PSX میں نیا ریکارڈ ، سرمایہ کاری کی ریلی اور مثبت Macro Economic Indicators

Interest Rates Cut and contracting Trade Deficit are pushing the Capital Markets Higher

PSX نے ایک نئی تاریخی سطح حاصل کر لی ہے۔ جمعرات کے روز، PSX کا KSE100 انڈیکس پہلی مرتبہ 94 ہزار پوائنٹس کی سطح سے اوپر بند ہوا. جس سے پاکستان کے مثبت Macro Economic Indicators اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔

کاروباری دن کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس میں 836.47 پوائنٹس یا 0.9 فیصد اضافہ ہوا. اور یہ 94,191.89 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اس اضافے میں ہیوی اسٹاکس، خصوصاً بینکنگ اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی کا بڑا کردار رہا ہے۔

KSE100 as on 14th November 2024
KSE100 as on 14th November 2024

دوسری طرف بینچ مارک KSE30 بھی آج تاریخ کی بلند ترین سطح 29200 پر معاشی سرگرمیوں کا اختتام کیا.

KSE30 as on 14th November 2024.
KSE30 as on 14th November 2024.

مارکیٹ کی مضبوطی کے عوامل

ماہرین کے مطابق، مارکیٹ میں استحکام کے کئی عوامل ہیں. جن میں سب سے نمایاں کم شرح سود اور تجارتی خسارے میں کمی شامل ہیں۔ ساتھ ہی، مثبت Macro Economic Indicators اور اقتصادی پالیسیوں میں بہتری نے بھی مارکیٹ کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان عوامل کی وجہ سے سرمایہ کار PSX میں مزید سرمایہ کاری کرنے کے لیے پرجوش نظر آرہے ہیں۔

IMF کے ساتھ تعاون اور اس کے اثرات

Pakistani Finance Division  نے IMF کی  مشن چیف نیتھن پورٹر کی قیادت میں ٹیم کو پاکستان کے قرضوں کی صورتحال اور Macro Economic Indicators کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی ہیں. جس میں تقریبا 12.5 ارب ڈالر کے رول اوور کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ہے۔ اس پیش رفت سے مارکیٹ میں مثبت رجحانات کی توقعات بڑھ گئی ہیں. اور IMF کے ساتھ جاری بات چیت سے سرمایہ کاروں کو مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مزید اعتماد مل سکتا ہے۔

اہم شعبوں میں خریداری کا رحجان

جمعرات کے روز PSX میں کئی بڑے شعبے، جیسے کہ Commercial Banking ، تیل و گیس، او ایم سیز، اور Energy Sector ، نے خاصی توجہ حاصل کی۔ MCB، MEBL، NBP، حبکو، MARI، OGDC، PPL اور SNGP جیسے ہیوی اسٹاکس میں زیادہ تر سرمایہ کاروں نے خریداری کی. جس سے ان کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ حالیہ Macro Economic Indicators 

بینک الفلاح اور سامبا بینک کا معاملہ

پاکستان کے معروف کمرشل بینکوں میں سے ایک Bank Alfalah Limited  نے Samba Bank میں اکثریتی شیئرز حاصل کرنے کا اعلان واپس لے لیا ہے۔ یہ فیصلہ Saudi National Bank کے سامبا پاکستان میں اپنے حصص کی فروخت کے منصوبے کو ترک کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس پیش رفت نے بینکنگ سیکٹر میں خاصی ہلچل مچائی.

اس سے قبل Saudi National Bank  نے Samba Bank میں اپنے Equity Shares کی فروخت کا عمل ختم کر دیا تھا۔ جس کے  بعد اسکی شیئر پرائس می تیزی دیکھی گئی.

ادارے نے منگل کے روز Pakistan Stock Exchange  کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

نوٹس میں کہا گیا تھا. کہ، "ہمیں مطلع کیا گیا ہے. کہ Samba Bank Limited (Samba Pakistan) میں اپنے Shares کی فروخت کے لیے. مناسب جانچ پڑتال اور تلاش مکمل ہونے کے بعد. Saudi National Bank Samba Pakistan کے اکثریتی Shareholder کی حیثیت سے. Samba Pakistan میں SNB کے Equity Shares کی فروخت کا عمل ختم کر رہا ہے۔”

خیال رہے کہ اپریل میں Pakistan’s سب سے بڑے Commercial Banks میں سے ایک Bank Alfalah Limited (BAHL) نے SBL میں اکثریتی Shares حاصل کرنے کے اپنے ارادے کا عوامی اعلان کیا تھا۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ. "ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ اس پیشکش کے Manager Arif Habib Limited نے Saudi National Bank کی ملکیت والی کمپنی. کے 84.51 فیصد Shares حاصل کرنے کے ارادے کا اعلان جمع کرا دیا ہے۔”

BAHL کی درخواست کے بعد State Bank of Pakistan  نے مئی میں. BAHL کو SBL کی جانچ پڑتال کرنے کی منظوری دی تھی۔

معاہدے کا پس منظر

2021 میں Samba Bank کو Samba Bank LimitedFatima Fertilizer Company Limited اور Gulf Islamic Investment LLC کی انتظامیہ کے شریک ارکان پر مشتمل ایک کنسورشیم سے 852.040 ملین Voting Shares کا کنٹرول حاصل کرنے کا پختہ ارادہ حاصل ہوا تھا. جو کہ بینک کے ادا شدہ Capital کا 84.51 فیصد ہے۔

Saudi National Bank کی جانب سے اس فیصلے کو روکنے کے بعد، Samba Bank میں Ownership Structure میں کوئی فوری تبدیلی نہیں ہوئی ہے. اور اس بات کا تعین آئندہ کے Corporate Strategy پر منحصر ہوگا۔

Samba Bank کے Shareholders اور Investors اس پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں. کیونکہ اس سے نہ صرف بینک کی Financial Stability پر اثر پڑ سکتا ہے. بلکہ Banking Sector کی موجودہ صورتحال پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔

Saudi National Bank کی جانب سے اس فیصلے کی تفصیلات اور اس کے پیچھے کی وجوہات کے بارے میں مزید وضاحت نہیں کی گئی. تاہم Banking Experts کا خیال ہے کہ یہ فیصلہ ممکنہ طور پر بینک کے Long-term Strategy اور Market Conditions کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

Sazgar Engineering Works Limited کی سرمایہ کاری

Sazgar Engineering Works Limited (SAZGR) نے "مستقبل کی کاروباری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے” تقریبا 1.54 ارب روپے کی مالیت کی زمین خریدنے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے PSX کو اس فیصلے سے آگاہ کیا ہے، جو Pakistani Auto Industry کے مستقبل کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہے۔

عالمی مارکیٹ کے اثرات

بین الاقوامی سطح پر، چین کی کمزور مارکیٹ کی کارکردگی کے باعث Asian Stocks میں کمی دیکھنے کو ملی۔ دوسری جانب، US Bonds Yields میں بھی اضافہ ہوا ہے. جس سے ڈالر کی قدر میں استحکام آیا ہے۔ سرمایہ کاروں نے Monetary Policy اور Inflation کے حوالے سے بھی امریکی معیشت کے امکانات کا بغور جائزہ لیا۔

Bitcoin Price میں تیزی

Bitcoin Price نے بھی حیران کن حد تک بڑھتے ہوئے 90,000 ڈالر سے تجاوز کر لیا۔ اس اضافے کی بنیادی وجہ Trump کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کے امکانات ہیں، جن سے کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ کو مثبت اثرات ملنے کی توقع ہے۔ بٹ کوائن میں اس وقت 1.7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جس سے اس کی قیمت 90,151 ڈالر پر جا پہنچی، اور دو ہفتوں میں بٹ کوائن میں 30 فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

Trump کی پالیسیاں اور ممکنہ اثرات

توقع ہے کہ Trump کی کم ٹیکس اور زیادہ ٹیرف کی پالیسیوں سے Inflation میں اضافہ ہوگا. جس سے Federal Reserve کی شرح سود میں نرمی کی گنجائش محدود ہو جائے گی۔ ان پالیسیوں سے نہ صرف امریکی معیشت. بلکہ عالمی معیشت پر بھی گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

PSX کا حالیہ کارنامہ ملک کی معیشت کے بڑھتے ہوئے اعتماد اور سرمایہ کاری کے مواقع کی عکاسی کرتا ہے۔ PSX میں مسلسل اضافہ اور نئے ریکارڈز کا بننا اس بات کا غماز ہے. کہ پاکستان کی معاشی پالیسیاں اور سرمایہ کاری کے مواقع بین الاقوامی سطح پر بھی مثبت رجحانات کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ عالمی سطح پر مختلف معاشی عوامل. جیسے کہ Bitcoin Price، US Bonds Yields، اور Trump کی واپسی جیسے مسائل بھی پاکستان کی مارکیٹ پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button