IMF کا سخت رویہ، PSX محدود رینج میں ٹریڈ کرتے ہوئے۔

آج PSX محدود رینج اپنائے ہوئے ٹریڈ کر رہی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ IMF کا معطل معاشی پروگرام کے سلسلے میں سخت رویہ ہے۔ گذشتہ روز عالمی مالیاتی فنڈ کی نمائندہ ایستھر پیریز روٹیز نے اپنے تفصیلی بیان میں کہا کہ پروگرام بحال کرنے کے لئے پاکستان کو یہ یقین دہانی کروانی ہو گی کہ اس کی ادائیگیوں کا توازن مکمل طور پر خسارے سے باہر اور فائنانس شدہ ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت پاکستان اصلاحاتی عمل بروقت مکمل کر لے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ IMF کے تمام جائزوں کیلیے پختہ اور قابل بھروسہ یقین دہانیوں کی ضرورت ہوتی ہے کہ قرض لینے والے ملک کے ادائیگی کا توازن مکمل طور پر فائنانس اور بیرونی ادائیگیوں کے قابل ہے۔ نمائندہ ائی۔ایم۔ایف کے مطابق اس شرط کا اطلاق تمام ممبر ممالک پر ہوتا ہے اور پاکستان کو اس سے استثنی حاصل نہیں ہے۔

حکومت پاکستان اور ملک کے معاشی اداروں کے لئے یہ بہت بڑا شاک ہے۔ گذشتہ ہفتے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ عالمی ادارے کی تمام شرائط پوری یو چکی ہیں اور بیرونی فائنانسنگ اسکی شرائط میں شامل نہیں ہے۔ رائٹرز کے مطابق 30 جون کو ختم ہونیوالے مالی سال کیلئے پاکستان 5 ارب ڈالرز کی بیرونی فائنانسنگ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم IMF حکومت کو آگاہ کر چکا ہے کہ اسے 7 ارب ڈالرز کی گارنٹیاں درکار ہیں ۔ اس صورتحال میں مذاکراتی عمل میں ڈیڈ لاک پیدا ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اور سنگین مالی بحران کے شکار پاکستان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

مارکیٹ کا ردعمل

عالمی مالیاتی ادارے کے طرف سے سخت ترین شرائط کا پاکستان کے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں زیادہ تر سرمایہ کار سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں اور ٹریڈنگ مومینٹم سست روی کا شکار ہے۔ KSE100 انڈیکس 23 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 41410 پر ٹریڈ کر رہا ہے اسکی کم ترین سطح 41383 اور بلند ترین 41530 رہی دوسری طرف KSE30 اسوقت 43 پوائنٹس کی گراوٹ سے 15532 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 15509 سے 15590 کے درمیان ہے۔

کیپیٹل مارکیٹ میں بڑے اسٹاکس سے سرمائے کا انخلاء ریکارڈ کیا گیا۔ اگرچہ اسوقت اسکا شیئر والیوم 10 کروڑ شیئرز ہے تاہم زیادہ تر لین دین چھوٹے اسٹاکس میں ہوا ہے۔ سرمائے کا حجم 3 ارب 60 کروڑ روپے ہے۔ شیئر بازار میں 307 کمپنیاں ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے 153 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی، 134 میں کمی جبکہ 20 میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔ کاروباری ٹرانزیکشنز کی تعداد 51166 ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button