PSX میں تیزی، پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے باہر آ گیا۔ آرمی چیف

PSX میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ آرمی چیف کا بیان ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے باہر آ چکا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار کارپوریٹ سیکٹر کے نمائندوں سے ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔

معاشی مشکلات پر قابو پا لیا جائے گا۔ سپہ سالار کی یقینی دہانی

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کاروباری شخصیات کو یقین دلایا کہ مالی مشکلات پر قابو پا لیا جائے گا۔ انہوں نے جلد معاشی بحران کو پیچھے چھوڑ دیں گے اور دوست ممالک کے تعاون سے دوبارہ ترقی کے راستے پر گامزن ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق جنرل عاصم منیر نے اپنے دورہ سعودی عرب و متحدہ عرب امارات کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔ انکا کہنا تھا کہ وہ دونوں برادر ممالک کے پاکستانی معیشت بارے تحفظات اور تشویش سے بہت متاثر ہوئے۔ اور انکے بقول دونوں ممالک کی قیادت پاکستانیوں کی طرح ہی ڈیفالٹ کی خبروں پر تشویش میں مبتلا نظر آئی اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔ بری فوج کے سربراہ نے کہا کہ ان دونوں ممالک کے علاوہ آذربائیجان، قطر اور چین بھی پاکستان کے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) اور کارپوریٹ سیکٹر کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔

آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ قطر اور چند دوست ممالک پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور مائننگ سیکٹر میں بڑی سرمایہ کاری کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ فوج اپنے پیشہ وارانہ فرائض ہی ادا کرے گی اور سیاسی مسائل سے کوئی سروکار نہیں رکھے گی۔ ملاقات میں موجود وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس موقعے پر کاروباری طبقے کو کہا کہ آئندہ چند روز میں ہم عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ معاہدے پر دستخط کر لیں گے۔

اسٹاک مارکیٹ کا ردعمل

آرمی چیف اور وزیر خزانہ کے بیانات سامنے آنے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔ جبکہ سرمایہ کاری کے حجم اور شیئر والیوم میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ KSE100 انڈیکس 169 پوائنٹس کی تیزی سے 41504 کی سطح پر آ گیا۔ اسکی کم ترین سطح 41334 اور بلند ترین 41504 ہے۔ دوسری طرف KSE30 بھی 114 پوائنٹس تیزی کے ساتھ 15641 کی سطح پر آ گیا ہے۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 15527 سے 15662 کے درمیان ہے۔

کیپیٹل مارکیٹ میں اسوقت تک 6 کروڑ 17 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ جن کی مجموعی مالیت 2 ارب 63 کروڑ روپے ہے۔ آج بھی سیمنٹ سیکٹر کے اسٹاکس میں سرمایہ کاری کا متاثرکن حجم نظر آ رہا ہے۔ اس کے علاوہ پاور جنریشن اور بینکنگ سیکٹرز میں بھی مثبت ریلی جاری ہے۔ شیئر بازار میں 287 کمپنیاں ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے 170 کی قدر میں تیزی، 104 میں مندی جبکہ 13 میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button