کیا نئے معاشی سال میں سونا مستحکم ہو پائے گا ؟

        حقیقی زر کہلانے والی کماڈٹی "سونا” جو کہ کسی بھی ملک یا مارکیٹ کے لئے استحکام کا اعشاریہ سمجھا جاتا ہے گزشتہ ہفتے کے دوران اسوقت عدم استحکام کا شکار ہوا جب عالمی اقتصادی طاقتوں نے دنیا میں سب سے زیادہ سونا پیدا کرنیوالے ملک روس پر سونے کی تجارت معطل کر کے پابندیاں عائد کر دیں۔ اسوقت تک سونا 1850 ڈالرز فی اونس پر تھا تاہم اس کے بعد سونے کی عالمی مارکیٹ کی رسد شدید متاثر ہوئی اور اسکی قدر میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔ سوئٹزرلینڈ کی گولڈ ریفائنریز جن کی پیداوار کا مکمل انحصار روسی سونے کی درآمدات پر تھا عملی طور پر بند ہو کر رہ گئیں۔ اب تک عالمی کماڈٹی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 120 ڈالرز تک گر چکی ہے اور آنیوالے دنوں میں کماڈٹیز کے تجزیہ کار اسکی قیمت میں مزید کمی کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ گولڈ مارکیٹ میں روسی خام سونا اپنی مقدار اور کوالٹی کے لحاظ سے دنیا کا بہترین سونا سمجھا جاتا ہے اسکے علاوہ سونے کی کئی نایاب اقسام صرف روس میں ہی پائی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر پنک گولڈ یا گلابی سونا جو کہ پلاڈیم کے ساتھ مل کر دنیا کے سب سے مہنگے زیورات کے علاوہ ادویات میں بھی استعمال ہوتا ہے صرف روس میں ہی پایا جاتا ہے۔ اس پر مستقل پابندی کی صورت میں اسکن کینسر، ٹی بی اور آرتھرائٹس کی ادویات کی تیاری مکمل طور ہر بند یا معطل ہو سکتی ہے کیونکہ اس کا انحصار ہی پنک گولڈ ہر ہے جو کہ نکلتا ہی روس سے ہی۔ اسکے علاوہ اسکے علاوہ ڈائمنڈ کی مصنوعات کے لئے انتہائی اہم سمجھے جانیوالے سفید سونے کی بھی 60 فیصد رسد کا دارومدار بھی روس پر ہی تھا ۔ سونے کی باقی تمام اقسام کی 40 سے 50 فیصد سپلائی روس سے ہوتی ہے۔ حقیقی زر کہلانے والی کماڈٹی سونے کی رسد میں عدم توازن سے دنیا کساد بازاری کی طرف بھی جا سکتی ہے کیونکہ تمام ریسیشنز سونے اور تانبے کی قیمتوں کے عدم توازن سے شروع ہوئے۔ نئے معاشی سال کا پہلا ہفتہ سونے کیلئے اچھا ثابت نہیں ہوا اور جے۔پی مورگن کی رپورٹ کے مطابق آئندہ ہفتے کے دوران سونے کی اوسط قیمت 1600 سے 1650 ڈالرز فی اونس تک گرنے کی توقع ہے جس سے بینکنگ کے شعبے میں مالیاتی عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔ گزشتہ روز امیریکن ایمپلائمنٹ رپورٹ کے جاری کئے جانے کے بعد ڈالر کے مقابلے میں تمام کرنسیز اور کماڈٹیز کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا۔ یہاں تک کہ انتہائی بحرانی دور سے گذرنے والی کرپٹو کرنسیز کی قدر میں بھی نمایاں اضافہ ہوا تاہم اس سنہری مختصر وقت کا سنہری دھات پر کوئی اثر نہیں ہوا اور  سونا کماڈٹی مارکیٹ کے اختتام پر 1742 ڈالرز کی سطح پر ہی بند ہوا۔ مارگن اسٹینلے اور سٹی فائنانشلز اس سے پہلے اپنی رپورٹس میں کہہ چکے ہیں کہ کروڈ آئل اور گیس کے بعد روس پر سونے سپلائی سے روس کو تو کوئی فرق نہیں پڑے گا تاہم یورپ اور امریکہ سمیت دنیا ایک بڑے اور سنگین معاشی بحران کی لپیٹ میں آ سکتے ہیں۔ بارکلیز تو اسے کساد بازاری کے آغاز سے تعبیر کر رہا ہے۔ ان تمام رپورٹس کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ اس نئے معاشی سال میں سونا بین الاقوامی معاشی بحران کی علامت بنا رہے گا اور شائد کساد بازاری کا نقطہ آغاز بھی

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button