PSX میں زبردست تیزی ، پاکستانی روپے کی قدر مستحکم.
KSE100 انڈیکس دو دن کے وقتے سے دوبارہ 50 ہزار کی نفسیاتی سطح عبور کر گیا .
PSX میں کاروباری دن کا اختتام زبردست تیزی پر ہوا ہے . پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ہونے کے بعد دو دن کے وقفے سے KSE100 انڈیکس 50 ہزار کی نفسیاتی سطح دوبارہ عبور کر گیا . بتاتے چلیں کہ آج انٹربنک میں امریکی ڈالر دوبارہ 278 روپے کی سطح پر آ گیا ہے .
پاکستان روپے کی قدر میں تیزی کے PSX پر اثرات .
گزشتہ روز پاکستانی روپے کی قدر میں درآمدی بلز کی ادائیگیوں کی وجہ سے ہونے والی گراوٹ کے بعد آج ایک مرتبہ پھر تیزی ریکارڈ کی گئی. جس کے مثبت اثرات ملکی معاشی اعشاریوں پر مرتب ہوتے ہوئے دیکھے گئے ہیں . واضح رہے کے مسلسل اٹھائیس سیشنز میں تیزی سے سپتمبر 2023 میں پاکستان روپیہ 8 فیصد کی مجموعی بہتری کے ساتھ امریکی ڈالر کے مقابلے میں سب سے بہترین پرفارم کرنے والی کرنسی بن گئی ہے .
ملک بھر میں غیر قانونی ایکسچینجز کے خلاف آپریشن ، پاکستانی روپے کی طلب میں اضافے کی وجہ.
دو ہفتے قبل پشاور کے بعد لاہور ، اسلام آباد اور کراچی سمیت ملک کے کئی شهروں میں غیر قانونی ایکسچینجز کے خلاف چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا . پاکستانی میڈیا کے مطابق ملک بھر میں 15 سو سے زاید افراد کو حراست میں لے کر کروڑوں ڈالرز برامد کئے گئے . وفاقی دار الحکومت میں ایک ہزار کے قریب حوالہ ہنڈی کے کاروبار سے منسلک افغان مہاجرین کو گرفتار کیا گیا .
اسمگلنگ میں کمی.
پاکستان کی ہمسایہ ملکوں کے ساتھ زمینی تجارت میں امریکی ڈالرز کی سمگلنگ کچھ عرصۂ قبل تک اپنے عروج پر تھی ، بالخصوص افغانستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد سے مغربی ممالک اور اداروں کی طرف سے سخت اقتصادی پابندیاں عاید ہیں. ہمسایہ ملک سے روزانہ ایک لاکھ سے زاید افراد پاکستان آتے جاتے ہیں . ان کے ذریعے کروڑوں ڈالرز وہاں منتقل کئے جاتے تھے . حکومت کی جانب سے سخت چیکنگ کے نتیجے میں اس غیر قانونی ترسیل زر میں کمی آئ ہے .
ایرانی تیل کی پاکستان میں سمگلنگ میں ملوث مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن سے بھی غیر ملکی زر مبادلہ کی بارڈر پار منتقلی کی کافی حد تک روک تھام دیکھنے میں آئیی ہے . یہ محرکات پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کے سلسلے میں موں ثابت ہوئے ہیں.
حکومتی اور عسکری اداروں کے اقدامات.
سپتمبر کے آغاز پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پاکستانی بزنس کمیونٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی . جنہوں نے انھیں ڈالر کی بلیک مارکیٹنگ اور سمگلنگ روکنے کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں .
جنرل عاصم منیر نے کارپوریٹ سیکٹر کو روپے کی قدر مستحکم کرنے کیلئے دی جانے والی تجاویز پر ٹھوس اقدامات کی یقین دہانی کروائی . جس کے بعد پشاور کی کرنسی مارکیٹ کو حوالہ ہنڈی کے ٹھوس ثبوت ملنے پر سیل کر دیا ہے اور بلیک مارکیٹ سے منسلک درجنوں افراد اور ایجنٹوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گیئں. ان اقدامات کے نتیجے میں پاکستانی روپیہ مسلسل مضبوط ہونا شروع ہوا. جس کا سلسلہ اب تک جاری ہے .
ان تمام اقدامات کے نتیجے میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستانی کیپٹل مارکیٹ پر اعتماد بحال ہوا ہے اور 50 ہزار کی نفسیاتی سطح عبور کرنے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج دوبارہ گلوبل اسٹاکس میں پانچویں بڑی مارکیٹ بن گئی ہے . یاد رہے کہ اس سے قبل .2017 میں پاکستانی شیئرز بازار اس لیول پر تھا .
PSX کی صورتحال.
آج KSE100 انڈیکس اختتامی سیشن کے دوران 50 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا . اس طرح گلوبل اسٹاکس میں یہ پانچویں نمبر پر آ گیا ہے . اسکی ٹریڈنگ رینج 49436 سے 50399 کے درمیان رہی .
دوسری طرف KSE30 میں بھی معاشی سرگرمیاں 375 پوائنٹس اوپر 17286 پر بند ہوئیں۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 16904 سے 17304 کے درمیان رہی۔
آج کیپٹیل مارکیٹ میں 42 کروڑ 74 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا . جن کا مجموعی حجم 14 ارب 59 کروڑ روپے ہے ۔
پاکستانی شیئرز بازار میں 361 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لیا . جن میں سے 255 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی ، 94 میں مندی جبکہ 12 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی
آج کا والیوم لیڈر 8 کروڑ 31 لاکھ شیئرز کے ساتھ کے. الیکٹرک رہا . جبکہ 3 کروڑ 76 لاکھ کا شیئرز والیوم سمیت کر پاک ریفائنری لمیٹڈ دوسرے اور 2 کروڑ 58 لاکھ کے ساتھ ورلڈ کال ٹیلی کام لمیٹڈ تیسرے نمبر پر رہا .
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔