PSX میں تیزی ، اسٹیٹ بینک کی وضاحت اور پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام

KSE100 انڈیکس 372 پوائنٹس اضافے سے  47452 پر بند ہوا۔ اسکی بلند ترین سطح 47484 رہی۔

PSX میں دن کا اختتام تیزی کے رجحان پر ہوا. اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے بینک اکاؤنٹس پر وضاحت اور پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام کے کیپٹل مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں .

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی بینک اکاؤنٹس پر وضاحت کے PSX پر اثرات.

گزشتہ روز گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں دے گئے بیان سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ابتدائی سیشن کے دوران ملا جلا رجحان دیکھا گیا . جس میں انہوں  نے کہا تھا کہ پاکستانی بنکوں میں ڈپازٹ کردہ صرف پانچ لاکھ تک کی رقم محفوظ ہے اور کسی ادارے کے دیوالیہ ہو جانے کی صورت میں اس سے اوپر کی رقم پر کوئی گارنٹی نہیں ہوتی اور نہ ہی کوئی انشورنس اسکا تصفیہ کرتی ہے .

ان کے اس بیان سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی دیکھی گئی اور پہلے ایک گھنٹے کے دوران زیادہ تر ٹریڈرز سائیڈ لائن نظر آئے .. تاہم وسطی سیشن سے پہلے مرکزی بینک کی ویب سائٹ پر اس حوالے سے آنیوالی وضاحت نے صورتحال اور انویسٹر مومینٹم تبدیل کر دیا .

 اسٹیٹ بینک کی وضاحت

 اسٹیٹ بینک کی وضاحت

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان کے بنکنگ سسٹم میں اضافی لیکویڈیٹی موجود ہے، رواں سال اس میں   تقریباً 125 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پریس ریلیز  کے مطابق بنکنگ سیکٹر  میں بڑے شاکس  برداشت کرنے کی اہلیت مزید بہتر  ہوئی ہے ،  Deposits Protection Corporation  نے بھی سرمایہ کاری تحفظ  میں مزید اضافہ کیا ہے جبکہ ہر اکاؤنٹ ہولڈر  کو 5 لاکھ روپے تک کا انشورنس شیلڈ  فراہم کیا ہے.

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گورنر کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا . جبکہ درحقیقت کسی بینک کے ڈیفالٹ کی صورت میں پانچ لاکھ تک کی رقم ڈپازٹر کو فوری ادا کر دی جاتی ہے جبکہ بقیہ رقم بنکنگ سسٹم سے کلیئرنس ملنے پر دستیاب ہوتی ہے . جو کہ ایک طے شدہ طریقہ کار ہے .

اس بیان کا دن کے وسطی اور اختتامی سیشن میں انتہائی مثبت اثر پڑا اور سرمایہ کاری کے رجحان میں زبردست اضافہ ہوا .

پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کا تسلسل جاری.

پاکستانی روپے کی قدر آج بھی مستحکم ہوئی ہے  اس طرح امریکی ڈالر 3  ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے .پشاور کے بعد گزشتہ دو ہفتوں  کے دوران ملک کے دیگر بڑے شہروں میں بھی غیر قانونی ایکسچینجز  کے خلاف آپریشن اور کریک ڈاون  جاری  ہے . جس سے USDPKR کی قدر میں آج مسلسل پانچویں ہفتے  بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے . گزشتہ ایک ہفتے سے ڈالر کا اوپن مارکیٹ ریٹ انٹربنک سے کم ہے . جو کہ مقامی سطح پر  طلب  کم ہونے کی  وجہ سے ہے .

آج انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید ایک روپے 8 پیسے کمی کے ساتھ 283 روپے 60 پیسے پر  ٹریڈ کر رہا ہے. خیال  رہے کہ یہ امریکی ڈالر کی جولائی کے بعد کم ترین سطح ہے .  .ایک ماہ میں   یہ 28 روپے کم ہوا ہے  گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 284 روپے 68  پیسے کا تھا۔

دوسری طرف پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قدر میں 1 روپے 10 پیسے کمی واقع ہوئی ہے ،  جس کے بعد یہ  281 روپے 25  پیسے میں  ٹریڈ ہو رہا ہے .

مارکیٹ کی صورتحال.

KSE100 انڈیکس 372 پوائنٹس اضافے سے  47452 پر بند ہوا۔ اسکی بلند ترین سطح 47484 رہی۔

PSX میں تیزی ، اسٹیٹ بینک کی وضاحت اور پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام

دوسری طرف KSE30 میں بھی تیزی ریکارڈ کی گئی۔ انڈیکس 143 پوائنٹس کی تیزی سے 16344 پر بند ہوا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 16195 سے 16392 کے درمیان رہی۔

PSX میں تیزی ، اسٹیٹ بینک کی وضاحت اور پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام

آج کیپٹیل مارکیٹ میں 33 کروڑ شیئرز کا لین دین ہوا۔ جن کی مجموعی مالیت 7 ارب 30 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔ PSX میں 351 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لیا۔ جن میں سے 237 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی ، 88 میں مندی جبکہ 26 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔آج کا والیوم لیڈر 19 کروڑ ریکارڈ شیئرز کے ساتھ ورلڈ کال ٹیلی کام لیمیٹڈ (WTL) رہا۔ جبکہ 5 کروڑ 22 لاکھ کے ساتھ کے الیکٹرک (KEL) دوسرے اور 2 کروڑ 13 لاکھ شیئرز سمیٹ کر میپل لیف سیمنٹ  تیسرے نمبر پر رہا۔

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button