Chinese Delegation آج Pakistan Oil Fields کے ساتھ معاہدے کے امکانات کا جائزہ لے گا

China Asia Economic Development Association expected to invest $13 billion in a Free Trade Zone in Pakistan

Pakistan Oil Fields کی ذیلی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کیلئے  Chinese Delegation آج  مذاکرات کا آغاز کرے گا.  Chinese Asia Economic Development Association یعنی CAEDA کے تحت جنوبی ایشیائی ملک میں بڑی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔

اس ملاقات کا مقصد Refined Petroleum Products اور Solar Energy Grid Connection میں Foreign Direct Investment کے امکانات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔

سرمایہ کاری کیلئے Chinese Delegation کے مذاکرات.

وفد میں شامل نمائندے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کے حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔ یہ ملاقات Medical Policies اور Pharmaceutical Industry میں سرمایہ کاری کے امور کو سمجھنے کے لیے کی جائے گی۔ تاہم ابھی تک Pakistan Oil Fields کے مختلف یونٹس میں سرمایہ کاری اس دورے کا بنیادی مقصد ہے.

Chinese Delegation کو توقع ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں پاکستان میں Free Trade Zone میں 13 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرے گا، جبکہ ابتدائی مرحلے میں سرمایہ کاری کا تخمینہ 8 سے 13 ارب ڈالر تک لگایا گیا ہے۔ اس سرمایہ کاری کی مجموعی رقم تقریباً 30 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے.

اب تک کونسی ابتدائی معلومات شیئر کی گئیں؟

CAEDA نے وزارت صنعت و پیداوار کو منصوبے کی کامیابی کے لیے ایک سازگار کاروباری ماحول کی ضرورت سے آگاہ کیا ہے۔ اپنے وعدے کے تحت  CAEDA نے اب تک پاکستان میں  500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکا ہے. اور 20 پیشہ ور چینی ماہی گیری جہازوں کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ  گئی ہے. جبکہ آنے والے مہینوں میں مزید Shipments کی توقع ہے۔

اس Trade Committee میں چین کے متعدد بااثر کارپوریٹ ارکان شامل ہیں. جو Free Trade Zone میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہاں ہیں۔ کچھ کمپنیوں نے پاکستان کے سیاسی، ثقافتی اور سیکیورٹی ماحول کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے. جس کی وجہ سے حکومتی سپورٹ کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔

Free Trade Zone کا مقصد Global Markets اور Local Pakistani Companies کی ضروریات دونوں کو پورا کرنا ہے. جس میں پاکستانی شہریوں کے لیے بین الاقوامی معیار کا سامان فراہم کرنے والے Duty  Free shopping malls کا قیام شامل ہے۔ یہ زون لین دین اور درآمدات/برآمدات کو Terrifs اور Taxes سے مستثنیٰ کرے گا، جبکہ ٹیکس صرف اس وقت لاگو ہوگا جب سامان پاکستان کی مقامی مارکیٹ میں داخل ہوگا۔

وفد کی مصروفیات.

وفد 12 اکتوبر 2024 کو کراچی میں Sindh Building Control Authority کے ساتھ ملاقات کرے گا. جس میں Zero Tariff Trade Zones کے لیے زمین کے استعمال، بجلی کی فراہمی، اور Photovoltaic Grid Connection کے معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔ وفد Fishries Department کبھی دورہ کرے گا۔

اس کے علاوہ  13 اکتوبر کو حکومت سندھ کے تعاون سے Pakistan Steel Mills (PSM) کی اراضی اور Dhabeji SEZ کا دورہ بھی اسکے  شیڈول میں شامل ہے. جہاں کاروباری اداروں سے تعاون اور بات چیت کی جائے گی۔

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button