PSX میں زبردست تیزی ، سعودی عرب کی طرف سے 2 ارب ڈالرز کے ڈیپازٹس موصول
برادر ملک کی طرف سے یہ رقم زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنے کے لئے جمع کروائے گئے ہیں۔
آج PSX میں زبردست تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ آج سعودی عرب کی طرف سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو 2 ارب ڈالر کے ڈیپازٹس موصول ہونا یے۔ IMF کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری کے بعد پاکستان کو دوست ممالک کی طرف سے امداد ملنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
سعودی عرب کی طرف سے ڈیپازٹس کے ملکی معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے ؟
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس کے دوران SBP کو برادر اسلامی ملک کی طرف سے جمع کروائی گئی رقم کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کریڈٹ اب اسٹیٹ بینک کے پاس آ چکا ہے۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کپ اس رقم کا بنیادی مقصد پاکستان کے Foreign Exchange Reserves کو مستحکم کرنا ہے انہوں نے ہر مشکل وقت میں مدد پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر خزانہ نے توقع ظاہر کی کہ آنیوالے دنوں میں پاکستان روپے کی قدر میں بہتری آئیگی۔ اسحاق ڈار نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ اس سے ملک کے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی قیادت نے آؤٹ آف باکس سلوشنز کے ذریعے پاکستان کی مالی معاونت کی اور عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ معاہدے کو یقینی بنانے کیلئے تحریری ضمانت بھی فراہم کی۔
اس پیشرفت پر وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وہ پاکستان کے خیرخواہوں بالخصوص اپنے بھائی محمد بن سلمان کے شکرگزار ہیں جنہوں نے ذاتی دلچسپی سے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے اقتصادی بحالی کے عمل میں پاکستان پر عالمی برادری کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔
IMF Executive Board کا اجلاس
عالمی مانیٹری فنڈ کے Executive Board کا اجلاس کل یعنی بدھ کے روز شیڈولڈ ہے۔ جس میں جنوبی ایشیائی ملک کے ساتھ ہونیوالے اسٹاف لیول معاہدے کی باقاعدہ منظوری دی جائے گی اور اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت آئندہ 9 ماہ کے دوران پاکستان کو 3 ارب ڈالرز کا بیل آؤٹ پیکج جاری کیا جائے گا۔
یاد دلاتے چلیں کہ زرمبادلہ کے ذخائر 25 سال کی کم ترین سطح پر آنے سے ملک پر ڈیفالٹ کے سائے منڈلا رہے تھے اور عالمی مارکیٹس میں پاکستان کے جاری کردہ یورو سرمایہ کاری بانڈز کی قدر میں 75 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔ مزید برآں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور چین جیسے دوست ممالک نے بھی معاشی امداد کو IMF پروگرام کے ساتھ منسلک کر دیا تھا۔
PSX کا ردعمل
وزیر خزانہ کی پریس کانفرنس کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے. KSE100 انڈیکس 570 پوائنٹس کے اضافے سے 45155 پر بند ہوا۔ اسکی بلند ترین سطح 45250 رہی۔
دوسری طرف KSE30 بھی 155 پوائنٹس کی تیزی سے دو سال کے بعد 16 ہزار کا ٹریڈ مارک عبور کرتے ہوئے 16030 پر آ گیا ہے۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 15909 سے 16082 کے درمیان رہی۔
آج کیپٹیل مارکیٹ میں 55 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا جو کہ شیئر والیوم کا بلند ترین ریکارڈ بھی ہے۔ ان کی مجموعی مالیت 15 ارب 35 کروڑ روپے بنتی ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔