پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی، دو صوبوں میں الیکشنز ملتوی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان ہے۔ جس کی بنیادی وجہ دو صوبوں میں الیکشنز کا ملتوی ہونا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ختم کر دی گئی تھی۔ جس کے بعد اس نے خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں اپنی صوبائی حکومتیں اسمبلی کی تحلیل کے ذریعے ختم کر دی تھیں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان اپنی حکومت ک خاتمے کو بین الاقوامی سازش قرار دیتے رہے ہیں۔ ان کے خلاف کئی کیسز زیر التوا ہیں ۔ جن میں سے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے تھے۔ جن کی تکمیل کی کوششوں میں ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی پولیس اور پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ جنہیں جواز بنا کر الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے تابع 30 اپریل کو شیڈولڈ صوبائی الیکشنز 8 اکتوبر کے جنرل الیکشنز تک ملتوی کر دیئے ہیں ۔

سابق حکمراں جماعت اور ملک کی سب سے بڑی عدالت کی طرف سے شدید ردعمل اور نئے آئینی بحران کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ کشیدہ سیاسی صورت حال کے ملک کے معاشی اعشاریوں پر شدید اثرات کے مرتب ہو رہے ہیں۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جبکہ پاکستان بطور ریاست دیوالیہ ہونے کے دہانے پر کھڑا ہے۔ سیاسی اور آئینی ڈیڈ لاک سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کر رہا ہے۔ سرمایہ کاری کا حجم مسلسل سکڑ رہا ہے۔ جبکہ زیادہ تر سرمایہ کار سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں۔

پاکستانی کیپیٹل مارکیٹ پر اثرات۔

آج KSE100 انڈیکس 286 پوائنٹس کی کمی سے 40089 کی سطح پر آ گیا ہے۔ ایک موقع پر یہ 40 ہزار کی نفسیاتی سطح سے نیچے 39979 پر آ گیا۔ جبکہ اسکی بلند ترین سطح 40440 رہی۔ دوسری طرف KSE30 بھی 143 پوائنٹس گراوٹ سے 14772 پر آ گیا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 14718 سے 14915 کے درمیان رہی۔

آج مارکیٹ میں اسوقت تک 2 کروڑ 59 لاکھ شیئرز کا محدود کاروبار ہوا ہے جسکی قدر محض 68 کروڑ روپے ہے۔ واضح رہے کہ رمضان المبارک کے دوران کاروباری سرگرمیوں کے اوقات کار محدود ہونے سے بھی شیئر والیوم نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔ شیئر بازار میں 283 کمپنیاں ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے 76 کی قدر میں تیزی، 198 میں مندی جبکہ 9 کی قدر میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

معاشی ماہرین موجودہ سیاسی اور معاشی صوتحال میں معاشی اعشاریوں (Financial indicator) میں گراوٹ جاری رہنے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ گذڈتہ ایک ماہ کے دوران KSE100 مییں 3 ہزار پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button