US Stocks میں دن کا مثبت اختتام، FOMC فیصلے کے اثرات
FOMC Keeps US Interest Rates Unchanged
US Stocks میں کاروباری دن کا اختتام مثبت رجحان کے ساتھ ہوا . جس کی بنیادی وجہ FOMC کا فیصلہ ہے جس میں US Interest Rates کو بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھا گیا ہے .
US Stocks پر FED کے فیصلے کے اثرات
FOMC کے دو روز اجلاس ختم ہونے پر جاری کئے جانیوالے پریس ریلیز میں اگرچہ شرح سود تبدیل نہیں کی گئی, تاہم سخت Monetary Policy آئندہ 15 ماہ تک موجودہ سطح پر ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جاری کردہ بیان کے مطابق پالیسی ساز اراکین کی متفقہ رائے ہے کہ Inflation کی سطح مقرر کردہ ہدف 2 فیصد کے حصول تک Terminal Rates میں کمی نہیں کی جائے گی۔
تاہم 2024ء کے اختتام پر ان میں مرحلہ وار نرمی کی جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل معاشی ماہرین اور ادارے Tightening Cycle بند کئے جانے کی توقع کر رہے تھے۔ یہ پیشگوئی جزوی طور پر درست ثابت ہوئی۔ لیکن مانیٹری پالیسی کے حوالے سے جارحانہ انداز میں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
سخت مانیٹری پالیسی گروتھ ریٹ کے راستے میں رکاوٹ نہیں ہے .
FOMC نے واضح کیا کہ وہ Rate Hike Program معطل کر رہے ہیں۔ اور اس دوران معاشی رپورٹس کا بغور جائزہ لیں گے۔ اگر Headline Inflation کی ریڈنگ دوبارہ بڑھتی ہوئی دکھائی دی تو پالیسی ریٹس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ کمیٹی نے بتایا کہ لیبر مارکیٹ مسلسل ماہانہ بنیادوں پر لاکھوں نئے کانٹریکٹس جاری کر رہی ہے۔ اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ مانیٹری پالیسی کے سخت ہونے سے بھی گروتھ ریٹ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
جیروم پاول کی پریس کانفرنس.
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مانیٹری پالیسی فیصلے کے آدھے گھنٹے بعد چیئرمین فیڈ جیروم پاول نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرح سود برقرار رکھنے کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ US GDP مشکل حالات کے باوجود توقعات سے بہتر رہا ہے۔ امریکی عوام کی قوت خرید میں اضافہ اور کنزیومر پرائس انڈیکس میں بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے جس کو جلد 2 فیصد تک لانے میں کامیابی حاصل کر لی جائے گی۔
فیڈرل ریزرو کے سربراہ نے کہا کہ Cash Rates ہمیشہ نہیں بڑھائے جا سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی بینکوں میں لیکوئیڈٹی کے کوئی مسائل نہیں ہیں اور مالیاتی نظام مضبوط بنیادوں پر قائم ہے۔
مارکیٹ کی صورتحال.
Dow Jones Industrial Average میں دن کا اختتام انتہائی مثبت انداز میں ہوا . کمپوزٹ انڈیکس 211 پوائنٹس اضافے سے 33274 پر اختتام پذیر ہوا . اسکی ٹریڈنگ رینج 33010 سے 33337 کے درمیان رہی. جبکہ مارکیٹ میں 30 کروڑ 75 لاکھ شیئرز کا لیں دین ہوا.
دوسری طرف Nasdaq میں بھی یہی صورتحال رہی .معاشی سرگرمیاں 210 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 13061 پر بند ہوئیں ۔ اسکی کم ترین سطح 12875 جبکہ مارکیٹ کا مجموعی شیئر والیوم 93 کروڑ 92 لاکھ رہا.
S&P500 میں بھی مثبت رجحان ریکارڈ کیا گیا . انڈیکس 44 پوائنٹس تیزی سے 4237 پر بند ہوا.
نیویارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE) کے اختتامی سیشن میں بھی تیزی دیکھی گئی. انڈیکس 83 پوائنٹس اوپر 15002 پر بند ہوا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔