PSX میں تیزی کا رجحان، Macro Economic Indicators سے سرمایہ کار متحرک.
KSE100 Index has made history on 95800 while KSE30 reached on 29700
مثبت Macro Economic Indicators کی بدولت PSX میں منگل کو بھی خریداری کا سلسلہ جاری ہے. جس کے نتیجے میں ابتدائی سیشن کے دوران بینچ مارک KSE100 میں 850 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا.
دن کے وسطی سیشن تک دوپہر 12 بجے بینچ مارک انڈیکس 861.63 پوائنٹس یا 0.91 فیصد اضافے سے 95,808.71 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر جاپہنچا۔ جو کہ تاریخ کی نئی بلند ترین سطح ہے.
دوسری طرف KSE30 بھی تاریخ کی بلند ترین سطح 29700 سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے.
مثبت Macro Economic Indicators کے PSX پر اثرات.
State Bank of Pakistan کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ Pakistani Current Account میں 5 ارب 16 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا Trade Surplus ریکارڈ کیا گیا. جو گزشتہ مالی سال کے آخری کوارٹر میں 4 ارب 74 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ رہا . معاشی ماہرین اور حکومت اس سے زیادہ مثبت اعداد و شمار کی توقع نہیں کر رہے تھے.
رپورٹ جاری ہونے کے بعد گزشتہ روز سے ہی Cement، Commercial Banks ، Oil and Gas Exploration Companies، او ایم سیز، Pharmaceuticals اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ PSO، Hubco، ایس بی جی پی ایل، MARI، OGDCL، پی پی ایل، ایم ای بی ایل. اور MCB سمیت Index Heavy Stocks میں مثبت رجحان دیکھا جارہا ہے.
کیا رپورٹ سے ملکی معیشت کا مثبت منظرنامہ ظاہر ہو رہا ہے؟
معاشی ماہرین کے مطابق اگرچہ گزشتہ چھ ماہ سے Pakistani Current Balance کسی حد تک منفی اعداد و شمار ظاہر کر رہا ہے. تاہم ابھی بھی یہ گزشتہ کئی سالوں سے بہتر ہیں.
Blink Capital Management کے چیف ایگزیکٹو اور سربراہ حسن مقصود کا کہنا ہے. کہ کم Growth Rate کے ساتھ ساتھ Inflation میں اضافے نے Pakistani Current Account Deficit کو کم کرنے میں مدد کی ہے. اور Exports میں اضافے سے بھی اس میں اضافہ ہوا . High Interest Rate اور Imports پر کچھ پابندیوں نے اسے کم کرنے کے مقصد میں بھی کردار ادا کیا.
انہوں نے کہا کہ Foreign Exchange Reserves کے بحران سے دوچار ملک کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ اہم ہے. جو اپنی معیشت کو چلانے کے لیے Imports پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ حسن کے مطابق بڑھتا ہوا Deficit شرح مبادلہ پر دباؤ ڈالتا ہے. اور زرمبادلہ کے ذخائر کو ختم کر دیتا ہے.
BCM کے سربراہ نے کہا کہ اگر حکومت آئندہ چند ماہ بالخصوص چوتھے کوارٹر کے اختتام تک خسارہ کم کرنے کا رجحان برقرار رکھنے می کامیاب رہی. تو توقع کی جا سکتی ہے. کہ آئندہ مالی سال کے دوران لڑکھڑاتی ہوئی پاکستانی معیشت مستحکم ہونے می کامیاب ہو جائیگی. انکے خیال میں کسی بھی پالیسی کے اثرات چار سے چھ ماہ میں اپنے اثرات ظاہر کرتے ہیں. اس لئے ہمیں برآمدات بڑھانے کے نتائج بھی آئندہ کوارٹر تک نظر آئیں گے.
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔