹ کے لئے آگے آئیں . اپنے پیغام میں انہوں نے جذباتی انداز اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ آج خاموش رہے تو تاریخ آپکو کبھی معاف نہیں کرے گی . انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر مغربی دنیا کو تیل کی سپلائی بند کر دی جائے .
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود نے برطانوی نشریاتی ادارے BBC کو انٹرویو دیتے ہوئے فلسطینیوں کے حق دفاع کی غیر مشروط حمایت کی ہے . انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات غزہ کو اناج اور پانی کی فراہمی بند کرنے کے اعلان پر منسوخ کر دیے گئے ہیں.
آج سے 50 سال قبل عرب اسرائیل جنگ کے دوران سعودی عرب اور دیگر تیل پیدا کرنے والے عرب ممالک نے امریکہ اور مغربی دنیا کو خام تیل کی سپلائی روک دی تھی . اس سے عالمی سطح پر ذرائع توانائی کی اس حد تک قلّت ہو گئی تھی کہ دنیا بھر میں فضائی پروازیں اور گورنمنٹ ٹرانسپورٹ منسوخ کر دی گئی تھی . اور یورپ میں تیل کی فی لیٹر قیمت میں 15 گنا اضافہ ہو گیا تھا . تیل کو بطور ہتھیار استمعال کرنے کی وجہ سے امریکہ نے اس وقت جنگ بندی کروائی جبکہ مصری افواج تل ابیب کے قریب پہنچ چکی تھیں .
مارکیٹ کی صورتحال.
آج عالمی مارکیٹ میں ایک ہفتے کی گراوٹ کے بعد WTI کی قیمت 81 ڈالرز سے تجاوز کر گئی ہے . امریکی سیشنز کے آغاز پر اسکی قدر میں 1 ڈالرز سے زائد کی تیزی ریکارڈ کی گئی ہے .
دوسری طرف برینٹ آئل بھی 3 ڈالر سے زائد کی تیزی سے 87 ڈالرز فی بیرل سے اوپر آ گیا ہے . گزشتہ ہفتے یہ 80 ڈالرز کے قریب ٹریڈ کرتا ہوا دیکھا گیا تھا .
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔