شرح سود میں اضافہ اور IMF معاہدے میں تاخیر ، PSX میں مندی

شرح سود میں ممکنہ اضافے اور IMF معاہدے میں تاخیر کی وجہ سے PSX میں مندی دیکھی جا رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی ادارے کی تازہ ترین شرائط کو پورا کرنے کے لئے حکومت نے پالیسی ریٹس میں 2 فیصد اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جس کے بعد مجموعی شرح سود 19 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے جو کہ تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔

IMF کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے میں تاخیر

پاکستان کے ساتھ عالمی مالیاتی ادارے کا اسٹاف لیول معاہدہ تاخیر کا شکار ہو گیا ۔ ذرائع کے مطابق نئی شرائط عائد کئے جانے کے بعد ورچوول مذاکرات دوبارہ 2 مارچ سے شروع ہوں گے۔ جن میں سیلز ٹیکس میں اضافہ اور شرح سود میں اضافے کے بارے میں بات چیت ہو گی۔ اس طرح فوری طور پر کسی بڑے بریک تھرو کا امکان نہیں ہے۔

سنگین مالی مشکلات کے شکار پاکستان کیلئے یہ پروگرام لائف لائن کی حثیت رکھتا ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر کے قریب رہ گئے ہیں۔ جو کہ 2 ہفتوں کے درآمدی بلز (Import bills) کی ادائیگی کے لئے ہی کافی ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے جاری کردہ یورو بانڈز کی قدر 50 فیصد سے نیچے آ چکی ہے جس کے بعد پاکستان کے بطور ریاست ڈیفالٹ کرنے کی خریں گردش کر رہی ہیں۔ دوست ممالک بھی اپنی امداد کو عالمی ادارے کے گرین سگنل کے ساتھ مشروط کر چکے ہیں۔

مارکیٹ کا ردعمل

ان خبروں کے سامنے آنے پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاری کے حجم (Capitalization) اور شیئر والیوم میں نمایاں کمی واقع ہوئی ۔ KSE100 انڈیکس 275 پوائنٹس کی کمی سے 40508 کی سطح پر آ گیا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 40506 سے 40810 کے درمیان ہے۔ جبکہ KSE30 انڈیکس 143 پوائنٹس کی مندی سے 15207 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی کم ترین سطح 15207 اور بلند ترین 15361 ہے۔ آج سب سے زیادہ گراوٹ آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن اور ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن سیکٹرز میں ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ جبکہ گذشتہ روز لندن کی عدالت کی طرف سے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز (SNGP) کے خلاف ہونیوالے 24 ارب روپے کے فیصلے سے آئل اینڈ گیس مارکیٹنگ سیکٹر سے بھی سرمائے کا انخلاء جاری ہے۔ اسوقت تک مارکیٹ میں 5 کروڑ 12 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ جن کی مجموعی مالیت 2 ارب 36 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

شیئر بازار میں 279 کمپنیاں ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے 63 کی قدر میں تیزی، 199 میں مندی جبکہ 17 میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔ کیپیٹل مارکیٹ میں ہونیوالی ٹرانزیکشنز کی تعداد 38366 ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق معاشی اسٹحکم حاصل ہونے تک مارکیٹ بغیر کسی سمت کے ٹریڈ کرتی رہے گی اور معاشی اعشاریے (Financial Indicators) منفی منظر نامہ پیش کرتے رہیں گے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button