OPEC+ کا پیداوار میں اضافہ اور WTI Crude Oil پر اثرات

U.S. policies, and Canadian supply impact Crude Oil prices, keeping uncertain conditions

Oil Market میں بے یقینی کی لہر دوڑ گئی جب OPEC+ نے پیداوار میں اضافے کا اعلان کیا۔ اس فیصلے کے بعد، WTI Crude Oil اور Brent Crude کی قیمتوں میں مسلسل کمی دیکھنے میں آئی. جس نے سرمایہ کاروں کی تشویش میں اضافہ کر دیا۔

Crude Oil Prices میں تیزی سے کمی.

بدھ کے روز، Brent Crude کی قیمت 15 سینٹ گر کر $70.89 فی بیرل ہوگئی، جبکہ گزشتہ سیشن میں یہ $69.75 تک گر چکی تھی۔ اسی طرح، WTI Crude Oil کی قیمت $67.86 پر آ گئی. جو دسمبر کے بعد سب سے کم ترین سطح تھی۔ کچھ وقت کے لیے، یہ $66.77 فی بیرل تک گر گئی. جو نومبر 18 کے بعد سب سے کم قیمت تھی۔

WTI Crude Oil prices as on 6th March 2025
WTI Crude Oil prices as on 6th March 2025

OPEC+ کے فیصلے کا Oil Market پر اثر

OPEC+، جو کہ Organization of the Petroleum Exporting Countries اور اس کے اتحادیوں پر مشتمل ہے، نے 2022 کے بعد پہلی بار پیداوار میں اضافے کا اعلان کیا۔ اس فیصلے نے Oil Market میں شدید بے چینی پیدا کر دی. کیونکہ پہلے ہی رسد اور طلب میں عدم توازن موجود تھا۔ Citi Group کے تجزیہ کاروں نے اس فیصلے کو "Crude Oil Market کے لیے ایک منفی پیش رفت” قرار دیا، کیونکہ امریکی معیشت کے کمزور اشارے پہلے ہی پریشان کن تھے۔

کینیڈا، امریکی معیشت اور WTI Crude Oil کا تعلق

کینیڈا، جو کہ امریکہ کو Crude Oil فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، اس پوری صورتحال میں ایک اہم فیکٹر ہے۔ WTI Crude Oil کی قیمتیں کینیڈین معیشت سے براہ راست جُڑی ہوئی ہیں. کیونکہ امریکہ میں Crude Oil کی بڑی سپلائی کینیڈا سے آتی ہے۔ جب تیل کی قیمتیں گرتی ہیں. تو اس کا براہ راست اثر Canadian Dollar (CAD) اور کینیڈین معیشت پر پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ OPEC+ کے فیصلے اور امریکی تجارتی پالیسیوں کے اثرات نہ صرف Oil Market بلکہ کرنسی مارکیٹ پر بھی پڑ رہے ہیں۔

امریکی تجارتی پالیسیاں اور تیل کی قیمتوں پر دباؤ

صرف OPEC+ کا فیصلہ ہی نہیں بلکہ امریکی تجارتی پالیسیاں بھی Crude Oil Prices پر دباؤ ڈال رہی ہیں۔ امریکہ نے Canada, Mexico اور China سے درآمد ہونے والے توانائی کے وسائل پر محصولات میں اضافہ کر دیا. جس سے سرمایہ کار مزید پریشان ہو گئے۔ تاہم، جب ایک امریکی عہدیدار نے عندیہ دیا. کہ President Donald Trump کینیڈا سے آنے والی توانائی پر 10% Tariff ختم کرنے پر غور کر سکتے ہیں، تو اس خبر نے کچھ حد تک مارکیٹ کو سہارا دیا۔

Oil Market میں اتار چڑھاؤ: خوف اور امید کی کشمکش

ماہرین کا کہنا ہے کہ Oil Market میں قیمتوں میں کمی کا بڑا سبب Supply And Demand کا عدم توازن ہے۔ US Energy Information Administration (EIA) کے مطابق، امریکی خام تیل کے ذخائر میں 3.614 ملین Barrels کا اضافہ ہوا، جو کہ Oil Market  کی توقعات سے زیادہ تھا۔ اس سے سرمایہ کاروں میں خدشہ پیدا ہوا کہ Crude Oil کی سپلائی ضرورت سے زیادہ ہو سکتی ہے۔

کیا WTI Crude Oil کی قیمت مزید گرے گی؟

ماہرین کے مطابق، اگر OPEC+ مزید پیداوار میں اضافہ کرتا ہے اور امریکی معیشت کمزور رہتی ہے، تو WTI Crude Oil کی قیمت مزید نیچے جا سکتی ہے۔ تاہم، اگر امریکی حکومت تجارتی محصولات میں نرمی کرتی ہے اور کینیڈین سپلائی میں استحکام رہتا ہے، تو قیمتوں کو سہارا مل سکتا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button