Pakistani Budget پیش کر دیا گیا. نئے Taxes عائد ، تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ
Finance Bill contains 18 Trillion Rupees, Imposed 45% Tax on Non-Filers.
Pakistani Budget پیش کر دیا گیا گیا ، جس میں خدشات کے مطابق بھاری Taxes عائد کئے گئے ہیں Finance Minister محمد اورنگزیب نے Budget Speech کرتے ہوئے تنخواہوں میں گریڈ 1 سے 16 تک 25 فیصد اور 17 سے 22 تک 20 فیصد ایڈہاک اضافے کا اعلان کیا. Pensions میں بھی 35 فیصد اضافہ کیا گیا ہے.
یہ بجٹ ایسے حالات میں پیش کیا گیا ہے. جب Pakistan سنگین مالی مشکلات میں گھرا ہوا ہے. اور International Monetary Fund کے ساتھ نئے پروگرام کیلئے مذاکرات جاری ہیں.
Pakistani Budget کی تفصیلات.
بجٹ سیشن سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس ہوا . جس میں Finance Bill 2024 کی منظوری دی گئی. اس موقع پر وزیر اعظم نے بتایا کہ IMF سربراہ کرسٹیلینا جارجیوا سے ف نئے پروگرام کیلئے خصوصی درخواست ہے. اور بجٹ تجاویز تیار کرتے ہوئے IMF مطالبات کو مدنظر رکھا گیا ہے.
اس سال کا حجم 18 ہزار 5 سو ارب روپے ہے۔ تاہم اس میں سے ایک تھی کے قریب رقم کا حصول ابھی تک سوالیہ نشان ہے۔ کیونکہ اس کے لیے دوست ممالک اور عالمی اداروں کا بھرپور تعاون درکار ہے۔ ان میں سے ترقیاتی کاموں کیلیے 2709 ارب روپے رکھے گئے ہیں ب حجم کی طرح Budget Deficit بھی آٹھ ہزار کھرب کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے .
کاروباری طبقے اور Non-Filers کے لئے بھاری Taxes
وزیر خزانہ نے کہا کہ Non Filers پر 45 جبکہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں پر شرح 15 فیصد رہے گی. انہوں نے کہا Salaried Persons کے سلیب تبدیل ہوں گے۔
Non Filers کے لیے انکم ٹیکس 45 فیصد سے اوپر بھی کیا جا سکتا ہے. یہ اسکی کم از کم شرح ہے. محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں کہا کہ Revenue Collection کا ہدف بڑھا کر 12.97 کھرب روپے کردیا گیا ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 38 فیصد زیادہ ہے۔
Development Programs کے لیے 1.5 کھرب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 101 فیصد زیادہ ہیں
بجٹ میں آئندہ مالی سال کیلئے IMF کے ساتھ مشاورت سے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 10200 ارب روپے رکھا گیا ہے۔ 510 ارب روپے کے ٹیکسز عالمی اداروں کے ساتھ مذاکرات کے بعد عائد کئے جا سکتے ہیں
جبکہ بل میں پہلے سے لگائے گئے ٹیکسز کی وصولی کیلئے میکانزم کو بہتر بنانے کیلیے قوانین متعارف کروانے کی سفارشات پیش کی گئی ہیں
Finance Minister نے موجودہ مالی مشکلات پر قابو پانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا. انکا کہنا تھا کہ پاکستان نے اس سے مشکل صورتحال کا بھی کامیابی سے مقابلہ کیا۔ 1998ء میں ایٹمی دھماکوں کے بعد ملک پر سخت پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں. اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم رہ گئے تھے۔ تاہم اس وقت بھی پاکستان نے حالات کا کامیابی سے مقابلہ کیا.
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔