امریکی ڈالر انڈیکس میں مندی ، FOMC کے فیصلے پر فوکس۔

DXY آج 105.20 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

امریکی ڈالر انڈیکس میں مندی کا رجحان نظرآ رہا ہے۔ ہفتے کے مارکیٹ فوکس رواں ہفتے کے دوران FOMC فیصلے اور Rate Hike Program کے مستقبل کی طرف منتقل ہو گیا ہے۔

امریکی ڈالر انڈیکس پر کون سے عوامل اثر انداز ہو رہے ہیں۔ ؟

20 ستمبر کو فیڈرل ریزرو اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC) دو روزہ اجلاس کے اختتام پر Monetary Policy بارے فیصلہ کرنے والی ہے۔ یہ اس اعتبار سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ اس میں 18 ماہ سے جاری Rate Hike Program کا مستقبل بھی متعین کیا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کار انتہائی محتاط انداز اختیار کئے ہوئے سائیڈ لائن رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

کیا فیڈرل ریزرو Policy Tightening Cycle بند کرنیوالا ہے۔؟

معاشی ماہرین شرح سود کو اسی سطح پر معطل کئے جانے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ ان کے اس تخمینے کی کئی وجوہات ہیں۔ اسوقت امریکہ میں Policy Rates دنیا کے تمام طاقتور ممالک میں سب سے زیادہ یعنی 5.5 فیصد پر موجود ہیں۔ خیال رہے کہ 5 فیصد سے اوپر کیش ریٹس کو شرح نمو (Growth Rate) اور لیبر مارکیٹ کے حوالے سے منفی تصور کیا جاتا ہے۔

اسوقت GDP بھی معمول سے اڑھائی گنا کم اور بیروزگاری (Unemployment Rate) 5.7 فیصد پر آ گیا ہے۔ جو کہ نائن الیون کے بعد پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے۔ آگے چل کر یہ معاشی دباؤ کساد بازاری کی باقاعدہ شکل اختیار کر سکتا ہے۔ (Recession) اسی خطرے کو بھانپتے ہوئے ستمبر اجلاس میں شرح سود میں اضافہ معطل کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

ملٹی نیشنل معاشی اداروں کی پیشگوئیاں

افراط زر میں کمی کی موجودہ لہر Rate Hike Program بند کرنے کی طرف لے کر جا رہی ہے۔ یہ الفاظ ملٹی نیشنل معاشی تحقیقاتی ادارے مارگن اسٹینلے کے ہیں۔

امریکی افراط زر پر اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں مارگن اسٹینلے نے صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کنزیو پرائس انڈیکس (CPI) سے کے کر پرچیز مینیجرز انڈیکس (PMI) تک تمام معاشی رپورٹس Headline Inflation میں کمی کی عکاسی کر رہی ہیں۔ اس لئے 20 ستمبر کو چیئرمین فیڈرل ریزرو جیروم پاول ممکنہ طور پر Policy Rates موجودہ سطح پر معطل کر سکتے ہیں۔

امریکی ڈالر انڈیکس میں مندی ، FOMC کے فیصلے پر فوکس۔

us retail sales report

تحقیقاتی ٹیم نے یہ بھی نوٹ کیا کہ گذشتہ چھ ماہ کی Core Inflation ریڈنگ بھی مسلسل کم ہوئی ہے ۔ جو کہ کساد بازاری کے خطرے کو امریکی معیشت دے دور لے کر جا رہی ہے۔

گروتھ ریٹ میں اضافے اور بیروزگاری میں کمی کی پیشگوئی۔

ملٹی نیشنل ادارے نے اپنے اضافی نوٹ میں کہا ہے کہ Policy Tightening Cycle معطل ہونے کے بعد اب فوکس شرح نمو (Growth Rate) اور لیبر مارکیٹ پر دباؤ کم کرنے پر ہو گا۔ اور رواں سال کے آخری کوارٹر کے دوران GDP کی سطح Pre-Covid Levels پر واپس آ جائے گی۔

امریکی ڈالر انڈیکس کی صورتحال۔

آج امریکی ڈالر انڈیکس 30 پوائنٹس کی مندی سے 105.20 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر کے بیک فٹ پر آنے سے یورو ، برطانوی پاؤنڈ اور دیگر تمام کرنسیز اپنے کھوئے ہوئے لیولز بحال کر رہی ہیں۔ تاہم کماڈٹی مارکیٹ ابھی تک محدود رینج اختیار کئے ہوئے ہے۔ گولڈ اسوقت 1930 ڈالرز کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ سرمایہ کار نئے یفتے کے پہلے روز امریکی سیشنز میں US Bonds Yields میں اتار چڑھاؤ کی توقع کر رہے ہیں۔

امریکی ڈالر انڈیکس میں مندی ، FOMC کے فیصلے پر فوکس۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button