پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، IMF کی وضاحت اور جنوبی کوریا کی ری شیڈولنگ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری دن کا اختتام تیزی کے رجحان پر ہوا ۔ IMF کی طرف سے وضاحت کے مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔ ادھر جنوبی کوریا نے بھی 2 کروڑ ڈالرز کے قرضے کو ری-شیڈول کرنے کا اعلان کیا یے۔ اس پیشرفت سے کئی روز کی مندی کے بعد آج کیپٹیل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا مثبت ٹرینڈ دیکھا گیا۔

عالمی مالیاتی فنڈ کی وضاحت اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر اثرات

عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) نے پاکستانی میڈیا میں نشر کی جانیوالی ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے کہ نویں جائزے کی تکمیل اور معاشی پروگرام کی بحالی کیلئے بیرونی فائنانسنگ 8 ارب ڈالر کی دی گئی ہے۔ IMF کی نمائندہ ایستر پیریز روٹز نے اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح کی خبریں من گھڑت اور خود ساختہ ہیں اور عالمی ادارے نے اپنی شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔

انہوں نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ پہلے سے طے شدہ مطالبات پورے ہونے پر اسٹاف لیول معاہدہ طے پا جائے گا۔ بتاتے چلیں کہ IMF قرض پروگرام نومبر 2022ء سے معطل ہے اور تمام مطالبات کی تکمیل کے باوجود ابھی تک ڈیڈ لاک کا شکار ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق پاکستان کے دوست ممالک چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی تحریری یقین دہانیوں کے باوجود سنگین مالی بحران کے شکار جنوبی ایشیائی ملک کی امداد بحال نہ ہونے کی بڑی وجہ ملک میں پایا جانیوالا سیاسی عدم استحکام ہے۔ عالمی فنڈ حالیہ دنوں میں پیدا ہونے والی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔

جنوبی کوریا کی طرف سے قرض ری شیڈولنگ

جنوبی کوریا نے G-20 Service Agreement Suspension کے تحت 2 کروڑ ڈالرز قرض کی ادائیگیوں کو موخر کر دیا یے۔ جن کی ادائیگی پاکستان نے یکم جون تک کرنی تھی۔ واضح رہے کہ کوریائی حکام اسوقت تک مجموعی طور پر 3 ارب ڈالرز قرض کی قسطیں ری شیڈول کر چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر رقم رواں سال واجب الادا تھی۔ مندرجہ بالا معاشی امداد تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ترقی کے لئے جاری کی گئی تھی۔

مارکیٹ پر اثرات

آج PSX میں دن کے آغاز سے ہی مثبت رجحان دیکھا گیا۔ oversold مارکیٹ میں 9 مئی کے بعد پہلی بار تیزی کا تسلسل کاروباری دن کے اختتام تک جاری رہا۔ KSE100 میں دن کا اختتام 287 پوائنٹس کی تیزی سے 42 ہزار کے نفسیاتی مارک (Psychological Level) سے اوپر 42006 پر ہوا۔ اسکی کم ترین سطح 41817 بلند ترین 42081 رہی۔ ۔

 

KSE30 میں بھی معاشی سرگرمیاں 119 پوائنٹس کے اضافے سے 15 ہزار کا بینچ مارک عبور کرتے ہوئے 15025 پر ہوا۔ انڈیکس کی ٹریڈنگ رینج 14953 سے 15053 کے درمیان رہی

مارکیٹ میں 19 کروڑ 60 لاکھ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا۔ جن کی مجموعی مالیت 5 ارب 76 کروڑ روپے سے زائد رہی۔ آج کی والیوم لیڈر 1 کروڑ 56 لاکھ شیئرز کے ساتھ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی (PTC) رہی۔ جبکہ 1 کروڑ 40 لاکھ شیئرز کے تبادلے سے ورلڈ کال ٹیلی کام لیمیٹڈ دوسرے اور ہم نیٹ ورک لمیٹڈ (HUMNL) تیسرے نمبر پر رہا۔ آج شیئر بازار میں 317 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لیا۔ جن میں سے 176 کی قدر میں تیزی، 115 میں مندی اور 26 میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button