TRG Pakistan: تیزی کا مومینٹم بحال، IMF معاہدے کے اثرات

انٹراڈے میں 100 روپے فی شئیر کا نفسیاتی ہدف عبور کر لیا 

TRG Pakistan نے انٹرا ڈے کے دوران تیزی کا مومینٹم بحال کر لیا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ آئی-ٹی ایکسپورٹس کے حجم میں سالانہ اضافہ اور IMF  کے ساتھ ہونیوالا معاہدہ ہے جس کے بعد ٹیکنالوجی اسٹاکس میں زبردست تیزی آئی ہے.  ۔ Affinity کا امریکی کمپنیوں کے ساتھ ہونیوالا اشتراک بھی سرمایہ کاروں کواس کی طرف متوجہ کئے ہوئے ہے۔ جو کہ ٹی۔آر۔جی کی بین الاقوامی شاخ ہے

TRG Pakistan مسلسل ترقی کرتے ہونے

گزشتہ ہفتے عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے بعد دو روز کی تیزی نے ملک کے معاشی اعشاریوں کا منظر نامہ مثبت کر دیا ہے . جس کے اثرات   TRG سمیت تمام کمپنوں پر مرتب ہوئے ہیں.

اس کے علاوہ   پاکستان کے محکمہ شماریات کی   طرف سے جاری کی جانیوالی ٹریڈ رپورٹ کے مطابقگزشتہ مالی سال  کے دوران پاکستان کی ٹیکنالوجی سروسز کی برآمدات (Exports) 8 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئی ہیں۔ جو کہ مجموعی ملکی برآمدات کا 35 فیصد حصہ ہیں۔ ٹیکنالوجی کمپنیاں پاکستان کی تاریخ کورونا کی عالمی وباء کے بعد سے اپنے معیار اور جدت کی وجہ سے مسلسل پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کر رہی ہیں۔

شدید معاشی مسائل کے باوجود پاکستان کی I.T ایکسپورٹس کا اس سطح تک پہنچنا ایک بہت بڑی کامیابی اور قیمتی زرمبادلہ (Foreign Exchange Reserves ) کے حصول کا اہم ذریعہ ہیں۔ غیر ملکی سافٹ ویئرز اور ایپس ڈویلپمنٹ کے پروجیکٹس جنوری 2022ء تک 4.25 ارب ڈالرز کے قریب رہے جبکہ رواں ماہ کا تخمینہ 4 ارب ڈالرز کا ہے۔ 2018ء سے ٹی۔آر۔جی کو دنیا کے 47 ممالک کے سب سے بڑے اسٹاک انڈیکس MSCI میں بھی شامل کیا گیا۔

TRG پاکستان کی آئی۔ٹی اور ٹیکنالوجی انڈسٹری کا اہم حصّہ

TRG پاکستان کی آئی۔ٹی اور ٹیکنالوجی انڈسٹری کا اہم جزو ہے۔ کمپنی کی بین الاقوامی شاخ Affinity کے امریکی مارکیٹ NASDAQ اور جاپانی انڈیکس Topix میں لسٹڈ شیئرز کی قدر میں حالیہ عرصے کے دوران زبردست اضافہ ہوا۔ جس کے بعد TRG پاکستان لیمیٹڈ بھی مسلسل تیزی کا رجحان اختیار کئے ہوئے ہے۔

نامساعد معاشی حالات اور بنیادی سپورٹ کی کمی کے باوجود پاکستان کے آئی۔ٹی سیکٹر نے بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ یہ شعبہ 2022ء کے آخری کوارٹر کے دوران بھی 5 ارب ڈالر سے زائد کا غیر ملکی زر مبادلہ (Foreign Exchange Reserves) حاصل کر چکا ہے۔

گذشتہ کوارٹر کے دوران PSX میں ٹی۔آر۔جی کی قدر میں 67 روپے فی شیئر کا اضافہ ہوا۔اسکی بڑی وجہ پاکستانی سرمایہ کاروں کی طرف سے ٹیکنالوجی سیکٹر میں ہونیوالی سرمایہ کاری ہے۔ یہ کمپنی پاکستانی اسٹاکس کے رجحان کے اعشاریے (Indicator) کے طور پر بھی استعمال کی جاتی ہے۔ انٹرا ڈے ٹریڈرز کا یہ سب سے مقبول ترین اسٹاک ہے۔ معاشی ماہرین آنیوالے کوارٹر تک اسکی شیئر ویلیو میں 45 فیصد اضافے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔

ٹیکنیکی تجزیہ۔

آج TRG میں ٹریڈنگ کا آغاز 99.96 سے ہوا۔ اس کی کم ترین سطح 99.80 رہی۔ جبکہ اوپر کی طرف یہ2 روپے 73 پیسے اضافے سے 102 روپے 30  پیسے پر ٹریڈ کرتا ہوا دیکھا گیا۔ آج کے سیشن میں اسکی بلند ترین سطح یہی تھی۔ تاہم دن کے آغاز  میں ہی  یہ اتار چڑھاؤ کا شکار ہے ۔ اسوقت ٹی۔آر۔ جی اسی سطح پر ہے

اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز موجودہ سطح پر Strong Buy کی کال دے رہے ہیں۔ جبکہ اسکا محور (Pivot) 100 روپے 10 پیسے ہے جہاں سے اسکے ٹریڈرز Intra-Day میں 1 سے 2 روپے جبکہ Holding کے ساتھ 30 سے 35 روپے فی شیئر کا منافع حاصل کر سکتے ہیں ۔

اسکی تمام 12 حرکاتی اوسط (Moving Averages ) خریداری کا ٹرینڈ ظاہر کر رہی ہیں۔ اسکے سپورٹ لیولز ( S1 ) 102.10 اور دوسری سپورٹ ( S2 ) 101.80 جبکہ تیسری سپورٹ ( S3 ) 101.40 ہے ۔ اوپر کی طرف پہلی مزاحمتی حد (Resistance Level) 102.70، دوسری مذاحمتی اور ٹیکنیکی حد 103.30 (R2 ) اور تیسری (R3 ) 103.70 ہے آج TRG اپنی 200SMA سے نیچے لیکن 20 اور 100SMA سے اوپر آ گیا ہے۔

TRG Pakistan: تیزی کا مومینٹم بحال، IMF  کے ساتھ ہونیوالا معاہدے کے اثرات

اسکے مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 80 فیصد Bullish، جبکہ10 فیصد Bearish اور 10 فیصد Sideways ظاہر کر رہے ہیں۔ اس طرح اس کا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) آج بھی Bullish ہی نظر آ رہا ہے۔ اسکا خریداری کا محور (Pivot ) 100 سے اوپر اور فروخت کا 102 سے اوپر ہے۔ آج ٹی۔آر۔جی (TRG) میں مجموعی طور پر پہلے آدھے گھنٹے میں  34 لاکھ 13 ہزار سے زائد شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے.

105 کا نفسیاتی مارک عبور کرنے کی صورت میں یہ انتہائی Bullish زون میں داخل ہو جائے گا۔ اور آنے والے دنوں میں 120 سے 130 کے درمیان ٹریڈ کرتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ اسکا طویل المدتی ہدف 300 روپے فی شیئر کی قدر کا حصول ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button