PSX میں شدید مندی ، شرح سود میں اضافے کا امکان اور روپے کی قدر میں گراوٹ

KSE100 708 پوائنٹس کمی سے 47 ہزار کی نفسیاتی سطح سے نیچے آ گیا . 

PSX میں کاروباری دن کا اختتام شدید مندی کے رجحان پر ہوا . مانیٹری پالیسی میں متوقع طور پر تبدیلی اور شرح سود میں مزید اضافے کے امکان پر مارکیٹ فروخت کے دباؤ کی زد میں آ گئی .

مانیٹری پالیسی میں تبدیلی، کرنسی کی قدر میں گراوٹ  اور PSX پر اثرات .

اسٹاک ایکسچینج میں اس  بڑی گراوٹ  کے پیچھے دو اہم وجوہات ہیں، ایک اوپن مارکیٹ میں پاکستانی روپے  کی قدر میں تیزی سے کمی اور دوسری مالیاتی پالیسی کے ہنگامی اجلاس میں شرح سود میں مزید اضافے کی قیاس آرائیاں ہیں.

مارکیٹ میں دوسرے  مسلسل تنزلی جاری رہی ، کئی اہم  سیاسی فیصلوں کو اس کا  سبب  قرار دیا جاسکتا ہے تاہم سب سے بڑی وجہ ڈالر کا آسمان کو چھوتا ہوا ریٹ  اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ ہونا ہے. نگران حکومت کے قیام سے لے کر اب تک اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 30 روپے مہنگا ہو چکا ہے .

اسوقت ایک ڈالر 325 روپے میں فروخت ہو رہا ہے . اسوقت عالمی مالیاتی فنڈ کی بنیادی شرط کی خلاف ورزی ہو رہی ہے یعنی اوپن مارکیٹ اور انٹربنک میں ١٠ روپے سے زیادہ کا فرق پیدا ہو چکا ہے جس سے اگلے جائزہ میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں.

کمزور پاکستانی روپیہ اور امریکی ڈالر کی بلیک مارکیٹنگ

پاکستانی روپے کی قدر حالیہ دنوں میں بہت تیزی سے گری ہے . اوپن مارکیٹ اور بینک ریٹ میں فرق کی وجہ سے امریکی ڈالر کی بلیک مارکیٹنگ جاری ہے . جس سے غیر  ملکی ترسیلات زر میں بھی شدید  کمی  نوٹ کی گئی ہے . گزشتہ رپورٹ میں ایک ماہ کے دوران 20 کروڑ ڈالرز کی ترسیلات میں کمی ریکارڈ کی گئی . کیونکہ جب ہنڈی کے ذریعے پیسا بھیجنے میں اتنا فرق ہو گا تو زیادہ تر بیرون ملک مقیم پاکستانی غیر قانونی راستہ ہے اختیار کریں گے.

یہ بھی بتاتے چلیں کہ رواں ماہ جاری ہونیوالی کرنٹ اکاؤنٹ رپورٹ میں بھی آیا تھا . جبکہ سابقہ رپورٹس میںزیادہ  تر درآمدات پر پابندی عاید ہونے سے سرپلس ظاہر ہو رہا تھا . معاشی ماہرین ملک میں منتخب حکومت کی عدم موجودگی کو اس صورتحال کا زمہ دار قرار دے رہے ہیں.  ان کے خیال میں انتخابات میں جتنی تاخیر ہو گی اتنی ہی معیشت منفی منظر نامہ پیش کرے گی . کیونکہ ملک کی سیاسی صورتحال اور سرمایہ کاری دونوں آپس میں انٹر لنکڈ ہیں .

مارکیٹ کی صورتحال

آج KSE100 انڈیکس تقریباً 10 بجے  47 ہزار 344 پوائنٹس پر تھا، تاہم 11 بج کر 25 منٹ پر فروخت کے زیادہ دباؤ کے سبب انڈیکس 47 ہزار کی نفسیاتی حد سے نیچے جاکر 46 ہزار 936 پوائنٹس پر ٹریڈ کرتا ہوا دیکھا گیا  اور بعد ازاں ایک بج کر 40 منٹ پر 844 پوائنٹس کمی کے بعد 46 ہزار 634 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا، اختتامی سیشن میں  معمولی بہتری کے بعد انڈیکس 708 پوائنٹس یعنی  1.49 فیصد کمی کے بعد 46 ہزار 770 پوائنٹس پر اختتام پذیر ہوا .

PSX میں شدید مندی ، شرح سود میں اضافے کا امکان اور روپے کی قدر میں گراوٹ

دوسری طرف KSE30 بھی 256 پوائنٹس نیچے 16620 پر بند ہوا . اسکی ٹریڈنگ رینج 16537 سے 16825 کے درمیان رہی .

PSX میں شدید مندی ، شرح سود میں اضافے کا امکان اور روپے کی قدر میں گراوٹ

 

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button