PSX میں کاروباری دن کا مثبت اختتام ، کمپنیوں کے معاشی نتائج اور روپے کی قدر میں استحکام
KSE100 میں دن کا اختتام 129 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 46756 پر ہوا اسکی بلند ترین سطح 46820 رہی
PSX میں کاروباری دن کا اختتام مثبت انداز میں ہوا . اسکی بنیادی وجوہات پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ اور مختلف کمپنیوں کے مثبت معاشی نتائج کے علاوہ ملک میں غیر ملکی کمپنیوں کی طرف سے سرمایہ کاری ہے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے ترسیل زر میں ہونے والا ریکارڈ اضافے سے بھی معاشی منظر نامہ خاصا مثبت ہوا ہے .
پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور کمپنیوں کے معاشی نتائج.
خلیجی ممالک کی کمپنیوں کے ساتھ پاکستانی پبلک سیکٹر اداروں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت کا آغاز کر دیا گیا ہے . ان میں قطر اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ ایئر پورٹس اور پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی نجکاری کے لئے ہونے والے مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں جبکہ منافع بخش ادارے OGDCL میں بحرینی اور قطری حکومت کی طرف سے شیئرز کی خرید داری بھی سرمایہ کاروں میں آنے والے اعتماد کی بڑی وجہ ہے.
آج مارکیٹ میں کئی اہم معاشی نتائج کا اعلان کیا گیا . جن میں TOMCL اور فوڈ سیکٹر کے دیگر اہم نام شامل ہیں . دوسرے کوارٹر کے دوران ہونے والے ریکارڈ منافع اور DIVIDENDS جاری کئے جانے سے بھی کیپٹل مارکیٹ میں تیزی کی لہر دیکھی گئی .
پاکستانی روپے کی قدر میں تیزی PSX پر کیسے اثر انداز ہو رہی ہے .؟
پاکستانی روپے کی قدر میں تیزی کی ریلی آج بھی جاری ہے . آج مسلسل تیسرے روز لاہور ، ملتان اور اسلام آباد میں ڈالر مافیا کے خلاف آپریشن جاری رہا . درجنوں غیر قانونی کرنسی ایکسچینجز کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیل کر دیا . جبکہ پاکستان کی طرف سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں سمگلنگ پر رکھا جانے والا چیک بھی اسکی بڑی وجہ ہے . پاکستانی میڈیا کے مطابق آج ہونے والی گرفتاریوں میں کئی اہم شخصیات اور بڑے نام شامل ہیں .
ان اقدامات کے نتیجے میں آج مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں کے آغاز پر امریکی ڈالر کی طلب میں شدید کمی وقع ہوئی . وفاقی دار الحکومت میں آج سہ پہر بھی دو سو کے لگ بھگ کرنسی ایکسچینج کے کاروبار سے منسلک افغان مہاجرین کو گرفتار کیا گیا .
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 90 پیسے کمی کے ساتھ 285 روپے 72 پیسے پر ٹریڈ کر رہا ہے . تین ہفتوں میں یہ 25 روپے کم ہوا ہے گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 286 روپے 62 پیسے کا تھا۔
دوسری طرف پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قدر میں 1 روپے 5 پیسے کمی واقع ہوئی ہے ، جس کے بعد یہ 283 روپے 20 پیسے میں ٹریڈ ہو رہا ہے . بتاتے چلیں کہ یہ گزشتہ سال نومبر کے بعد پہلی بار ہوا ہے کہ ڈالر کا اوپن مارکیٹ ریٹ انٹربنک سے کم ہے . اسی بڑی وجہ اسکی طلب کا کم ہونا ہے .
مارکیٹ کی صورتحال.
آج KSE100 میں دن کا اختتام 129 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 46756 پر ہوا اسکی بلند ترین سطح 46820 رہی.
دوسری طرف KSE30 میں بھی معاشی سرگرمیاں 52پوائنٹس اوپر 16201 پر بند ہوئیں . اسکی ٹریڈنگ رینج 16154 سے 16226 کے درمیان رہی.
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔