Pakistani Current Account Report ریلیز کر دی گئی۔

مئی 2023ء میں سرپلس بیلینس 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہا۔

Pakistani Current Account Report جاری کر دی گئی۔ جاری کئے جانیوالے ڈیٹا کے مطابق مئی 2023ء کے دوران ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز رہا۔ اس طرح مسلسل تیسرے ماہ بھی یہ رپورٹ مثبت رہی ہے۔

Pakistani Current Account Report کی تفصیلات

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ان اعداد و شمار کے ساتھ سالانہ خسارہ (Annual Deficit)کم ہو کر 2 ارب 94 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز رہ گیا۔ جبکہ گذشتہ سال 15 ارب 16 کروڑ ڈالرز تھا۔ امریکی نشریاتی ادارے بلومبرگ کے مطابق اگرچہ پاکستان کا تجارتی خسارہ ختم ہو چکا ہے اس کے باوجود ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر (Foreign Exchange Reserves) اتنے کم ہیں کہ کسی بھی بیرونی ادائیگی پر یہ ڈیفالٹ کر سکتا ہے۔

ٹریڈ سرپلس آنا پاکستان کیلئے مثبت کیوں نہیں ہے ؟

نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہنا ہے کہ عام طور ہر کسی بھی ملک کیلئے ٹریڈ سرپلس اسکی مضبوط معیشت کا عکاس ہوتا ہے۔ تاہم پاکستان کے معاملے میں ایسا نہیں ہے۔ جنوبی ایشیائی ملک میں درآمدات (Imports) پر سخت ترین پابندیاں عائد ہیں۔ اس صورتحال میں Current Account Surplus آنا کوئی تعجب خیز معاملہ نہیں ہے بلکہ پاکستانی صنعتوں کے لئے خام مال کی بندش سے ماہانہ کروڑوں ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

بلومبرگ کے مطابق پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر مکمل طور پر بند ہو چکا ہے۔ بڑے صنعتکار یا تو بنگلہ دیش منتقل ہو چکے یا ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔ جبکہ درمیانے اور چھوٹے درجے کے یونٹس شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری سے 70 لاکھ افراد کا روزگار منسلک ہے۔ جن پر مستقل بیروزگاری کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ اسی طرح درآمدی خام مال کی بندش سے معاشی شرح نمو (Growth Rate) میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور 2021ء کی 6.2 فیصد کے مقابلے میں محض 0.29 فیصد رہ گئی ہے۔

کیا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس IMF کو مطمئن کر پائے گا ؟

معاشی ماہرین کے مطابق شائد ایسا نہ ہو پائے حالانکہ Trade Deficit کا خاتمہ عالمی مالیاتی ادارے کی بنیادی شرائط میں سے ایک ہے۔ لیکن شرح نمو میں اتنی زیادہ کمی سے پاکستان کا مجموعی معاشی منظر نامہ منفی ہو گیا ہے۔علاوہ ازیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھجوائی گئی ترسیلات زر کا حجم بھی ایک سال کے دوران 8 ارب ڈالرز کم ہوا ہے۔

Pakistani Current Account Report جاری کر دی گئی۔ جاری کئے جانیوالے ڈیٹا کے مطابق مئی 2023ء کے دوران ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز رہا

جو کہ اسکے فارن ایکسچینج ریزروز میں کمی کی بڑی وجوہات میں سے ہے اور اس وجہ سے آنیوالے دنوں میں پاکستان سنگین معاشی مسائل سے بھی دوچار ہو سکتا ہے۔ ۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button