یورپی اسٹاکس میں تیزی ، US Non Farm Payroll کے انتظار میں امریکی ڈالر کا دفاعی انداز.
جرمن معاشی ڈیٹا ریلیز ہونے سے بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا .
یورپی اسٹاکس میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے . جبکہ مارکیٹ کا فوکس US Non Farm Payroll کی طرف منتقل ہو گیا ہے جس کا وزن آج امریکی ڈالر پر محسوس ہو رہا ہے . .
US Non Farm Payroll کا انتظار اور جو بائڈن کے خطاب سے توقعات.
آج US Non Farm Payroll Report ریلیز کی جائے گی۔ گذشتہ ماہ فیڈرل ریزرو کی طرف سے دیئے جانیوالے بیانات اور Rate Hike Program پر پائی جانیوالی غیر یقینی صورتحال کے باعث اسکی اہمیت می اضافہ ہوا ہے۔ کیونکہ لیبر مارکیٹ پر سخت مانیٹری پالیسی کے کے اثرات جانچنے کیلئے فیڈرل ریزرو کے پاس یہ اہم موقع ہو گا۔ جس سے آئندہ اجلاس میں پالیسی پر نظرثانی کی جا سکتی ہے۔ اس بار Labor Market Data کا وزن امریکی ڈالر پر محسوس ہو رہا ہے اور رسک اثاثوں کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
علاوہ ازیں امریکی صدر جو بائڈن کے شیڈولڈ خطاب سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا رہا ہے کہ اس بار رپورٹ کے نمبرز توقعات سے بہت زیادہ مثبت ہوں گے . کیونکہ عمومی طور پر ایسی رپورٹس کے بعد امریکی صدور کے خطاب کی تاریخ میں مثالیں نہیں ملتیں .
جرمن معاشی ڈیٹا کے اثرات.
جرمن ادارہ شماریات کی جاری کردہ German Industrial Orders Report میں گذشتہ ماہ نئے ملنے والے آرڈرز کا والیوم 3.9 فیصد مستحکم ہوا۔ معاشی ماہرین 1.8 فیصد کی پیشگوئی کر رہے تھے۔ اگر اس کا تقابلہ جولائی کے ساتھ کریں تو سابقہ ریڈنگ منفی 11.3 فیصد تھی۔ تاہم نظر ثانی شدہ اعداد و شمار پہلے سے بھی منفی رہے اور 11.7 تک آ گئے۔
اس طرح German GDP ، Manufacturing PMI اور German CPI Data کے بعد یہ مسلسل چوتھی رپورٹ ہے جس میں معاشی سرگرمیاں یوکرائن پر روسی حملے کے شاک سے باہر آتی ہوئی محسوس ہو رہی ہے۔ جرمنی ان ممالک میں سے ہے جو اس جنگ کے نتیجے میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ رپورٹ جاری ہونے کے بعد یورپی اسٹاکس میں خرید داری کا رجحان دیکھا گیا ہے .
اسکی بنیادی وجہ روس پر عائد ہونیوالی پابندیوں کے ردعمل میں اس کی جانب سے Nord Stream پائپ لائن کے ذریعے جرمنی اور خطے کے دیگر ممالک کو گیس کہ سپلائی بند کیا جانا تھی۔ چنانچہ ذرائع توانائی کی قیمتیں بڑھنے سے کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) دوہرے ہندسے میں داخل ہو گیا تھا۔ حالیہ رپورٹس مئں معاشی بحران کی شدت کم ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔
امریکی ڈالر کا دفاعی انداز یورپی اسٹاکس پر کیسے اثر انداز ہوا.
دو روز جاری ہونیوالی ADP Employment Report کے توقعات سے منفی اعداد و شمار سامنے آنے پر امریکی ڈالر انڈیکس اور 10 سالہ مدت کی US Bonds Yields میں کمی واقع ہوئی ۔ جس کا ایڈوانٹیج گلوبل اسٹاکس نے حاصل کیا۔ آج اگرچہ وسطی یورپی سیشنز کے دوران اس مومینٹم میں قدرے کمی آئی ہے تاہم ابھی بھی تمام بڑے انڈیکسز میں مثبت ریلی دکھائی دے رہی ہے
ADP Institute اور Standford Digital Economy کی مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق سپتمبر 2023 کے دوران US Labor Market میں 89 ہزار ملازمتوں کا اضافہ ہوا . معاشی ماہرین ایک لاکھ 53 ہزار کی توقع کر رہے تھے . واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایک لاکھ 77 ہزار نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے تھے .
رپورٹ بڑے مارجن کے ساتھ منفی اعداد و شمار پر مشتمل اور لیبر مارکیٹ پر مانیٹری پالیسی کے منفی اثرات کی عکاسی کر رہی ہے . مارکیٹ پلیئرز US Non Farm payroll کے اعداد و شمار بھی توقع سے کم رہنے کا خدسہ ظاہر کر رہے ہیں. یہ وجہ ہے کہ ریڈنگ سامنے آنے پر امریکی ڈالر میں مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے . جبکہ US Bonds Yields میں بھی 6 بنیادی پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی ہے .
مارکیٹ کی صورتحال.
FTSE100 میں مثبت رجحان نظر آ رہا ہے۔ برطانوی بینچ مارک انڈیکس 31 پوائنٹس کمی کے ساتھ 7482 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی کم ترین سطح 7451 رہی۔ جبکہ مارکیٹ میں 13 کروڑ 18 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔
Dax30 میں تیزی کا رجحان ریکارڈکیا جا رہا ہے۔ انڈیکس 123 پوائنٹس کے اضافے سے 15193 کی سطح پر مثبت سمت اپنائے ہوئے ہے۔ جبکہ مارکیٹ میں ٹریڈ ہونیوالے شیئرز کی تعداد 2 کروڑ 5 لاکھ ہے۔
یورپ کی سب سے بڑی اسٹاک ایکسچینج FTSEMIB میں بھی تیزی کا رجحان جاری ہے۔ کمپوزیٹ انڈیکس 321 پوائنٹس بہتری کے ساتھ 27812 پر آ گیا ہے۔ جبکہ مارکیٹ میں 26 کروڑ 93 لاکھ شیئرز کا لیں دیں ہو چکا ہے .
سوئس مارکیٹ انڈیکس (SMI) میں 52 ، HEX میں 96 جبکہ Euronext میں 2 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی ہے
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔