PSX میں زبردست تیزی، 1 گھنٹہ معطل رہنے کے بعد ٹریڈ بحال

IMF کے ساتھ معاہدے کے بعد سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ

PSX میں کاروباری دن کا آغاز 22 سو سے زائد پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ ہوا۔ IMF معاہدے کے مارکیٹ پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ابتدائی سیشن میں کاروباری سرگرمیاں شروع ہوتے ہی تمام اسٹاکس Upper Cap کر گئے اور ٹریڈنگ ایک گھنٹے کیلئے معطل کرنا پڑی۔

PSX میں صرف خریدار, فروخت کیلئے کوئی تیار نہیں۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں کاروباری سیشن کے آغاز میں اسوقت دلچسپ صورتحال دیکھنے میں آئی۔ جب مارکیٹ میں صرف خریداری کے آرڈرز نظر آ رہے تھے جبکہ فروخت کیلئے کوئی بھی تیار نہیں تھا۔ اس طرح تمام کمپنیوں کے اسٹاکس شروع میں ہی Upper Cap کر گئے۔ مارکیٹ کیپٹیلائزیشن میں 5 فیصد یعنی 25 ارب کے اضافے سے 90 ارب روپے پر آ گئی۔

شیئر بازار میں ٹریڈ کی معطلی، معاشی ماہرین کی رائے۔

آج AKD Securities کے چیف اینالسٹ وقار احمد نے Urdumarkets.com سے اس صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ آج شیئر بازار میں ٹریڈ اس لئے معطل کی گئی کیونکہ یہ SECP کا قانون ہے کہ ایک خاص حد تک اضافے یا گراوٹ کی صورت میں ٹرانزیکشنز روک دی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنیکی اعتبار سے بھی کاروباری سرگرمیوں میں وقفہ ضروری ہوتا ہے جبکہ خریدار یا فروخت کنندگان میں سے کوئی ایک سرے سے موجود ہی نہ ہو۔

اس حوالے سے مارکیٹ اینالسٹ سارہ الیاس کہتی ہیں کہ اس تیزی کی بنیادی وجہ عالمی مالیاتی فنڈ کےساتھ ہونیوالا معاہدہ ہے۔ کیونکہ Capital Market میں اس حوالے سے کافی عرصے سے اضطراب تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب آپکے ملک سے سرمائے کا مسلسل انخلاء ہو رہا ہو اور کسی بھی وقت ڈیفالٹ کر جانے کا خطرہ منڈلا رہا ہو تو معاہدے کی خبروں سے سرمایہ کار مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں۔

سارہ الیاس نے یہ بھی پیشگوئی کی کہ IMF Program بحال ہونے کے بعد نہ صرف پاکستانی کرنسی بہتر ہو گی بلکہ کئی ممالک اور اداروں کے ساتھ رکے ہوئے فنڈز بھی آئیں گے۔ اور جینیوا کانفرنس میں اعلان کردہ ہنگامی امداد بھی جاری کر دی جائے گی۔

خیال رہے کہ 30 جون کو پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات پر اسٹاف معاہدہ طے پا گیا تھا جس کی منظوری رواں ماہ کے وسط میں عالمی ادارے کا ایگزیکٹو بورڈ دے گا۔

سینیئر مارکیٹ ٹریڈر عمران نعیم کہتے ہیں کہ معاشی سطح پر حالات بہتر ہوئے ہیں اور ڈوبتی ہوئی پاکستانی معیشت کو ریلیف ملا ہے جس کے بھرپور مثبت اثرات پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر نظر آئے۔ انکے مطابق تیزی کا یہ تسلسل آنیوالے دنوں میں بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال میں KSE100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس مندی کا شکار ہوا تھا جبکہ ٹریڈنگ والیوم بھی کمی کا شکار رہا۔ اس لئے بحالی کا عمل حیران کن نہیں ہونا چاہیئے۔

اسٹاکس ٹریڈر خرم نعیم کہتے ہیں کہ  معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) کا براہ راست تعلق ملکی معیشت کے ساتھ ہے۔ حالیہ عرصے میں پاکستانی معیشت غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اتار چڑھاؤ کی شکار رہی،، انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اگر عالمی ادارے نی شیڈول کے مطابق منظوری دے دی تو مارکیٹ بتدریج اپنے کھوۓ ہوے لیولز پر بتدریج بحال ہونا شروع ہو جائے گی.

مارکیٹ کی صورتحال

اس وقت کیپٹل مارکیٹ میں دن کا وسطی سیشن جاری ہے اور KSE100 انڈیکس 2 ہزار 3 سو پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 43751 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی بلند ترین سطح 43933 رہی ہے۔

 PSX میں کاروباری دن کا آغاز 22 سو سے زائد پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ ہوا۔ IMF معاہدے کے مارکیٹ پر انتہائی مثبت اثرات

دوسری طرف KSE30 بھی 886 پوائنٹس کے اضافے سے 15 ہزار اور 15500 کی نفسیاتی حدیں (Psychological Levels) عبور کرتے ہوئے 15522 پر آ گیا ہے۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 15407 سے 15593 کے درمیان ہے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ تھرٹی انڈیکس نے ٹریڈ ہی 15400 سے اوپر شروع کی۔

KSE30

کیپٹل مارکیٹ میں اسوقت تک 25 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ جن کی مجموعی مالیت 5 ارب 79 کروڑ روپے بنتی ہے۔اسوقت مارکیٹ میں 309 کمپنیاں ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں جن میں سے 281 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی جبکہ 21 میں مندی اور 7 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ یہ بھی بتاتے چلیں کہ مندی کی شکار کمپنیاں وہ ہیں جو کہ ڈیفالٹ کر چکی ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button