PSX کیلئے گزرا ہوا سال: تاریخ کی بلند ترین سطح اور غیر ملکی سرمایہ کاری کا بڑھتا ہوا رجحان
KSE100 Index rose to 67038 on 13th December, remained highest in Asian and Global Stocks.
PSX ان دنوں تیزی کے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔ دسمبر کے پہلے عشرے میں KSE100 انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح 67000 ہزار پر آ گیا ۔ لیکن ایسا کیوں ہو رہا ہے کہ ملکی معیشت کی غیر یقینی صورتحال میں Financial Indicators مثبت منظر نامہ پیش کر رہے ہیں۔ اور Brockerage Houses دونوں ہاتھوں سے سرمایہ سمیٹنے میں مصروف ہیں۔ ذیل میں ہم Pakistani Capital Market میں بحالی کے عوامل کا جائزہ لیں گے اور اس سلسلے میں معاشی ماہرین سے بھی بات چیت کریں گے.
ملک کی Real Economic Situation کیا ہے۔ ؟
چند ماہ قبل Pakistan بطور ریاست دیوالیہ ہونے کے بالکل قریب پہنچ گیا تھا۔ ایسے میں اگر China جنوبی ایشیائی ملک کی مدد کو نہ آتا تو Foreign Payments اور Import bills کلیئر نہ ہو پاتے اور Sri Lanka جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی تھی۔ چین کے علاوہ دیگر دوست دوست ممالک Saudi Arabia اور United Arab Emirates کی طرف سے ملنے والی امداد اور تحریری ضمانتوں نے International Monetary Fund کے ساتھ Staff Level Agreement کو ممکن بنایا۔
PSX میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا بڑھتا ہوا حجم۔
اگرچہ پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے باہر آ چکا ہے تاہم اسوقت بھی کوئی آئیڈیل صورتحال نہیں۔ ڈالر ، پیٹرول اور ڈیزل تینوں تاحال قابو میں نہیں آئے اور بلاتفریق 285 روپے کے قریب ٹریڈ ہو رہے ہیں۔ لیکن معیشت کی عکاس Stock Market تاریخ کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ کر رہی ہے
گذشتہ چار ماہ کے دوران کے دوران اس میں 23 ہزار پوائنٹس یعنی 45 فیصد Market Capitalization کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ ناقابل یقین ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں ملک Elections کی طرف جا رہا ہے ، ایسے میں سیاسی عدم استحکام عروج پر ہے لیکن اس کے برعکس مارکیٹ میں خریداری اپنی انتہا کو چھو رہی ہے.
سیاست اور معیشت کا آپس میں انتہائی گہرا تعلق ہے۔ ماضی میں حکومتوں کی تبدیلی کے ٹرانزیشنل دور میں سب سے پہلے پاکستان اسٹاک ایکسچینج ہی گراوٹ کا شکار ہوتی رہی۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ بلکہ اہم نوعیت کے سیاسی مقدمات بھی شیئر والیوم میں کمی اور منفی رجحان کا باعث بنتے رہے۔ لیکن اس بار صورتحال بالکل مختلف ہے۔
دنیا کی دوسری بڑی Stock Market اور موجودہ معاشی صورتحال کا آپس میں موازنہ کیا جا سکتا ہے ؟
رواں ماہ PSX دنیا کی دوسری بڑی Stock Market بن گئی اور اپنے اسی مقام سے کہیں اوپر پہنچ گئی جو کہ اس نے 2017ء میں کھو دیا تھا۔ یہ اس ملک کا Share Bazar ہے جو بمشکل ڈیفالٹ ہونے سے بچا ہے۔ اس کے Foreign Exchange Reserves نجی بینکوں کو ملا کر محض 13 ارب ڈالر ہیں اور Imports پر عائد کڑی پابندیوں کے باعث زیادہ تر ملٹی نیشنل کمپنیاں یہاں سے اپنے اثاثے فروخت کر گئی ہیں۔ جس کی چند مثالیں Bayer, Shell اور Telenor ہیں۔
PSX کی ناقابل یقین پرفارمنس پر معاشی ماہرین کیا کہتے ہیں؟
Blink Capital Management کے چیف ایگزیکٹو اور معاشی تجزیہ کار حسن مقصود کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک کی طرف سے Cement اور Energy Sectors میں سرمایہ کاری سے PSX نئی بلندیوں کو چھونے میں کامیاب ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تین ماہ پہلے یہ صورتحال تھی کہ لوگ ہولڈنگ سے گریزاں اور پوزیشنز نقصان میں بھی فارغ کر رہے تھے۔ تاہم IMF معاہدے کے بعد Qatar اور Bahrain کی طرف سے Pakistan Petroleum Limited اور Oil and Gas Development Company میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری سے صورتحال یکسر بدل گئی۔ حسن مقصود نے کہا کہ اس کے باوجود معیشت اور معاشی اعشاریے آپس میں میچ نہیں کر رہے۔ کیونکہ ملک ابھی تک بحرانی صورتحال سے نکلنے میں کامیاب نہیں ہوا۔
ARY News سے منسلک ممتاز صحافی اور پاکستانی معیشت پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ کار آصف قریشی کے خیال میں پاکستانی Financial Indicators اب Energy Sector میں بھاری سرمایہ کاری اور CPEC پرجیکٹس کے بحال ہونے ہر سیمنٹ سیکٹر میں خریداری سے اوپر آئی ہے۔ کیونکہ ان کے علاوہ دیگر شعبوں کی کمپنیوں کو دیکھیں تو ان کی اسٹاک ویلیو میں کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے جو بھی محرکات ہیں لیکن یہ ملکی معیشت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے انتہائی خوش آئند ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔