PSX میں ملا جلا رجحان ، سیاسی بے یقینی اور IMF کا نیا مطالبہ
عالمی ادارے نے ریئل اسٹیٹ اور ایگریکلچر سیکٹرز میں ٹیکسز کے نفاذ کا پلان مانگ لیا
PSX میں کاروباری دن کا اختتام ملے جلے رجحان پر ہوا۔ ملک میں سیاسی بے یقینی اور IMF کے نئے مطالبے سے سرمایہ کاروں نے محتاط انداز اختیار کر لیا ہے۔
نئے ٹیکسز کا نفاذ , IMF کا نیا مطالبہ
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF) کی نمائندہ ایسٹر پیریز روٹز نے پاکستانی وزارت خزانہ کے حکام سے ریئل اسٹیٹ ، پراہرٹی اور ایگریکلچر سیکٹرز میں ٹیکسز کے نفاذ کا پلان مانگا ہے۔ ذرائع کے مطابق IMF کے ساتھ روچوول مذاکرات میں اس نکتے پر اصولی اتفاق کیا گیا تھا۔ تاہم آج ہونیوالی اہم ملاقات میں عالمی ادارے کی نمائندہ کو بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کا یہ آخری ماہ ہے اور ان شعبوں پر ٹیکسز کا معاملہ نئی حکومت کرے گی۔
یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ رواں ماہ پاکستان اور عالمی فنڈ کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پا جانے کے بعد جنوبی ایشیائی ملک کو ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے 1.2 ارب ڈالر کی پہلی قسط جاری کر دی گئی تھی۔ جبکہ بقیہ دونوں قسطیں 9 ماہ کے عرصے میں جائزہ مکمل ہونے پر ریلیز کی جائیں گی۔
الیکشنز کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال
اتحادی حکومت آئندہ ماہ اپنی آئینی مدت پوری کرنیوالی ہے۔ جس کے بعد 60 روز کے دوران نئے الیکشنز کروانا ہوں گے۔ تاہم اگر مدت پوری کئے بغیر ایک روز قبل بھی اسمبلیاں تحلیل کی گئیں تو پھر انتخابات منعقد کروانے کی مدت 60 کی بجائے 90 دن ہو گی۔ اس معاملے پر صورتحال انتہائی غیر واضح ہے اور بظاہر مقتدر حلقے کسی فیصلے پر نہیں پہنچ پائے۔
کشیدہ سیاسی منظرنامہ سرمایہ کاروں پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے اور مارکیٹ موڈ خاصا محتاط ہے۔ کیپٹیل مارکیٹ کی محدود رینج آنیوالے دنوں میں بجی جاری رہنے کا اندیشہ ہے۔ اس سلسلے میں سیاسی پارٹیوں اور راہنماؤں کے درمیان رابطے جاری ہیں۔ اور باوثوق ذرائع کے مطابق رواں ہفتے اہم فیصلے ہونے کا امکان ہے۔
PSX کا ردعمل
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں شیئر والیوم معمول سے کم رہا۔ KSE100 انڈیکس 25 پوائنٹس کی کمی سے 45042 پر بند ہوا۔ اسکی کم ترین سطح 45013 اور بلند ترین 45283 رہی۔
دوسری طرف KSE30 اختتامی سیشن کے دوران 50 پوائنٹس نیچے 16 ہزار کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) سے نیچے 15964 پر بند ہوا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 15951 سے 16071 کے درمیان رہی۔
آج مارکیٹ میں مجموعی طور پر 31 کروڑ 47 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا۔ جن کی مجموعی مالیت 6 ارب 77 کروڑ روپے رہی۔ شیئر بازار میں 339 کمپنیوں نے کاروبار میں حصہ لیا۔ جن میں سے 137 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی، 169 میں مندی اور 33 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔